ایمپلائرز فیڈریشن کا معاشی بحالی کے لیے حکومتی اقدامات کا خیرمقدم

حکومت کا ای ایف پی کے مطالبے پرغیر ضروری اشیاء، لگژری آئٹمز درآمد پر پابندی کافیصلہ خوش آئند ہے، اسماعیل ستار

ہفتہ 21 مئی 2022 00:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2022ء) ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان ( ای ایف پی) کے صدر اسماعیل ستار نے حکومت پاکستان کے ایمرجنسی اکنامک پلان کے تحت مختلف غیر ضروری اشیاء اور لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی کے فیصلے کو سراہا جس کا مطالبہ ای ایف پی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ممنوعہ اشیاء میں موبائل فون، آٹوموبائل، ہیڈ فون اور اسپیکر وغیرہ شامل ہیں۔

یہ اقدام اگرچہ عوامی مفادات کے خلاف ہو سکتا ہے لیکن پاکستان کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔ ایک بیان میں اسماعیل ستار کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی صورتحال تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے جہاں ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور ہماری درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

ملک قرضوں میں جکڑتا جارہا ہے جہاں سود کی ادائیگی ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر پر بوجھ کا باعث بنے گی جس کی وجہ سے ملک کو مزید قرضہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ مختلف اشیاء کی درآمدات پر پابندی کے حکومتی فیصلے سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی اور اس طرح پاکستان کی ادائیگیوں کے توازن کی پوزیشن میں بھی بہتری آئے گی۔حکومت کی جانب سے غیر ضروری درآمدات کو روکنے کے لیے یہ ایک خوش آئند فیصلہ ہے۔ درآمدات پر پابندی کا فیصلہ معاشی صورتحال کی بہتری اور بی او پی کی بگڑتی ہوئی پوزیشن کے حق میں ہے۔

صدر ای ایف پی نے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے قوم کی بہتری کے لیے سخت اور بعض اوقات غیر مقبول اقدامات کرنے کے بارے میں ای ایف پی کی تجویز پر عمل درآمد ممکن بنایا اس کے ساتھ ساتھ درآمدی پابندی کو تمام غیر ضروری لگژری درآمدات تک بڑھانا چاہیے۔ امریکی ڈالر کے پاکستانی روپے کے مقابلے میں 200 سے تجاوز کرنے سے درآمدات پہلے کی طرح مہنگی ہو گئی ہیں۔

نتیجتاً تمام غیر ضروری، لگژری اشیاء پر پابندی سے پاکستان کی بی او پی پوزیشن کی تیزی سے بحالی میں مدد ملے گی جس سے روزگار بڑھانے اور مقامی اشیاء کی مانگ میں اضافے میں بھی مدد ملے گی۔اسماعیل ستار کا کہنا تھا کہ ملک کو معاشی بدحالی سے بچانے کے لیے حکومت کو مزید کئی غیر مقبول فیصلے کرنے ہوں گے مثلاً حکومت کو توانائی سے متعلق مصنوعات کی درآمد کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کی توانائی کی درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس کا ہمارے غیر ملکی ذخائر پر بڑا اثر پڑ رہا ہے کیونکہ ملک کا بہت زیادہ انحصار درآمدی توانائی پر ہے۔ اس طرح توانائی کے ایندھن کی درآمدات کو روکنے کے اقدامات سے پاکستان کی بی او پی کی بحالی میں بہت مدد ملے گی۔ غیر ضروری، پرتعش اشیاء کی درآمدات کی ادائیگی کے بجائے مزید قرض ادا کرنے کے ذریعے درآمدات پر حکومت کی پابندی ہمارے غیر ملکی ذخائر کو بہت ضروری ریلیف فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا ان اقدامات پر عمل درآمد کا فیصلہ وقت کی ضرورت ہے تاہم ہمیں اس معاشی بحران سے نکالنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔مناسب اقدامات اور پالیسیوں کے ساتھ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو جنوبی ایشیائی خطے میں ترقی پذیر معاشی طاقت کے طور پر اپنے آپ کو منوانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔حکومت کو تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سخت اقدامات کے مناسب نفاذ کے بغیر معاشی بحالی کی کوششیں رائیگاں ثابت ہوں گی۔