پاکستان کشمیر پر معذرت خواہانہ رویہ ترک کرے، سردار عتیق احمد خان

ہفتہ 21 مئی 2022 00:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2022ء) پاکستان کشمیر پر معذرت خواہانہ رویہ ترک کرے، بھارت تجارت کے نام پر پاکستان کو اپنی ناکارہ اشیا کا گودام بناننا چاہتا ہے۔ آزاد کشمیر میں پاکستانی سیاسی جماعتوں کے قیام قائد اعظم کے سیاسی فلسفے کے خلاف ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان اور دیگر مقررین نے پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیزکے زیر اہتمام نیشنل یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کنونشن میں ملک بھر سے نوجوانوں نے شرکت کی۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ قائداعظم نے آزاد کشمیر میں پاکستانی سیاسی جماعتوں کی توسیع سے منع کیا تھا۔ مسلم کانفرنس مسلم لیگ کی حلیف جماعت تھی، لیکن بعد میں شملہ معاہدے کے بعد آزاد کشمیر میں رفتہ رفتہ پاکستانی سیاسی جماعتوں کو لایا گیا جس کے بعد آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کی بجائے پاکستانی سیاسی جماعتوں کا سیاسی اکھاڑہ بن گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 6 لاکھ کشمیری پاکستان کے لئے جانیں دے چکے ہیں یہ کوئی معمولی بات نہیں۔جب کشمیری جانیں دینے پر تیار ہیں تو کیا پاکستان کشمیر کے لئے جرات سے بات بھی نہیں کر سکتا۔ حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ نے کہا کہ اگرچہ حکومت پاکستان نے مسل? کشمیر ترجیحات میں رکھا ہے مگر ماضی میں 5 اگست 2019 کے بعد بھارت نے کشمیر میں کئی غیر قانونی اور غیر اخلاقی جو کہ بھارت کے دور رس مفاد میں ہونگے مگر پاکستانی حکمرانوں کی طرف سے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو روکنے کے لئے تقاریر کے علاوہ کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہو سکی۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتا کہ کل بھارت کے ساتھ جنگ کریں لیکن جنگ سے پلے کہیں اقدامات اٴْٹھائے جا سکتے ہیں جن سے عالمی قوتوں کی توجہ مسل? کشمیر کی طرف مبذول کرائی جا سکتی ہی-جو پاکستان کے حکمران و دیگر سیاست دان کرنے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے پوچھا جائے کہ کشمیر سے مطلق پالیسی مرتب کرتے ہوئے کشمیر یوں کو شامل کیا جائی-پانچ اگست کے بعد بھارتی حکمران مسلم اکثریتی ریاست جموں کشمیر کو ہندو اکثریتی ریاست بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہا ہے مگر ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت مسلہ کشمیر سے لاتعلق ہو چکی ہے بھارتی ہندو افسروں کو مقبوضہ کشمیر میں تعینات کیا جارہا ہے ریاستی باشندہ سرٹیفیکیٹ لاکھوں ہندوؤں کو جاری کیا جاچکا ہے مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی میں غیر قانونی طور پر ہندوؤں کی سیٹوں کا اضافہ کیا گیا ہے بھارتی حکمران نے مقبوضہ جموں کشمیر میں تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کیلئے فوجی قوت اور سیاسی و سفارتی جارحانہ پالیسی اختیار کی ہوئی اور ہمیں بھی یعنی پاکستان کو بھی جارحانہ پالیسی اختیار کرنی ہوگی تب جاکر ہم بھارت حکمرانوں اور عالمی قوتوں کو مسل? کشمیر حل کرنے کیلئے مجبور کرسکتے ہیں- الطاف بٹ نے کہا جس دن پاکستانی عوام اور حکمرانوں کو کشمیریوں کی اٴْن وابستہ توقعات اور اٴْمیدوں کا اندازہ ہوگا تو میں ایمان و یقین کے ساتھ کہونگا کہ آپ کی نیندیں حرام ہوجائنگی-ہمیں قائد اعظم محمد علی جناح کے قول کو پائہ تکمیل تک پہنچانا چاہئے میں آخر پر آپ یعنی پاکستانی عوام کو بتانا چاہونگا کہ کشمیر کی آزادی کیلئے ہر محاز پر جدوجہد کریں تحریک آزادی کی کمانڈ جوانوں کے ہاتھوں میں دیں کشمیر پاکستان کے ساتھ ہے تو پاکستان کا وجود مکمل ہوگاکشمیر یوتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر مجاہد گیلانی نے کہا کہ کشمیر ہماری قومی ترجیحات میں اب وہ مقام نہیں رکھتا جو ماضی میں تھا یا جو ہونا چاہیے تھا۔

یوتھ کنونشن سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا