مقبوضہ کشمیر میں ممتاز حریت رہنمائوں اور اور شہدائے حوال کی برسیوں کے موقع پر (آج ) مکمل ہڑتال کی جائے گی

جمعہ 20 مئی 2022 22:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2022ء) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ممتاز آزادی پسند رہنمائوں میر واعظ مولوی محمد فاروق ،خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حوال کی برسیوں کے موقع پر (آج)21مئی بروز ہفتہ کو مکمل ہڑتال کی جائے گی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف جیلوں میں حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی غیر قانونی نظربندی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا بھی ہے۔

بھارت کے غیر قانونی تسلط اور بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے قتل عام کے خلاف کل مقبوضہ علاقے میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ لوگ کشمیری شہدا ء کی قبروں پر فاتحہ خوانی کیلئے مزار شہداء عید گاہ سرینگر جائیں گے۔

(جاری ہے)

میر واعظ مولوی محمد فاروق کونامعلوم مسلح افراد نے 21مئی 1990کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پر گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا، اسی روز سرینگر کے علاقے حول میں بھارتی فوجیوں نے ان کے جنازے کے شرکاء پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 70 سوگواروں کو شہید کر دیا تھا۔

12برس بعد 2002میں اسی دن نامعلوم مسلح افراد نے خواجہ عبدالغنی لون کو اس وقت شہید کردیاتھا جب وہ مزار شہداسرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے بعد لوٹ رہے تھے ۔ میر واعظ مولوی محمد فاروق ، خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حوال سمیت تمام کشمیری شہداء کے ایصال ثواب کیلئے میر واعظ منزل راجوری کدل سرینگر میں قرآن خوانی کا اہتمام کیاگیا ۔

عوامی مجلس عمل اور انجمن اوقاف جامع مسجد کے زیر اہتمام منعقدہ قرآن خوانی میں حریت رہنمائوں اور علمائے کرام سمیت بڑی تعداد میں لوگوں اور طلبا نے شرکت کی۔اس موقع پر مقابلہ حسن قرآت ونعت خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا اور بہترین قرآت کرنے اور نعت پڑھنے والوں کو انعامات دئے گئے ۔ادھر جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے پارٹی چیئرمین محمد یاسین ملک کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے ۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ کشمیری عوام اپنے رہنمائوں کے خلاف اس طرح کے متعصبانہ اور غیر منصفانہ عدالتی فیصلوں کو ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں بلال احمد صدیقی ، سید بشیر اندرابی ، خواجہ فردوس ، عبدالصمد انقلابی اور ڈاکٹر معصب نے اپنے بیانات میںنام نہاد ٹرائل اور اس کے نتیجے میں یاسین ملک کے خلاف متعصبانہ عدالتی فیصلے کو بھارتی حکومت کی طرف سے سیاسی انتقام کی بدترین مثال قراردیا۔ بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ہفتہ کو ضلع کپواڑہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔فوجیوں نے نوجوان کوضلع کے علاقے ٹنگڈارمیں ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔