نوجوت سنگھ سدھو کو قتل کے مجرموں کے ساتھ رکھا جائے گا

سدھو کو قیدی نمبر الاٹ ، بیرک نمبر سات منتقل ، قتل کی سزا کاٹنے والے آٹھ قیدیوں کے ساتھ سیل شیئر کریں گے

ہفتہ 21 مئی 2022 15:28

نوجوت سنگھ سدھو کو قتل کے مجرموں کے ساتھ رکھا جائے گا
پٹیالہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2022ء) سال 1988 کے روڈ ریج کیس میں گرفتار ہونے والے کانگریس رہنما اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو میڈیکل چیک اپ کے بعد گزشتہ روز پٹیالہ جیل بھیج دیا گیا۔پنجاب کانگریس کے سابق صدر نوجوت سنگھ سدھو نے گزشتہ روز پٹیالہ جیل میں پہلی رات گزاری جہاں اب وہ قیدی نمبر 241383 بن گئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جیل کے اندر جانے کے بعد سدھو کو ایک قیدی نمبر الاٹ کیا گیا اور بیرک نمبر 7 میں منتقل کر دیا گیا، جہاں وہ قتل کی سزا کاٹنے والے 8 قیدیوں کے ساتھ سیل شیئر کریں گے۔

ایک ذرائع نے بتایا کہ بیرک میں سدھو سیمنٹ سے بنے بستر پر سوئیں گے۔سدھو کو جیل میں گزشتہ شام 7 بجکر 15 منٹ دال اور روٹی دی گئی۔ تاہم، انہوں نے خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے وہ کھانے سے انکار کیا اور صرف سلاد اور کچھ پھل کھائے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سدھو کے میڈیا ایڈوائزر نے کہا کہ سدھو کو گندم سے الرجی ہے اور جگر کا مسئلہ ہے اس لیے انہوں نے خصوصی خوراک کا کہا ہے، وہ کافی عرصے سے روٹی نہیں کھا رہے اور انہوں نے جیل منتقلی سے قبل ہونے والے طبی معائنے کے دوران بھی اس کے بارے میں معلومات دی تھیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کو سفید کرتا پاجامے کے چار سیٹ، ایک کرسی میز، ایک الماری، دو پگڑیاں، ایک کمبل، ایک بیڈ، ایک بنیان، دو تولیے اور ایک مچھر دانی فراہم کی گئی ہے اور ساتھ ہی کاپی، ایک قلم، جوتوں کا ایک جوڑا، دو بیڈ کور اور دو تکیے کے کور بھی دیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ روڈ ریج مقدمے میں یہ الزام شامل ہے کہ 27 دسمبر 1988 کو سدھو نے گرنام سنگھ کے سر پر مکامارا تھا جس سے ان کی موت ہوئی تھی۔اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے سدھو پر 1000روپے جرمانہ عائد کرکے انہیں رہا کردیا تھا، تاہم اس حوالے سے ہلاک ہونے والے شخص کے خاندان نے نظرثانی درخواست دائر کی تھی، جس میں ان کو سزا سنائی گئی۔