سندھ میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے، حنید لاکھانی

کراچی میں فلو ر ملز کی پیداوار میں کمی کے باعث آٹا سوروپے فی کلو تک فروخت ہورہا ہے،معروف سماجی رہنما

ہفتہ 21 مئی 2022 18:19

سندھ میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے، حنید لاکھانی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2022ء) معروف سماجی رہنما و ماہر تعلیم حنید لاکھانی نے صوبہ سندھ میں گندم کے بحران پر تشویش کاا ظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم کی قلت کے باعث کراچی میں آٹا 100روپے فی کلو تک فروخت ہورہا ہے کراچی میں فلور ملز کی پیداوار میںکمی کے باعث کراچی میں آٹے کے نرخوں میں اضافہ ہورہا ہے اگر یہی صورتحال رہی تو آٹے کا بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا محکمہ خورا ک نے صوبے کی گندم کے مطلوبہ ہدف سے پچاس فیصد کم گندم خریدی ہے جس کی وجہ سے حکومتی سطح پر گندم ختم ہوچکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ صوبے بھر کو گندم کی کمی کا سامنا ہے، ان خیالات کا اظہارا نہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیا ن میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ سندھ میں گندم کی کمی اور مصنوعی بحرا ن پیدا کرنے میں ناجائز منافع خوروں کا بھی بڑا ہاتھ ہے ناجائز منافع خور اپنے فائدوں کے لیئے مصنوعی قلت پیدا کرتے ہیں اور پھر اربوں کا منافع کماتے ہیں ناجائز منافع خوروں کی وجہ سے گندم کی 100کلو کی بوری 7200میں فروخت ہورہی ہے جس کی وجہ سے آٹے کے نرخوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے آٹھ روز میں آٹے کی قیمت میں 11روپے کلو کا اضافہ ہوا ہے جس سے سندھ کی عوام پر تقریبا ساڑھے پانچ ارب کا اضافی بوجھ پڑیگا ، ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خوری کرنے والے سماج کے بدترین دشمن ہیں عوام سے اپیل ہے کہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کریں تا کہ حکومت ان کے خلاف کاروائی کرے اور سخت ترین سزا دے انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کے چند کرپٹ افسران کی ناقص پالیسیوں کیو جہ سے سندھ میں آج گندم کا بحران پیدا ہو گیا ہے فوڈ دیپارٹمنٹ نے گندم کی خریداری پر پابندی لگائی ہوئی ہے جس کی وجہ سے بھی آٹے کے نرخوںمیں اضافہ ہوا ہے، ہر چیز ہی مہنگی ہورہی ہے اب تو آٹا بھی غریب کی قوت خرید سے باہر ہوگیا ہے چند لوگوں کو خوش کرنے کے لیئے عوام کو لوٹا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :