سندھ میں زرعی پانی کی قلت شدت اختیار کرگئی

ہفتہ 21 مئی 2022 22:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2022ء) سندھ میں زرعی پانی کی قلت شدت اختیار کرگئی سندھ حکومت نے پانی کی قلت کے باعث صوبے میں خریف کی فصلیں کم ہونے کے سبب مستقبل میں خوراک کی قلت کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسا نے سندھ کو حصے کا پانی فراہم نہ کیا تو صوبے میں خوراک کی اور فصلوں کی کمی ہوسکتی ہے۔ مشیر زراعت سندھ منظوروسان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کو زرعی پانی ملا کب ہے جو ارسا احتیاط سے استعمال کرنے کا مشورہ دے رہا ہے،کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں ریت اڑ رہی ہے، سندھ میں پانی کی قلت 53 فیصد اور کوٹری بیراج میں 75 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

منظور وسان کا کہنا تھا کہ خریف کی سیزن شروع ہوچکی مگر پانی نہ ملنے کی وجہ سے ابھی تک سندھ میں چاول کی فصل کاشت نہیں ہوسکی، ارسا اور پنجاب سندھ بلوچستان کے حصے کا پانی چوری کرنے میں ملوث ہیں،سندھ کے کاشتکاروں کی فصلیں جل رہی ہیں، بدین، سجاولاور ٹھٹھہ لوگوں کے پاس پینے کا پانی تک میسر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

منظوروسان نے کہا کہ پہلے ہی پانی نہ ہونے کی وجہ سے کپاس کی کاشت والے اضلاع لوئر اور اپر سندھ متاثرہوئی ہے، پانی نہ ہونے کی وجہ سے سندھ میں کپاس کی فصل گزشتہ سال کے مقابلے میں 22 فیصد کم ہونے کا بھی خدشہ ہے جبکہ کئی اضلاع میں کپاس اور گنے کی فصل بھی کاشت نہیں ہو سکی۔

مشیر زراعت کا کہنا تھا کہ وقت پر پانی نہ ملنے کی وجہ سے کاشتکاروں کی فصلیں تباہ ہورہی ہیں، عمران حکومت میں پنجاب نے ارسا کی مدد سے سندھ کے حصے کا بڑی مقدار میں پانی چوری کیا، ارسا نے چشمہ جہلم اور تونسہ پنجند لنک کینالز پر پانی کا بہاؤ نہ روکا تو تربیلا ڈیم چند دنوں میں خالی ہوجائے گا ارسا سندھ کا پانی چوری کرنے میں ملوث ہے وزیراعظم ارسا کی سرزنش کریں۔#