Live Updates

پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کر دیے گئے

پنجاب اسمبلی کے دروازوں کے سامنے خاردار تار لگا دی گئیں،اسمبلی کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 22 مئی 2022 10:54

پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کر دیے گئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 22 مئی2022ء) انتظامیہ نے پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کر دیے اور اسمبلی کے دروازوں کے سامنے خاردار تار لگا دی گئیں۔پنجاب اسمبلی کے افسران کی گرفتاریوں کے پیش نظر پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔پولیس ملازمین کا کہنا ہے کہ ہمیں بھی اندر نہیں جانے دیا جارہا ،اسمبلی کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

خیال رہے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی کے 30مئی کو منعقد ہونے والے اجلاس کی تاریخ تبدیل کر کے کل ( اتوار)ساڑھے بارہ بجے طلب کرلیا۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی تاریخ تیسری بار تبدیل کی گئی ہے ۔ اس سے قبل 28 اپریل کو اجلاس طلب کیا گیا تھا مگر کارروائی کے بغیر ہی اسی16 مئی تک موخر کردیا گیا تھا۔16 مئی کو ہونے والااجلاس بھی انعقاد سے پہلے ہی 30 مئی تک موخر کردیاگیا تھا تاہم اب تیسری بار تاریخ تبدیل کرتے ہوئے اجلاس22 مئی ساڑھے 12بجے طلب کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین صوبائی اسمبلی کے خلاف ریفرنس منظور کرتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کردیا ہے ، الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے 25 اراکین کو ڈی سیٹ کیے جانے کے بعد حمزہ شہباز بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اکثریت کھو بیٹھے ۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری کی طرف سے بھیجے گئے ریفرنس پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے تحت پنجاب اسمبلی کی رکنیت سے فارغ ہونے والوں میں جہانگیر ترین گروپ کے 18 ، علیم خان گروپ کے 5 اور اسد کھوکھر گروپ کے 2 اراکین شامل ہیں ۔

بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں ڈی سیٹ ہونے والوں میں پی پی217 ملتان 7 سے محمد سلمان نعیم ، پی پی288 ڈی جی خان 2 سےمحسن عطاخان کھوسہ ، پی پی90بھکر2سے سعید اختر خان ، پی پی97فیصل آبادایک سے محمد اجمل اور پی پی125جھنگ 2 سے فیصل حیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پی پی 7 راولپنڈی 2 سے راجہ صغیر احمد ، پی پی 83خوشاب سےملک غلام رسول ، پی پی90بھکرسے سعیداکبرخان نوانی ، پی پی127جھنگ سے مہر محمد اسلم ، پی پی140شیخوپورہ سے میاں خالد محمود ، پی پی202ساہیوال سےملک نعمان لنگڑیال اور پی پی158لاہور سے عبدالعلیم خان بھی ڈی سیٹ ہوئے ہیں۔

اسی طرح الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں پی پی 224 لودھراں سے زوار حسین وڑائچ ، پی پی228لودھراں سےنذیر احمد خان ، پی پی237بہاولنگر سےفداحسین ، پی پی273مظفرگڑھ سے محمد سبطین رضا ، مخصوص نشست پی پی322 سے عائشہ نواز ، مخصوص نشست پی پی327 سے ساجدہ یوسف ، مخصوص نشست پی پی364 سے ہارون عمران گل اور مخصوص نشست پی پی311 سے عظمیٰ کاردار کو ڈی سیٹ کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پی پی167لاہور سے نذیراحمدچوہان ، پی پی170 سے محمد امین ذوالقرنین ، پی پی272 سے زہرا بتول ، پی پی168 سے ملک اسد علی ، پی پی356 سے اعجاز مہیش ، پی پی287 سے جاویداختر بھی اپنی سوبائی اسمبلی کی نشست سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات