محکمہ زراعت پنجاب نے موسم خریف میں نہری پانی کی کمی پر کپاس کی بہتر مینجمنٹ بارے سفارشات جاری کر دیں

اتوار 22 مئی 2022 12:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2022ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ ارسا کی رپورٹ کے مطابق دوسرے صوبوں کی طرح صوبہ پنجاب کو بھی امسال موسم خریف میں پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق موسم خریف کی اہم فصلات میں کپاس سرِ فہرست ہے اور اس وقت کپاس کی بوائی کا عمل جاری ہے اس لئے کپاس کے کاشتکار کاشت سے قبل لیزر لینڈ لیولر سے زمین کو ہموار کر لیں،کپاس کے کاشتکار محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام کی کاشت کریں اور پانی کی قلت والے علاقہ جات میں کم پانی سے تیار ہونے والی اقسام کی معلومات مقامی زرعی ماہرین سے حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کی کاشت ترجیحی بنیادوں پر پٹریوں پر کریں،اس کے علاوہ پانی اور کھاد کی 35 تا40 فیصد تک بچت کے لئے شعبہ اصلاح آبپاشی کی متعارف کردہ جدید ڈرپ اریگیشن کی مدد سے کپاس کی کاشت کریں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ کاشتکار کپاس کی فصل کے نازک مرحلوں یعنی جڑ بننے،پھول گڈی بننے اور ٹینڈا بننے کے دوران آبپاشی ضرور کریں،کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی انتہائی اہم ہے کیونکہ جڑی بوٹیاں کپاس کے پودوں کے حصے کا کھاد اور پانی استعمال کرتی ہیں جس سے نہ صرف پیداواری لاگت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ کپاس کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے جبکہ کاشتکار کپاس کی فصل کو پانی لگانے سے قبل کھالہ جات کی اچھی طرح صفائی کریں اور اس میں موجود جڑی بوٹیاں اور روکاوٹوں کو دور کریں تاکہ پانی کے بہائو میں کسی قسم کی کمی واقع نہ ہو،ٹیوب ویل کے ساتھ فصل کو آبپاشی صرف شام یا رات کے اوقات میں کریں،کھالہ جات میں جانوروں اور بچوں کو نہانے یا گزرنے نہ دیں،اس سے نہ صرف پانی کا بہائو متاثر ہوتا ہے بلکہ پانی ضائع بھی ہوتا ہے نیز کاشتکار زمین کی نمی کی مقدار معلوم کرنے کیلئے مائسچر میٹر کا استعمال کریں اور موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ پر عمل کریں۔

متعلقہ عنوان :