طالبان کیخلاف افغانستان کے سابق نائب صدر سرگرم، قومی کونسل قائم

کونسل کا مقصد افغانستان کے مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا ہے،عبدالرشید دوستم

اتوار 22 مئی 2022 14:10

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2022ء) افغانستان کے سابق نائب صدر اور جنگجو کمانڈر عبدالرشید دوستم نے ہم خیال جنگجو رہنمائوں کے ساتھ طالبان کیخلاف قومی مزاحمتی کونسل کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں افغانستان کے سابق نائب صدر اور جنگجو کمانڈر عبدالرشید دوستم کی میزبانی میں ایک اجلاس ہوا جس میں جلاوطن 40 افغان رہنمائوں نے شرکت کی۔

اس اجلاس میں طالبان کے خلاف قومی مزاحمتی کونسل بنانے کا اعلان کیا۔انقرہ میں مقیم طالبان مخالف کمانڈر اور سابق افغانی نائب صدر عبدالرشید دوستم نے اپنے حلیفوں اور دیگر ہم خیال افغان جنگجو رہنمائوں کو ایک دعوت پر مدعو کیا جس میں طالبان کے خلاف مشترکہ طور پر ایک محاذ بنانے پر زور دیا گیا۔

(جاری ہے)

شرکا نے اس تجویز پر بحث ومباحثے کے بعد ایک مزاحمتی کونسل تشکیل دی جس کے بانی ارکان میں صوبہ بلخ کے گورنر عطا محمد نور، ہزارہ کمیونٹی کے رہنما محمد محقق اور قومی مزاحمتی فرنٹ کے احمد ولی مسعود شامل ہے جب کہ طالبان کے مخالف جنگجو عبدالرب رسول نے بھی کونسل کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

کونسل کے ارکان نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ جنگ اور تباہی کو ختم کرکے موجودہ مسائل کے حل کی تلاش کیلیے افغانستان کے تمام فریقین اور طبقات کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں کیونکہ کوئی بھی ایک گروپ طاقت کے استعمال اور دبا ئوکے ساتھ مستحکم حکومت قائم نہیں کرسکتا۔کونسل کے قیام کے بعد عبدالرشید دوستم کے ترجمان کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ کونسل کا مقصد افغانستان کے مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا ہے، طالبان نے افغانستان کے تمام فریقین کاور طبقات کو حکومت میں شامل نہیں کیا تو ملک ایک بار پھر خانہ جنگی کا شکار ہوجائے گا۔