ن لیگ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد دوبارہ جمع کرادی

پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی جس پر خلیل طاہر سندھو، میاں رؤف، سمیع اللہ خان اور مرزا جاوید کے دستخط ہیں

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 22 مئی 2022 18:35

ن لیگ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد دوبارہ جمع کرادی
لاہور(اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22مئی2022) ن لیگ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد دوبارہ جمع کرادی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے آج ہونے والے ہنگامہ خیز اجلاس میں چیئرمین آف پینل وسیم خان بادوزئی نے تحریک عدم اعتماد کے محرک سمیع اللہ چوہدری کے موجود نہ ہونے پر چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک نمٹا دی تھی۔

اس پر مسلم لیگ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف دوبارہ تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔اب مسلم لیگ ن کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف دوبارہ تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی گئی ہے۔پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی جس پر خلیل طاہر سندھو، میاں رؤف، سمیع اللہ خان اور مرزا جاوید کے دستخط ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ آج پنجاب اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس چند منٹوں کی کارروائی کے بعد 6 جون تک ملتوی کر دیا گیا ۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت چیئرمین پینل وسیم خان بادوزئی نے کی اور اراکین پنجاب اسمبلی کو ایوان میں داخلے کی اطلاع کے لیے گھنٹیاں بجائی گئیں تاہم اجلاس شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد ہی 6 جون تک کے لیے متلوی کر دیا گیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس صرف 9 منٹ چل سکا، محرک کی عدم موجودگی پر اسپیکرکے خلاف تحریک عدم اعتماد نمٹا دی گئی۔

ذرائع کے مطابق پینل آف چیئرمین نے محرک سمیع اللہ خان کا نام بار بار پکارا، تحریک عدم اعتماد کے محرک سمیع اللہ اسمبلی میں موجود نہ تھے جس پر عدم اعتماد کی تحریک ختم کر دی گئی۔پنجاب اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کے لیے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ اسمبلی ملازمین کو بھی ایوان کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

قبل ازیں ن لیگ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پہلے مرحلے میں 15سے 20 ارکان پنجاب اسمبلی جائیں گے جبکہ ذرائع کا بتانا ہے کہ اتحادی جماعتوں کے ارکان میڈیا کو ساتھ لے کر اسمبلی جائیں گے کیونکہ اطلاعات ہیں کہ اسمبلی کے اندر کچھ غیر متعلقہ افراد موجود ہیں۔پنجاب پولیس نے مال روڈ کے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کیں اور ایوان وزیراعلیٰ اور ایوان اقبال سے پنجاب اسمبلی کی طرف جانے والے راستے بند کر دیے جبکہ مال روڈ کی طرف سے اسمبلی کی جانب جانے والے راستے بھی بند رکھے گئے جس کے باعث عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔