Live Updates

عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں سوائے مخالفین کو دیوار سے لگانے کے کوئی اور کام نہیں کیا‘ شہباز شریف

دن رات نیب کے اوپر سوار رہتا تھا ، یہ شخص خانہ جنگی کرانا چاہتا ہے لیکن یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے ،عوام اس کا گریبان پکڑیں گے قومی اسمبلی میںمیری میثاق معیشت کی پیشکش کو پایہ حقارت سے ٹھکرا دیا گیا تھا ، انتخابات کا فیصلہ اتحادیو ں کی مشاورت سے کیا جائے گا پچاس فیصد مریضوںکا علاج مفت ہوگا، ڈاکٹرسعید اختر چیئرمین بورڈ آف گورنر زپی کے ایل آئی کے طو رپر بحال ہو گئے‘وزیر اعظم کی گفتگو

اتوار 22 مئی 2022 19:40

1لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2022ء) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں سوائے مخالفین کو دیوار سے لگانے کے کوئی اور کام نہیں کیا ،عمران نیازی دن رات نیب کے اوپر سوار رہتا تھا ، یہ شخص خانہ جنگی کرانا چاہتا ہے لیکن یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے عوام اس کا گریبان پکڑیں گے ،جب میں نے قومی اسمبلی میں پہلا خطاب کیا تو اس وقت میثاق معیشت کی بات کی لیکن پایہ حقارت سے اسے ٹھکرا دیا گیا ،انتخابات کا فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت سے کریں گے۔

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کومکمل فعال کرنے اور غریبوں کے لئے علاج معالجے کی سہولیات کے لئے متعدد فیصلے کئے گئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پی کے ایل آئی کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، چیف سیکرٹری پنجاب ،ڈاکٹر سعید اختر سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ وزیر اعظم کی جانب سے گزشتہ دور کے موقع پر جاری احکامات سمیت ہسپتال کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے صحافیوں کو بتایا کہ پی کے ایل آئی کی صورتحال کو بہت بہتر بنانے اور غریب اورنادارا لوگوں جن کا تعلق چاہے پاکستان کے کسی بھی علاقے سے ہو ان کے علاج کے حوالے سے فیصلے کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر سعید اختر اس عظیم ہسپتال کے بانی ہیں لیکن انہیں انتہائی غلط طریقے سے یہاں سے فارغ کرکے ہسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایاگیا، انہیں چیئرمین بورڈ آف گورنر زپی کے ایل آئی بحال کیا گیا ہے اور میں ان کو کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آپ عزت کے ساتھ واپس آئے ہیںاور آپ کی سربراہی میں دکھی انسانیت کی خدمت ہو گی اور ہسپتال کی کارکردگی کو بھی چار چاند لگیںگے، آپ کی قیادت میں شاندارقوی ٹیم اس ہسپتال کو چلائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ یہ طے ہوا ہے کہ ہسپتال میں پچاس فیصد مریضوں کا کڈنی اور لیور کا علاج مفت ہوگا، جو مریض کچھ ادائیگی کر سکتے ہیں وہ بھی علاج کر اسکیں گے، باقی جو علاج کرانے کی حیثیت رکھتے ہیں وہ پوری ادائیگی کریں گے اوریہ آمدن غریبوںکے علاج کے اخراجات برداشت کرنے کے لئے استعمال ہو گی ،حکومت پنجاب کا سالانہ بجٹ اس کے علاوہ ہوگا ۔ اس کے علاوہ نرسنگ یونیورسٹی کا منصوبہ جو تین سال سے تعطل کا شکار ہے اسے بھی ایک سال کے اندر مکمل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے اور متعلقہ حکام نے یقین دلایا ہے کہ اس سے نہ صرف اس ہسپتال کی نرسز کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا بلکہ پنجاب میں پاکستان میں جہاں جہاںضرورت ہو گی اسے بھی پوراکیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا جو خواب تھا وہ ادھورا ہو گیا بلکہ تین سالوں میں تتر بتر ہو گیا ،سابقہ حکومت کی کوشش تھی کہ مسلم لیگ (ن) کے دور کے جو منصوبے ہیں ان پر پیشرفت نہ کی جائے ۔ ڈاکٹر سعید اختر فرشتہ صفت انسان ہیں لیکن انہیں صرف اس لئے فارغ کیا گیا کیونکہ وہ ہماری حکومت میں آئے تھے اوراس غصے اور نفرت میں انہیںبدل دیا گیا ، اس ہسپتال پر غریب قوم کا 20ارب روپے خرچ ہوا ، سابق چیف جسٹس بار بار یہاں اور سوال کیا گیا کہ 20ارب روپے کہاں خرچ ہوئے ۔

نیب الٹا ہو گیا دن رات ہزاروں کاغذوں کی جانچ پڑتا ل ہوئی لیکن ایک دھیلے کی کرپشن نہیں نکال سکے لیکن ہسپتال کو برباد کر دیا گیا ۔ عمران نیازی کو ماسوائے اپنے سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگانے کے ایک لمحے کی فرصت نہیںتھی ، وہ دن رات یہ احکامات دیتے تھے کہ ان کو جیلوںمیں بھجوایا جائے ،نیب کے عقوبت خانے میں ڈالا جائے ،کاش ان کے پاس وقت ہوتا وہ اس ہسپتال کے لئے جو دکھی انسانیت ہے اورمستحق طبقات کیلئے بنایا گیا خود یہاںآتے ، میرا یہاں ایک ماہ میں تیسرا دورہ ہے ، کاش میں اتنا اتنا حوصلہ ہوتا ،پاکستانیت ہوتی تو وہ یہاں پرآتے مریضوںکے لئے بہتر اقدامات کرتے لیکن ان کے پاس ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے نظام ، پانی کے منصوبوں کو دیکھنے ،ترقی او رخوشحالی لانے کیلئے وقت ہی نہیں تھا ، انہوں نے جو وعدے کئے تھے کہ ایک کروڑ گھربنائیںگے ایک اینٹ بھی نہیں لگائی ، وعدہ کیا گیا کہ پچاس لاکھ نوکریاں دیں گے لیکن کئی لاکھ لوگ بیروزگارہو گئے اورایک نوکری نہیں ملی،بلکہ اس ہسپتال میں جو مایہ ناز ڈاکٹرز ،سرجنز اورفزیشنز دنیا سے ملک کی خدمت کے لئے آئے تھے وہ واپس چلے گئے اور عمران نیازی کو ماسوائے گالی گلوچ اور کردار کشی کے فرصت نہیںتھی۔

سابقہ دور میں مافیا کے ذریعے چینی ایکسپورٹ کی گئی او ر اس پر سبسڈی دی گئی ،پھر اربوں کھربوں خرچ کرکے چینی درآمد کی گئی اور اس کی قیمت 52روپے سے 100روپے تک پہنچ گئی ۔ہم نے رمضان المبارک میں رمضان بازاروںمیں 70روپے کلو چینی مہیا کی ، پنجاب میں دس کلو کا آٹے کا تھیلا 490روپے میں ملے گا او راس کے لئے اربوں روپے کی سبسڈی دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص نئے پاکستان نئی امید کی بات کرتا تھا شفاف چلی کی بات کرتا تھا اس نے اس طرف ایک قدم نہیں اٹھایا یا غریب کو سبسڈی دی گئی ہو ،ساڑھے تین سال میں عوام مہنگائی کی چکی میں پس گئے ،غریب عوام رل گئے لیکن ان کے پاس ایک لمحہ نہیں تھاکہ کوئی بہتری کرتے اورنئے ہسپتال بناتے ۔

انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال کے جو تین سال ضائع کئے گئے اور سینکڑوں مریض ایسے ہوں گے جن کا یہاں علاج ہو سکتا تھا لیکن وہ اللہ کو پیارے ہو گئے ،یہ صرف عمران نیازی کی ہٹ دھرمی اورپتھر دل ہونے کی وجہ سے ہوا ہے ۔اگرانسان کا دل ہوتا تو یہ نہ کہا جاتا کہ یہ منصوبہ فلاں نے بنایا ، یہ منصوبہ پاکستان کا ہے یہ عوام بھی پاکستانی ہیں، انہیںتعلیم اور صحت کی سہولیات ملیں ۔

اس ہسپتال کے لئے بیرون ممالک سے اربوں روپے کی مشینری آئی ،یہ غریب قوم کا پیسہ تھا، اس کیلئے باہر کے ممالک سے ماہرین آئے لیکن نفرت کی وجہ سے اسے تین سال بند رکھا گیا کہ یہ منصوبہ مسلم لیگ (ن) کے دو رمیں کیوں شروع ہوا ، یہ عوام کے ساتھ ژظلم اورزیادتی ہے ، اس پر یہ قوم اور اللہ تعالیٰ بھی عمران نیازی کو معاف نہیں کرے گا، لوگوں کو علاج نہ ملنے پر خداکی عدالت میں پوچھ گچھ ہو گی اور دنیا میں ہو گی ،لوگوں کا ہاتھ اورآپ کا گریبان ہوگا ۔

وزیراعظم شہباز نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی نے معاشرے کی اخلاقیات کو تباہ کر دیا ہے ، گزشتہ دنوں جلسے میںجس طرح کی بات کی گئی اس سے قوم کی مائوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں ،کوئی ذی شعورانسان اپنے منہ میں ایسے الفاظ نہیں لا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور کے صاف پانی کے منصوبے کو روکا گیا ،عمران نیازی دن رات نیب کے اوپر سوار رہتا تھا ، مجھے نیب کے عقوبت خانے میں ڈالا گیا ۔

جب میں نیب کو بھگت کر جیل میں آیا تو اسی روز عمران خان لاہور میں آیا اور اس نے شہزاد اکبر کے ذریعے حکم دیا کہ شہباز شری کو زمین پر سلائو ، اسے عام قیدیوں کے ساتھ بٹھائو ، بکتر بند گاڑیوںمیںبٹھائو تاکہ اسے تکلیف ہو ، ایسے شخص نے بھلا قوم کی کیا خدمت کرنی ہے ۔یہ شخص خانہ جنگی کرانا چاہتا ہے لیکن یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے عوام اس کا گریبان پکڑیں گے ، یہ ملک لاکھوں مسلمانوںنے قربانیاں دے کر بنایا ہے وہ ایسا نہیں ہونے دیں گے،پاکستان قائم دائم رہے گا ، جمہوریت مضبوط ہو گی اور پاکستان آگے چلے گا۔

ا نہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب میں نے قومی اسمبلی میں پہلا خطاب کیا تو اس وقت میثاق معیشت کی بات کی تھی لیکن اس شخص نے پایہ حقارت سے میری پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا۔یہ شخص معاشرے میں زہر گھول رہا ہے ، گالی گلوچ کی قیمت چکانی پڑے گی ۔انہوںنے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے اتحادی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔انہوںنے کہا کہ یہاں ساڑے واٹر پلانٹس بند ہو گئے ، لوگ غلاظت کے ڈھیر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، جس شخص نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا یا ہے اس کا نام عمران خان ہے اور اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات