بین الاقوامی جیورسٹ کانفرنس میں بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت

پیر 23 مئی 2022 11:48

استنبول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2022ء) ترکی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی جورسٹ کانفرنس کے شرکا نے بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی، انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں اور مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششوں کے خلاف متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کر لی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ قرارداد کشمیری وفد نے پیش کی اور تقریب میں شرکت کرنے والے 42ممالک کے 150کے قریب مندوبین نے اس کی تائید کی۔قرارداد میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے اور بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائے۔

(جاری ہے)

عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ محمد یاسین ملک سمیت تمام حریت رہنمائوں کی رہائی کے لیے بھارت پر موثر دبا ئوڈالے۔کانفرنس کے شرکاء نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا مقصد بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں قبل از اسلام ہندو تہذیب کو زندہ کرنا ہے اور ہندوتوا قوتوں نے کشمیریوں کی نسل کشی کا منصوبہ بنارکھاہے۔قبل ازیں انٹرنیشنل جیورسٹ کانفرنس کے مقررین نے کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لیے مودی حکومت پر دبائو بڑھانے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں تیز کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کے علاوہ پورا عالم اسلام نریندر مودی کے مسلم دشمن ایجنڈے پر ہے جس کے لئے اسے اسرائیل سمیت عالمی استعمار کی حمایت حاصل ہے۔ بھارت اپنے غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی مسلم شناخت اور حریت قیادت کو ختم کرنا چاہتا ہے۔آزاد کشمیر اور بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموںو کشمیر سے اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں عبدالرشید ترابی، ڈاکٹر غلام نبی فائی، راجہ خالد محمود، ناصر قادری ایڈووکیٹ اور ڈاکٹر ولید شامل تھے۔مقررین نے خبردار کیا کہ سید علی گیلانی اور محمد اشرف صحرائی کے بعد مودی کی قیادت میں بھارت ایک اور صف اول کے حریت رہنما محمد یاسین ملک کو جیل میں پھانسی دینے کی تیاری کر رہا ہے۔