یاسین ملک کو جھوٹے کیس میں سزا سنائے جانے کے خلاف کل مقبوضہ جموں وکشمیر میںہڑتال کی جائے گی

کل جماعتی حریت کانفرنس کی متعصب بھارتی عدلیہ کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کی کال

پیر 23 مئی 2022 13:39

یاسین ملک کو جھوٹے کیس میں سزا سنائے جانے کے خلاف کل مقبوضہ جموں وکشمیر ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2022ء) بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت کی جانب سے غیر قانونی طور پر نظر بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے خلاف کل مقبوضہ جموں وکشمیر میںمکمل ہڑتال کی جائے گی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ اور تاجروں اور طلبا یونینوں سمیت سول سوسائٹی کی دیگر تنظیموں نے اس کی مکمل حمایت کی ہے۔

جے کے ایل ایف کے چیئرمین یاسین ملک کو جمعرات کو این آئی اے کی عدالت نے 2017میں درج کئے گئے ایک جھوٹے کیس میں مجرم قرار دیا تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے جے کے ایل ایف کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو این آئی اے عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کو انصاف کا مذاق قرار دیتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر اوربھارت کی جیلوں میں نظر بند تمام حریت رہنمائوں، کارکنوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور عام شہریوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سکریٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں ایک بیان میں یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے خلاف کل (منگل کو)مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی کال کا اعادہ کیاہے۔ انہوں نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس دن متعصب بھارتی عدلیہ کے شرمناک فیصلے اور کشمیری عوام پر قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے ڈھائے جانے والے دیگر مظالم کے خلاف احتجاج کریں۔

انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو ہندوتوا کی دہشت گردی سے بچانے کے لیے آگے آئے۔انہوں نے این آئی اے عدالت کے فیصلے کو بھارتی عدلیہ کے چہرے پر دھبہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت یاسین ملک کو اسی طرح پھانسی دینا چاہتا ہے جس طرح اس نے دہلی کی تہاڑ جیل میں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو پھانسی دی تھی۔مولوی بشیر احمد عرفانی نے کہا کہ 5اگست 2019کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سینکڑوں کشمیریوں کو گرفتار کر کے من گھڑت مقدمات میں پھنسایا گیا اور جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ان نظربندوں کو بھارت کی مختلف جیلوں میں منتقل کیاگیا ہے جہاں جیل حکام نے انہیں غیر انسانی ماحول میں رکھا ہے۔ انہیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں طبی سہولیات اور دیگرتمام بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا ہے۔ حریت کانفرنس کے جنرل سکریٹری نے باالخصوص مختلف عارضوں میں مبتلا حریت رہنمائوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا جنہیں ڈاکٹروں کے مشورے کے باوجود علاج و معالجے کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری نظربندوں کو وقت پر عدالتوں میں پیش نہیں کیا جارہا اور ان کے رشتہ داروں کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظربندحریت پسند کشمیری رہنما محمد یاسین کی زندگی بچانے میں اپنا کردار ادا کریں جنہیںمودی حکومت نے من گھڑت اور سیاسی بنیادوں پر قائم کئے گئے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا ہے۔