Live Updates

آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس سپیکر چوہدری انوارالحق کی صدارت ہوا

پیر 23 مئی 2022 23:54

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2022ء) آزادجموںوکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز سپیکر چوہدری انوارالحق کی صدارت شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں سپیکر چوہدری انوار الحق نے ممبران اسمبلی دیوان غلام محی الدین ، کرنل (ر) وقار احمد نور اور احمد رضا قادری پر مشتمل پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا۔ قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کے سوال پر قا نون ساز اسمبلی کے اجلاس میںوقفہ سوالات کے دوران وزیر تعلیم و ٹیوٹا دیوان علی خان چغتائی نے کہا کہ ٹیوٹا کے مرحوم کی اہلیہ کو ڈیتھ پیکج کے تحت ملازمت دی جاچکی ہے ۔

وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ یہ انسانی ہمدردی کا کیس ہے کہ حکومت مرحوم کے اہلخانہ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گی ۔ وزیر قانون سردار فہیم اختر ربانی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے صحت کے شعبہ پر خصوصی فوکس کیا ہے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آزادکشمیر کے تمام لوگوں کو بلا تخصیص ہیلتھ کارڈ فراہم کیے ٹیوٹا کے ملازم وحید طارق جو کہ کینسر کی وجہ سے وفات پا چکا ہے کی بیوہ اور بچوں کی حکومت ہر ممکن مدد کرے گی ۔

(جاری ہے)

ممبرا سمبلی نبیلہ ایوب خان کے سوال پر وزیرہائیر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک نے ایوان کو بتایا کہ آزادجموں وکشمیر بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن ایکٹ1986ء کے تحت چیئرمین بورڈ کی تقرری/تعیناتی کا اختیار وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر (کنٹرولنگ اتھارٹی تعلیمی بورڈ) کو حاصل ہے۔اسطرح وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر (کنٹرولنگ اتھارٹی تعلیمی بورڈ) نے قاضی محمد ابراہیم کو ریٹائرمنٹ کے بعد بروئے نوٹیفکیشن زیر نمبرH.E.D/2085-96/2022مورخہ09-02-2022کے تحت چیئرمین تعلیمی بورڈمیرپور کے عہدہ پر ایک سال کے عرصہ کے لئے کنٹریکٹ بنیادوں پر تعینات کیا ہے۔

ماضی میں چیئرمین بورڈ کی تقرری/تعیناتی حاضر سروس ملازمین کے ساتھ ریٹائرڈ ملازمین سے بھی کنٹریکٹ بنیادوں پر عمل میں لائی گئی ہے۔اس حوالے سے پروفیسر(ر) افضل مرزا کی کنٹریکٹ بنیادوں پر بطور چیئرمین تعلیمی بورڈ تعیناتی عرصہ تین سال کے لئے سال2012ء میں عمل میں لائی گئی تھی۔کسی ریٹائرڈ آفیسر کو63سال عمر تک پہنچنے سے پہلے چیئرمین بورڈ تعینات کرنے میں کوئی قانون مانع نہ ہے۔

قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کے سوال پر وزیر قانون سردار فہیم اختر ربانی نے ایوان کو بتایا کہدفعہ377-Aاے پی سی کے تحت آزادکشمیر میں کل47مقدمات درج ہیں۔ جن میں 9مقدمات زیر تفتیش ہیں۔ایک مقدمہ میں ملزم کو پانچ سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی جبکہ4مقدمات عدم پیروی مستغیث/راضی نامہ کی صورت میں خارج ہوئے۔اس وقت مختلف عدالتوں میں33مقدمات زیر سماعت ہیں۔

جن میں گواہان کی شہادتیں طلب ہورہی ہیں۔کرونا کی وجہ سے مقدمات کی سماعت اور فیصلوں میں تاخیر ہوئی ہے۔ممبرا سمبلی چوہدری قاسم مجید کے سوال پر وزیر ہائوسنگ و فزیکل پلاننگ چوہدر ی یاسر سلطان نے ایوان کو بتایا کہ واٹر سپلائی وسیوریج سکیم میرپور پراجیکٹ کا کام09پیکجز پر مشتمل ہے جن میں سی02کا کام مکمل ہوجانے کے بعد متعلقہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے حوالہ کیا جاچکا ہے۔

کنٹریکٹر نشان انجینئرز کی جانب سے بے جا عدالتی کارروائیوں اور موقع پر کافی عرصہ کا م بند رکھنے کے باعث پراجیکٹ زیر بحث04کنٹریکٹس 2016-17میں منسوخ کردیئے گئے۔ بعد ازاں سیکرٹریٹ ہذا کی جانب سے احتساب بیورو کو10-11-2017 میں ریفرنس بھیجا گیا جس پر احتساب بیورو نے کارروائی مکمل کرتے ہوئی8-04-2021 کو اپنا حتمی تحقیقاتی رپورٹ احتساب عدالت میرپور میں جمع کروادی ہے۔

جس پر مطابقاً کارروائی زیر کار ہے۔تاہم مذکورہ پراجیکٹ کے تحت میرپور شہر اور چتر پڑی کے اندر سیوریج نیٹ ورک کی بچھائی کے کام کے ساتھ ساتھ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر کا کام بھی آخری مراحل میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ایشو پر تفصیلی بریفنگ رکھی گئی ہے۔ محکمہ کو ہدایت کی ہے کہ جلد ترجیحی بنیادوں پر ا س معاملے کو حل کیا جائے ۔ سپیکر چوہدری انوار الحق نے اس معاملہ پر وزیر پی پی ایچ چوہدری یاسر سلطان کی سربراہی میں ممبران اسمبلی چوہدری ارشد حسین، چوہدری محمد رشید ، چوہدری قاسم مجید اور چوہدری محمد اقبال پر مشتمل کمیٹی تشکیل د ے دی ۔

ممبر اسمبلی میاں عبدالوحید کے سوال پر وزیر قانون سردار فہیم اختر ربانی نے کہا کہ 10دن میں تفصیلی جواب ایوان میں پیش کر دیا جائے گا۔قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کے سوال پر وزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چوہدری محمد رشید نے ایوان کو بتایا کہ محکمہ ہیلتھ انجینئرنگ نیلم جہلم ہائیڈل پاور پراجیکٹ کی وجہ سے متاثرہ مظفرآباد شہر کے واٹر سپلائی سسٹم کی بہتریConfidence Building Measuresکے تحت1073.445ملین روپی لاگت کے دو منصوبہ جات پر کام ہورہا ہے۔

ممبر اسمبلی سید بازل علی نقوی کے سوال پر وزیر برقیات چوہدری ارشد حسین نے ایوان کو بتایا کہ ضلع مظفرآباد میں عرصہ2016-21تک کل441ٹرانسفارمر کی تنصیب عمل میں لائی گئی تھی۔ضلع مظفرآباد میں بچھائی جانے والی لائنوں پر مبلغ380.785ملین روپے اور مرمتی لائنز پر مبلغ49.500ملین روپے کے اخراجات ہوئے ہیں۔جہاں سے ٹرانسفامر چوری ہوئے ہیں اسے کے خلاف ایف آئی آر کروائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسفارمر زکی مرمتی کے حوالہ سے اگر کہیں بھی کوئی برقیات کا ملازم رقم کا مطالبہ کرے تو نوٹس میں لایا جائے سخت کارروائی ہو گی۔ اس پر سپیکر نے رولنگ دی کہ ٹرانسفارمر کی خرابی پر اکثر کمیونٹی اس کی مرمتی کے اخراجات دیتی ہے اس حوالہ سے متعلقہ ایکسیئن سے نوٹس طلب کر کے کارروائی کی جائے۔ سابق وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اس سلسلہ میں محکمہ برقیات کا بجٹ بڑھایا جائے۔ وزیرتعلیم دیوان علی خان چغتائی نے کہا کہ ٹرانسفارمرمرمتی کے لیے فنڈز فراہمی کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی حالت کو بہتر رکھنے کے لیے بھی پی سی ون بنایا جائے تاکہ تمام سڑکیں جو بن چکی ہیں ان سڑکات کے Damagesکو ریکور کیا جا سکے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات