Live Updates

اسلام آباد کی طرف خونی مارچ کا اعلان کرنے والوں کا حساب لیں گے ؛ رانا ثناء اللہ

ماڈل ٹاؤن میں فائرنگ سے قتل ہونے والے پولیس اہلکار کے خون کے ذمہ دار عمران خان اور شیخ رشید ہیں‘ مارچ کی آڑ میں خانہ جنگی کی سازش کرنے والوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا جس کا جواب دینا ہوگا ۔ وفاقی وزیر داخلہ کا بیان

Sajid Ali ساجد علی منگل 24 مئی 2022 11:06

اسلام آباد کی طرف خونی مارچ کا اعلان کرنے والوں کا حساب لیں گے ؛ رانا ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 24 مئی 2022ء ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی طرف خونی مارچ کا اعلان کرنے والوں کا حساب لیں گے ، ماڈل ٹاؤن میں فائرنگ کے باعث قتل ہونے والے پولیس اہلکار کے خون کے ذمہ دار عمران خان اور شیخ رشید ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے حواری پرامن مارچ نہیں چاہتے ، پولیس پر فائرنگ سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ یہ سیاسی سرگرمی نہیں ، گالیاں برسانے والوں نے اب گولیاں برسانا شروع کردی ہیں ، بے گناہ پولیس اہلکار کمال احمد کے سینے میں لگی گولی ثبوت ہے کہ عمران خان دہشت گرد ہے، وہ مارچ کی آڑ میں ملک میں خانہ جنگی کی سازش کررہے ہیں ، قانون کو ہاتھ میں لیا گیا ہے جس کا جواب دینا ہوگا ۔

(جاری ہے)

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک میں خانہ جنگی، افراتفری، فساد اور انتشار کو قانون کے راستہ روکنے کی کوشش کریں گے ، پولیس اہلکار کمال احمد کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے ، شہید اہلکار کے اہلخانہ کی کفالت اور بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری حکومت لے گی، شہید کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں جبکہ عوام کے جان ومال کی حفاظت کا فرض پورا کریں گے۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ لاہورمیں زبردستی داخل ہونے پر پولیس کو ڈاکو سمجھ کر فائرکیا گیا ، پولیس اہل کار کی موت سمیت تمام واقعات کے ذمہ دار حمزہ اور رانا ثناءاللہ ہیں ، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رات گئے گیارہ سو گھروں پر چھاپے مارے گئے ، بغیر وارنٹ گھروں میں داخل ہو کر پولیس نے خواتین حتیٰ کہ بچوں سے بدتمیزی کی ، لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا 400 سے زائد کارکن حراست میں لیے گئے ان میں خواتین بھی شامل ہیں ۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ایکس سروس مین اور سول اداروں سے ریٹائرڈ لوگ بھی پولیس گردی کا نشانہ بنے ، اطلاعات کے مطابق ریٹائرڈ میجر کےگھر میں آدھی رات کو زبردستی داخل ہونے پر گھر والوں نے ڈاکو سمجھ کر فائر کردیا اور پولیس اہل کار جان کی بازی ہارگیا ان تمام واقعات کے ذمہ دارحمزہ اور رانا ثنااللہ ہیں ۔ خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقہ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کے دوران فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا ، کانسٹیبل کمال احمد کو ماڈل ٹاؤن میں تعینات کیا گیا تھا اس دوران ماڈل ٹاون سی بلاک 112 میں پی ٹی آئی کے مقامی رہنماء ساجد بخاری کے گھر کریک ڈاؤن کیا گیا ، کریک ڈاؤن کے دروان چھت سے فائر کیا گیا ، کانسٹیبل کمال احمد کو سینے پر گولی لگی ، زخمی کانسٹیبل کو طبی امداد کے لیے لاہور جنرل ہستپال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات