ملایشیا کے شہر کوالالمپور میں آزاد جنتا گروپ اور کشمیری کمیونٹی کے تعاون سے کشمیری حریت راہنما یاسین ملک کی بھارتی حکومت کی طرف سے ناجائز حراست میں رکھنے اور بھارتی حکومت کی طرف سے انکو عمر قید یا پھانسی کی سزا سنانے کی پلاننگ پہ احتجاج کیلیے ایک اجلاس منعقد کیا گیا

Muhammad Waqar Khan محمد وقار خان منگل 24 مئی 2022 11:59

ملایشیا کے شہر کوالالمپور میں آزاد جنتا گروپ اور کشمیری کمیونٹی کے ..
کوالالمپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مئی2022ء) ملایشیا کے شہر کوالالمپور میں آزاد جنتا گروپ اور کشمیری کمیونٹی کے تعاون سے کشمیری حریت راہنما یاسین ملک کی بھارتی حکومت کی طرف سے ناجائز حراست میں رکھنے اور بھارتی حکومت کی طرف سے انکو عمر قید یا پھانسی کی سزا سنانے کی پلاننگ پہ احتجاج کیلیے ایک اجلاس منعقد کیا گیا.
جس میں کشمیری عوام کے ساتھ ساتھ پاکستان بھر کے مختلف طبقہء فکر رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی اور یسین ملک کی ناجائز حراست کے خلاف بھرپور غم و غصہ کا اظہار کیا.
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، بعدازاں کاظم علی شاہ نے پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے سرگرم اراکین کو فرداً فرداً خطاب کی دعوت دی.



شرکاء سے خطاب کرتے ہوے میاں محسن نے کہا کہ مودی اور بھارتی حکومت یہ جان لیں کہ ان، اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیری جذبہء حریت کو دبایا نہیں جاسکتا اور اگر کشمیری لیڈران کو حیلے بہانوں سے گرفتار کرکے عمرقید یا شہید کرنے کی کوشش کی گئ تو آذادی کی یہ جنگ صرف وادی میں نہیں بلکہ ہندوستان کے گلی کوچوں تک میں لڑی جاے گی، انہوں نے مذید کہا کہ ہندوستان سرکار،نہ صرف کشمیر کے لوگوں کا حق غصب کیے ہوے ہے بلکہ وہ ہندوستان میں بسنے والے  مسلمانوں کے ساتھ بھی انتہائی ناروا سلوک رواء رکھے ہوے ہیں، جو کہ عنقریب ایک لاوا بن کے پھٹے گا اور ان غاصبین کو اپنے ساتھ بہا لے جاے گا.
سرگرم کشمیری راہنما اور صدر پاکستان پریس کلب ملائشیا اویس تاج چوہدری
نے حاضرین سے بات کرتے ہوے کہا کہ یو این کی ریزولوشن کے مطابق اپنے حق خود ارادیت کیلیے کوشش کرنے والوں کو دہشت گردی کی دفعات لگا کر پابند سلاسل نہیں کیا جاسکتا، ہندوستان نے یسین ملک کو گرفتار کرکے سراسر یو این او قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، اور اب ایک قدم مذید آگے بڑھاتے ہوے ہندوتوا کی شکار حکومت، یسین ملک کو سخت سزا سنانے جارہی ہے، پوری کشمیری اور پاکستانی عوام اس پہ سراپا احتجاج ہے.

اور ہم یسین ملک کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں.
بعد ازاں کشمیر ہی سے تعلق رکھنے والے سرگرم راہنما سردار نعیم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم یسین ملک کی گرفتاری سے لے کر ناجائز مقدمات اور یکطرفہ عدالتی سماعت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، اور ہندستانی فاشسٹ طاقتوں کو یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ ان اوچھی حرکتوں سے ہمارے جذبہء حریت اور آذادی کے خواب کو دبایا نہیں جاسکتا.
تم جتنا ہمیں دباو گے، ہم اتنا ہی قوت سے ابھریں گے.

اور وہ گھڑی ایک دن آکر رہے گی جب ہم پہ آذادی کا سورج طلوع ہوگا.
معروف فلاحی شخصیت علی کاظم شاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گجرات کے قصاب مودی نے پوری کشمیری وادی کو جیل بنا کے رکھ دیا تھا جس پہ پوری دنیا کی خاموشی پہ رب نے دنیا بھر کو کرونا جیسی وبا سے اپنے اپنے گھروں میں محصور کرکے احساس دلایا کہ معصوم کشمیری عوام پہ مودی سرکار کی طرف سے سخت ترین اور طویل لاک ڈاون کے باعث کیسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے .
بعد ازاں تمام شرکا نے ہندوستانی حکومت کی جانب سے کشمیری معصوم عوام پہ روا رکھے جانے والے مظالم کے خلاف بھرپور نعرے بازی بھی کی گئی�

(جاری ہے)