پی ایم اے کا 15ممالک میں مونکی پاکس کے پھیلاؤ پرتشویش کا اظہار

حکومت پاکستان میں مونکی پاکس کے پھیلائوسے بچنے کے لیے فوری طور پرحفاظتی اقدامات کرے،اعلامیہ

منگل 24 مئی 2022 16:48

پی ایم اے کا 15ممالک میں مونکی پاکس کے پھیلاؤ پرتشویش کا اظہار
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2022ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے دنیا کے پندرہ ممالک میں مونکی پاکس کے پھیلاؤ پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیماری وائرس وسطی اور مغربی افریقہ کے دور دراز علاقوں میں سب سے زیادہ عام ہے۔ جن ممالک میں مونکی پوکس کے کیسز سامنے آئے ہیں ان میں برطانیہ، فرانس، جرمنی، بیلجیئم، اٹلی، پرتگال، اسپین، ہالینڈ، سوئٹزرلینڈ، سویڈن، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، اسرائیل اور آسٹریا شامل ہیں۔

پی ایم اے کے جاری اعلامیہ کے مطابق مونکی پوکس دنیا میں کم پائی جانے والی ایک بیماری ہے جو مونکی پوکس وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ مونکی پوکس کی علامات چیچک کی علامات سے ملتی جلتی لیکن ہلکی ہوتی ہیں۔ مونکی پوکس کی ابتدائی علامات میں فلو جیسی علامات شامل ہیں جیسے بخار، سردی لگنا، سر درد، پٹھوں میں درد، تھکاوٹ، مدافعتی گلٹیوں کی سوجن اور ہاتھوں اور چہرے پر چکن پاکس جیسے دانے۔

(جاری ہے)

مونکی پوکس اس وقت پھیلتا ہے جب کوئی متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطے میں ہوتا ہے۔ یہ ڈراپ لیٹ انفیکشن ہے اور پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی، آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ انفیکشن بستر یا تولیے کے مشترکہ استعمال سے بھی ہوتا ہے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ تیار اور چوکس رہے اور پاکستان میں مونکی پاکس کے پھیلائوسے بچنے کے لیے فوری طور پرحفاظتی اقدامات کرے۔

حکومت کو ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور ملک کے تمام سرحدی داخلوں پر ایسی سہولیات کو بہتر بنائے جن سے متاثرہ ممالک سے آنے والے مسافروں کی اسکیننگ کرکے اس بیماری سے متاثرہ افراد کی نشاندہی کی جا سکے۔ ایئر پورٹس اور ملک کے دیگر تمام داخلی مقامات پر صرف متاثرہ ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے فوری طور پر مونکی پوکس کے لیے فوری اینٹی جن ٹیسٹ شروع کریں۔

مونکی پوکس کیلئے بھی حکومت کو انہی ایس او پیزکو سختی سے نافذ کرنا چاہیے جو کووڈ-19 کے لیے نافذ کیے جاتے ہیں۔ ماسک پہننا لازمی قرار دیا جائے۔ ملک کے داخلی مقامات پر نگرانی کے دوران ملنے والے مونکی پوکس کے مریضوں کو آئیسولیشن سینٹرز میں رکھا جائے۔انہوںنے عوام سے اپیل کی کہ وہ مونکی پاکس سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

ماسک پہنیں۔ سماجی فاصلہ رکھیں۔ مناسب وقفوں سے اپنے ہاتھوں کو دھوئیں یا سینیٹائز کریں۔ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے گریز کریں۔ اپنا بستر یا تولیہ شیئر نہ کریں۔مونکی پاکس کوویڈ 19 کی طرح مہلک نہیں ہے، اس لیے لوگوں کو گھبرانا نہیں چاہیے۔ بیماری کے دوران جسم پر پیدا ہونے والے دانے ختم ہونے سے پہلے دانے انتہائی خارش یا تکلیف دہ ہو سکتے ہیں لیکن انفیکشن عام طور پر 14سے 21دن میں خود ہی ختم ہو جاتا ہے لیکن اس کے باوجود ہم سب پر زور دیتے ہیں کہ احتیاطی تدابیر پر ضرور عمل کریں۔ہم حکومت اور دیگر تمام صحت کی تنظیموں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مونکی پوکس کے حوالے سے عوام میں آگاہی فراہم کرنے کیلئے آگے آئیں۔