ٹک ٹاک پر پیسے کمانے کی راہ ہموار

DW ڈی ڈبلیو منگل 24 مئی 2022 17:00

ٹک ٹاک پر پیسے کمانے کی راہ ہموار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 مئی 2022ء) 'ٹک ٹاک‘ نے اعلان کیا ہے کہ چند اکاونٹس کو لائیو اسٹریمز کے لیے معاوضہ وصول کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ مختصر دورانیے والی ویڈیوز کے اس پلیٹ فارم کی جانب سے جاری کردہ ایک بلاگ پوسٹ میں مطلع کیا گیا ہے کہ لائیو سبسکرپشن کا فیچر ویڈیو مواد بنانے والوں کے لیے آمدنی حاصل کرنے کے متنوع ذرائع پیدا کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

پیسے بنانے کے لیے آپ کون سے ٹِک ٹاکرز کو فالو کر سکتے ہیں؟

سانحہ مینار پاکستان: کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا

ٹک ٹاک: پاکستان میں پابندیوں کے سبب چھ ملین ویڈیوز ہٹا دیں

آمدنی حاصل کرنے کے لیے فیچرز انسٹاگرام اور فیس بک پہلے ہی متعارف کرا چکے ہیں۔ ٹک ٹاک پر مختصر دورانیے کی ویڈیوز شیئر کی جا سکتی ہیں اور یہ پلیٹ فارم گزشتہ چند ایک سالوں میں بے انتہا مقبول ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد ایک بلین سے زائد ہے۔ دوسری جانب یہ پلیٹ فارم اپنے سبسکرائبرز کو آمدنی حاصل کرنے کے مواقع فراہم نہ کرنے کے باعث تنقید کی زد میں بھی رہا ہے۔

اسی ماہ ٹک ٹاک کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک حصہ صارفین کو بھی فراہم کیا جائے گا۔ ایسا ٹک ٹاک کی طرز کے دیگر پلیٹ فارمز اور اس کے حریف پہلے ہی سے کر رہے ہیں۔

پیر تیئس مئی کو ٹک ٹاک نے اعلان کیا ہے کہ اسی ہفتے سے سبسکرپشن فیچر متعارف کرائی جا رہی ہے۔ ابتداء میں یہ فیچر صرف مخصوص صارفین کو دعوت ملنے کی صورت میں ممکن ہو گی تاہم بعد ازاں یہ تمام صارفین کے لیے دستیاب ہو گی۔

لائیو سبسکرپشن فیچر سے مستفید ہونے کے لیے صارف یا مواد بنانے والے کا اٹھارہ برس کا ہونا لازمی ہے۔ مواد دیکھنے والوں کا بھی کم از کم اٹھارہ برس کا ہونا ضروری ہے۔

کری ایٹرز کو ڈیجیٹل بیجز فراہم کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں ٹک ٹاک پلس پروگرام آئندہ ماہ امریکا میں شروع کیا جا رہا ہے۔ اس کے تحت کمپنیاں مخصوص کیٹیگریز میں مواد کے ساتھ اپنے اشتہارات چلا سکیں گی۔ اس کا ایک حصہ مواد بنانے والوں کو بھی دیا جائے گا۔ چینی ٹیکنالوجی کمپنی 'بائٹ ڈانس‘ کے پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے اس بارے میں یک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے، ''ہم اشتہارات سے حاصل کردہ آمدنی کو کری ایٹرز، میڈیا پبلشرز اور عوامی سطح پر مقبول شخصیات کے ساتھ بانٹنے کا سلسلہ شروع کرنے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ویڈیو شیئرنگ کے دیگر پلیٹ فارمز جیسا کہ یو ٹیوب، انسٹاگرام اور سنیپ چیٹ پہلے ہی آمدنی بانٹنے کے پروگرام چلا رہے ہیں۔

ع س / ر ب (اے ایف پی)