ح*مقامی انتخابات میں خواتین کو نمائندگی فراہم کرنے کے حوالے سے سیمینار

خواتین کو بھرپور موقع دیں تاکہ ہمارے خواتین مقامی انتخابات میں کامیاب ہوکر اپنے علاقے کے لیے صحیح طریقہ سے کام کرسکیں، عبد العلیم ‘پسماندہ طبقے کی خاتون کو پارلیمنٹ میں منتخب کرواکر ثابت کیا پیپلز پارٹی خواتین حقوق کے لیے بھرپورکردار ادا کررہی ہے، عبدالقدیر

منگل 24 مئی 2022 19:55

%تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2022ء) عورت فاؤنڈیشن اور ساؤتھ ایشیا پارٹنرشپ پاکستان کے تعاون سے مقامی انتخابات میں خواتین کو نمائندگی فراہم کرنے کے حوالے سے ایک سیمینار ایس پی او آفس تربت کے مقام پر منعقد کی گئے اس دوران پروگرام میں ضلعی الیکشن کمیشنر عبدالعلیم تقریب کے مہمان خاص تھے جبکہ دیگر مہمانان میں آل پارٹیز کیچ کے کنوینر اور پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنما حاجی عبدالقدیر، جماعت اسلامی کی جانب سے غلام یاسین بلوچ، پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی راہنما نواب شمبے زئی، نیشنل پارٹی کی جانب سے مشکور انور، جمعیت علماء اسلام کی جانب سے عبدالحفیظ مینگل، پاکستان نیشنل پارٹی عوامی کی جانب سے عبدالغفور کٹور اور خان محمد گچکی، ممتاز سماجی کارکن یار محمد ثاقب اور گلزار دوست بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن عبدالعلیم نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو چائیے کہ وہ بلدیاتی انتخابات میں اپنی پارٹیز کی طرف سے خواتین کو بھرپور موقع دیں تاکہ ہمارے خواتین مقامی انتخابات میں کامیاب ہوکر اپنے علاقے کے لیے صحیح طریقہ سے کام کرسکیں۔ اس دوران انہوں نے غیر سرکاری تنظیموں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت کے لیے اپنا ایک موثر کردار ادا کریں اور پولنگ بوتھ میں خواتین کو پہنچانے کے لیے سرکاری اداروں سے مکمل مدد اور تعاون کریں۔

انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں خواتین کی شرکت سے ہمارے ملک کی سیاست میں مثبت اور گہرے اثرات مرتب ہونگے۔اس موقع پر آل پارٹیز کیچ کے کنوینر اور پیپلز پارٹی کے رہنما حاجی عبدالقدیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترپارکر میں ایک پسماندہ طبقے کے خاتون کو پارلیمنٹ میں منتخب کرواکر ہماری پارٹی نے ثابت کردیا کہ پیپلز پارٹی خواتین کی حقوق کے لیے بھرپور انداز میں اپنا کردار ادا کررہی ہے۔

انہوں نے تمام سیاسی جماعتیں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں خواتین کی مخصوص نشستوں پر صرف بالاتر طبقے کو ٹیکٹس نہیں دینا چاہے بلکہ غریب اور پسماندہ طبقے کو بھی موقع دینا چاہے۔ اس دوران انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں خواتین کی ذہن سازی کرنی چاہیے تاکہ ہمارے خواتین باری تعداد میں الیکشن میں حصہ لے سکیں۔اس دوران نیشنل پارٹی کی جانب سے مشکور انور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کے لیے معاشرے کے ہر طبقے کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے، سماجی اور سیاسی پلیٹ فارمز ہی ہمارے بنیادی نرسریاں ہیں اور ہمیں انہیں پلیٹ فارم پر خواتین کو موقع دینا چاہیے انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو صوبائی اور مرکزی سطح پر خواتین کو نمائندگی دینا چاہیے تاکہ وہ مردوں کے شانہ بشانہ معاشرے کی ترقی کے لیے کام کر سکیں۔ اس دوران انہوں نے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی نے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں پڑھی لکھی خاتون کو ٹیکٹ جاری کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ نیشنل پارٹی خواتین کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کے لیے کتنا سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک پڑھی لکھی خاتون ہی قوم کی ترقی میں اپنا موثر کردار ادا کرسکتا اس موقع پر پیپلز پارٹی کے ضلعی رہنما نواب شمبے زئی نے کہا کہ ہمیں خواتین کو گھروں کے اندر بنیادی حقوق کے علاوہ اور مساوی تعلیم اور سیاسی حقوق دینا ہوگا۔ اس دوران انہوں نے میرٹ کی بنیادوں انتخابی ٹیکٹوں کی تقسیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم ٹکٹوں کی تقسیم کے وقت ہم اپنے رشتے دار اور عزیز و اقارب کو ترجیح نہ دیں۔

جمیعت علمائے اسلام کے راہنما عبدالحفیظ مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام نے شریعت میں خواتین کو برابر حقوق دئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک باشعور اور سمجھدار خاتون ہی معاشرے کی اصلاح کے لیے کام کر سکتا ہے اور ہمیں چاہیے کہ ہم ایک پڑھی لکھی اور نوجوان خواتین کو موقع دیں تاکہ وہ ہمارے علاقے کی ترقی میں اپنا نمایاں کردار ادا کرسکیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی این پی عوامی کے خان محمد گچکی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت خواتین کے حقوق کی واضح ہدایات موجود ہیں انہوں نے کہا کہ قانون سازی کرکے خواتین کے حقوق کی تحفظ کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین آگے آئیں ہم ان کے حفاظت کرینگے۔بعد ازاں پی این پی عوامی ہی کے عبدالغفور کٹور نے کہا کہ ہمیں خواتین کو برابری کا حقوق دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پورے میونسپل کارپوریشن میں جنرل نشستوں میں ایک خواتین ممبر کا الیکشن میں حصہ لینا ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں خواتین کو بھرپور موقع دینا چاہیے۔اس موقع پر ممتاز سماجی کارکن یار محمد ثاقب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نوجوان اور تعلیم یافتہ خواتین کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کے لیے موقع دینا چاہیے انہوں نے کہا مخصوص نشستوں کے علاوہ ہمیں جنرل نشستوں پر بھی خواتین کو نمائندگی دینی چاہیے۔

آخر میں جماعت اسلامی کے راہنما غلام یاسین بلوچ نے خواتین کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کے لیے نظام کی تبدیلی اور پارلیمنٹ کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیاعلاوہ ازیں خواتین حقوق کے علمبردار اور وومن لوکل گورنمنٹ اسپیکر بختاور اختر ہے خطاب کرتے ہوئے خواتین کی ووٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین ہمارے معاشرے کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ ہیں اور ہم معاشرے کے اکثریتی طبقے کو نظر انداز کر کے آگے نہیں بڑھ سکیں گے انہوں نے تمام سیاسی پارٹیوں کے سربراہان پر زور دیتے ہوئے کہا وہ عورتوں کو اپنی سیاسی جماعتوں میں شامل کرکے انکو بھرپور نمائندگی فراہم کریں۔

انہون نے کہا کہ ایک عورت ہی کسی دوسرے عورت کے مسائل کو سمجھ سکتی ہے۔قبل ازیں سیپ پی کے اہلکار مہرجان بلوچ نے خواتین حقوق کے حوالے سے اپنے تنظیم کے اغراض ومقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔