عدالت کا مدثر نارو سمیت 5 لاپتہ افراد کو بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدگی کو بادی النظر میں آئین سے انحراف قرار دے دیا ۔۔ لاپتہ افراد کو 17 جون تک بازیاب نہ کرنے کی صورت میں کیوں نہ موجودہ اور سابق وزرائے اعظم اور وزرائے داخلہ کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کریں ۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی بدھ 25 مئی 2022 11:07

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 مئی 2022ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدگی کو بادی النظر میں آئین سے انحراف قرار دیتے ہوئے مدثر نارو سمیت 5 لاپتہ افراد کو آئندہ سماعت پر بازیاب کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے اپنے ریماکرس میں کہا کہ کیا صدر مملکت اور گورنروں نے جبری گمشدگیوں کی سالانہ رپورٹس جمع کرائیں؟ سیکریٹری داخلہ 5لاپتہ افراد کو پیش کریں ورنہ موجودہ اور سابق وزرائے داخلہ کو طلب کریں گے ، مدثر نارو سمیت 5 لاپتہ افراد کو 17 جون تک بازیاب نہ کرنے کی صورت میں وزیر داخلہ پیش ہو کر بتائیں کیوں نہ موجودہ اور سابق وزرائے اعظم اور وزرائےداخلہ کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کریں۔

دوسری طرف وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ یقین دلاتا ہوں لاپتہ افراد کا معاملہ جلد حل کرانے کی کوشش کروں گا، شمالی اور جنوبی بلوچستان کے بیانیے کو ترک کرکے مسائل کو حل کریں گے، اتفاق ویکجہتی سے دہشتگردی کو دوبارہ شکست دیں گے، خضدار کچلاک خونی سڑک کو خوشحالی کی سڑک بنائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے خضدار کچلاک قومی شاہراہ کے سیکشن ون اور ٹو کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم نے خطاب کیا تو یہاں بلوچستان کے عمائدین نے ان کے خطاب کوسنا، پھر جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو بلوچستان کے عمائدین نے ہی میونسپل کمیٹی ہال میں پاکستان کے ساتھ جانے کا اعلان کیا تھا، بلوچستان رقبے کے لحاظ سے بڑا سوبہ ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے چھوٹا صوبہ ہے ، بلوچستان ترقی میں بہت پیچھے رہ گیا، سوئی سے گیس نکلتی ہے تو پورا پاکستان فائدہ اٹھاتا ہے، لیکن بلوچستان کو جو فائدہ ملنا تھا، وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے، بلوچستان کو اللہ نے بے پناہ معدنیات ، قدرتی دولت سے مالا مال کیا ہے، ریکوڈک کے ذخائر، پن بجلی کے منصوبے بن سکتے ہیں، کوئلہ کو دیکھ لیں، اللہ نے صوبے کو جو عنایات کی ہیں، اس کو ہم پوری طرح تلاش نہیں کرسکے اور اس کا فائدہ پاکستان کو نہیں پہنچا سکے۔