Live Updates

لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواستوں کی سماعت 30 مئی تک ملتوی کر دی

بدھ 25 مئی 2022 14:10

لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی پنجاب   کو عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواستوں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2022ء) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت 30 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ فریقین کو سنے بغیر کیس آگے نہیں بڑھ سکتے۔عدالت نے وزیراعلی حمزہ شہباز اور پنجاب حکومت کو عدالتی احکامات پر جواب جمع نہ کرانے پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

عدالت نے ہدایت کی اس جرمانہ کو بار کی ڈسپنسری کے لئے لاہور ہائیکورٹ بار کے اکاونٹ میں جمع کروایا جائے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ کے آرڈر پر عملدرآمد کرنا ہر صورت ضروری ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سبطین خان ، مسلم لیگ ق اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی چار درخواستوں پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

بدھ کو سماعت پرپنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جواد یعقوب، وزیراعلی حمزہ شہباز کی جانب سے منصور اعوان ایڈووکیٹ سمیت دیگر لا افسران اور پی ٹی آئی کی طرف سے اظہر صدیق اور دیگر وکلا پیش ہوئے ۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور وزیراعلی حمزہ شہباز کے وکلا نے جواب داخل کرانے کے لیے مہلت دینے کی استدعا کی۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو دو روز پہلے ہی جواب جمع کرانا چاہیے تھا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہوگا یا نہیں، اگر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا اطلاق ماضی سے ہوا تو ساری صورت حال کلئیر ہوجائے گی۔ق لیگ کے وکلا نے کہا کہ صوبہ میں کابینہ نہیں ہے اور پنجاب اس وقت شدید بحران کا شکار ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ جس دن کیس شروع ہوجائے گا پھر روزانہ کی بنیاد پر چلے گا۔ عدالت نے قرار دیا کہ دوسرے فریق کو سنے بغیر کیس آگے نہیں بڑھ سکتے۔ عدالت نے وزیراعلی حمزہ شہباز اور پنجاب حکومت کو 30 مئی تک جواب داخل کرانے کی مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات