Live Updates

عمران نیازی کی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال عدالتی فیصلے کی توہین ہے

عدالت نے سیکٹرایچ نائن میں اجتماع کی اجازت دی، عدالت یا اداروں کا احترام نہ کرنا پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ ہے، سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے اور کاروائی کی اجازت دینی چاہیے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 25 مئی 2022 22:30

عمران نیازی کی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال عدالتی فیصلے کی توہین ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مئی 2022ء) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عمران نیازی کی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال عدالتی فیصلے کی توہین ہے، عدالت نے سیکٹر ایچ نائن میں اجتماع کی اجازت دی، تحریک انصاف کا ٹریک ریکارڈ ہے اس نے کبھی کسی عدالت یا ادارے کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ عمران نیازی کی پی ٹی آئی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کی توہین کی ہے۔

کورٹ نے تحیرک انصاف کو سیکٹر ایچ نائن اسلام آباد میں اجتماع کی مشروط اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا ٹریک ریکارڈ ہے اسنے نہ کبھی کسی عدالت کا احترام کیا ہے اور نا کسی ادارے کا۔ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ہم نے کورٹ کے حکم پر کہا آئیں اور جلسہ کریں اب عمران نیازی عدالتی فیصلے کو ڈھال بنا کر فتنے اور فساد کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہئے اور مجبور کرے جہاں اجازت دی ہے وہاں جلسہ کریں۔ اٹارنی جنرل اور کمیٹی اراکین چیف جسٹس کے پاس گئے ہیں۔ دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس نے ٹویٹر پر آئی جی اسلام آباد پولیس ڈاکٹراکبر ناصر خان کا بیان جاری کیا جس میں آئی جی اسلام آباد پولیس نے ہدایت کی ہے کہ ریڈ زون میں کسی کو آنے کی ہرگز اجازت نہیں،اگر کسی نے ریڈ زون آنے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دیگر مقامات پر افسران کو ہدایات ہیں کہ قوت کا استعمال نہ کریں، مظاہرین سے اپیل ہے کہ پرامن رہیں پولیس پر پتھراؤ اور املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ اس سے قبل ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ لانگ مارچ میں شریک مظاہرین نے بلیو ایریا میں درختوں اور گاڑی کو آگ لگا دی۔ پولیس نے فائربریگیڈ کو بلوا لیا۔ کچھ جگہوں پر آگ بجھا دی گئی جبکہ مظاہرین نے ایکسپریس چوک میں دوبارہ درختوں کو آگ لگا دی۔

ریڈ زون کی سکیورٹی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ اسی طرح انہوں نے صحافی پر تشدد کے واقعے پر کہا کہ اسلام آباد پولیس کی طرف سے کسی صحافی پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا۔ تمام افسران کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ صحافیوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے اور انہیں کسی جگہ کوریج سے نہ روکاجائے تاکہ وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض باآسانی سرانجام دے سکیں۔

مزید برآں سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی لانگ مارچ سے متعلق کیس کی سماعت کی، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دے دی، عدالت نے پی ٹی آئی کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراونڈ میں جلسہ گاہ  فراہم کرنے کا حکم دیا۔ جے یوآئی کو جو گراونڈ فراہم کیا گیا وہی پی ٹی آئی کو بھی دیا جائے،ایسا پلان دیا جائے لوگ پرامن جلسہ گاہ میں آئیں اور واپس چلے جائیں، یہ نہ ہو کہ جلسے کے بعد فیض آباد یا موٹروے بند کردی جائے۔

جی این این کے مطابق سپریم کورٹ نے حکومت کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کرنے روک دیا، عدالت نے کہا کہ سیاسی کارکنوں اور سپورٹرز کی بھی غیرقانونی گرفتاریاں نہ کی جائیں، سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں اور قائدین کو رہا کیا جائے، گزشتہ 48 گھنٹے میں پکڑی گئی بسیں چھوڑنے اور ان کے روٹ بحال کرنے کی بھی ہدایت کی، عدالت نے حکم دیا کہ گھر کی چادر اور چاردیواری کا تقدس یقینی بنایا جائے، عدالت نے کہا کہ وزارت داخلہ طاقت کا غیرضروری استعمال کرنے سے گریز کرے۔

سیاسی لیڈرشپ پریس کانفرنس اورپروگراموں میں فیصلے کو موضوع بحث نہیں بنائے گی۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ 3 گھنٹے میں پی ٹی آئی جلسے کیلئے ایچ نائن جلسہ گاہ میں سکیورٹی کے انتظامات مکمل کیے جائیں۔عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی وقت عدالتی حکم میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے اور حکم واپس لیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحفظ کی سب سے بڑی ذمہ داری سپریم کورٹ پر ہے، عدالت آئین قانون کی سربلندی کیلئے جو حکم کرے گی اس پر عملدرآمد کی جائے گا، سپریم کورٹ کے بنچ نے ان کی پٹیشن پر کہا ہے کہ ایک مذاکراتی ٹیم بنائی جائے، پی ٹی آئی کی ٹیم بابر اعوان کی سربراہی میں بنی ہے، وزیراعظم بھی ٹیم بنا رہے ہیں، احتجاج ہر کسی کا آئینی قانونی حق ہے، ہر جگہ تحفظ اور فول پروف سکیورٹی دی گئی، لیکن تشدد اور قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں ہوگی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات