کشمیری قوم اپنی جدو جہد آزادی جاری رکھے گی اور عالمی براردی اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرے‘راجہ نجابت حسین

جمعرات 26 مئی 2022 14:32

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2022ء) جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانوی ممبرپارلیمنٹ وشیڈو منسٹر بیرسٹر عمران حسین سینئر وائس چیئرمین آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ برائے کشمیر کی خصوصی معاونت سے برطانوی پارلیمنٹ میں یاسین ملک کی رہائی اور مقبوضہ جموں کشمیر کی سنگین صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک خصوصی میٹنگ کا انعقاد کیا۔

اس اعلی سطح کی میٹنگ میں لارڈ قربان حسین سیکرٹری اے پی پی جی آن کشمیر، لارڈ واجد خان آف برنلے کنوینرلیبر فرینڈز آف کشمیر، جیمز ڈیلی ایم پی کوچیئرمین کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر، شیڈو منسٹر ناز شاہ ایم پی، شیڈو منسٹر کیٹ گرین ایم پی، سام ٹیری ایم پی،محمد یاسین ایم پی نے خصوصی طور پر اپنی شرکت کو یقینی بنایا۔

(جاری ہے)

اس میٹنگ کے مہمان خصوصی مقبوضہ جموں کشمیر کے حریت راہنما سید یوسف نسیم تھے۔

جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی ٹیم اور سید یوسف نسیم نے جن اہم راہنماؤں کے ساتھ تفصیلی ملاقاتیں کیں ان میں ڈیبی ابراھم ایم پی چیئر پرسن آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ برائے کشمیر، پال برسٹو ایم پی کوچیئرمین کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر، زارا سلطانہ ایم پی، ڈاکٹر روزینہ ایلن خان ایم پی، اینتھونی ہینگن بوتھم ایم پی ودیگر شامل تھے۔

حریت راہنما سید یوسف نسیم نے میٹنگ کے دوران بات چیت کرتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کی جانب سے انتہائی سنگین انسانیت سوز مظالم جاری ہیں، لاکھوں کی تعداد میں کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے، بھارتی مسلح افواج کا ظالمانہ تشدد کشمیریوں کے حوصلوں کو آج تک کم نہیں کر سکا اور نہ ہی کشمیری بھارت کے مظالم سے گھبرانے والے ہیں، کشمیری قوم اپنی جدو جہد آزادی جاری رکھے گی اور عالمی براردی اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرے اور اقوام متحدہ بھی حرکت میں آئے تا کہ اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری قوم کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے اور کشمیریوں کو آزادی دلوائی جائے، کشمیریوں نے ستر سال سے زیادہ عرصہ سے انتہائی خطرناک اور جان لیوا بھارتی مظالم کا سامنا کیا ہے مگر بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لئے سات لاکھ سے زیادہ مسلح بھارتی افواج، مودی سرکاری غنڈے اور آر ایس ایس کے مسلح دہشت گردوں نے مقبوضہ جموں کشمیر میں قتل وغارت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

بھارتی حکومت کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتی ہے اور اسی لئے بھارت نے اگست 2019 میں مقبوضہ جموں کشمیر کی قانونی حیثیت کا خاتمہ کیا اور کشمیر پر قبضہ کرنے کے لئے حد بندی کمیشن بنایا اور اسی طرح کے سنگین اقدامات کر کے بھارت مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی اور سیاسی حیثیت تبدیل کر نے کیلئے عملی اقدامات کر رہا ہے جو کہ کشمیری قوم کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں۔

سید یوسف نسیم نے کہا کہ برطانوی حکومت کے مشکور ہیں اور اپیل کرتے ہیں کہ برطانیہ اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کرے اور بھارتی مظالم بند کروائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوائے اور کشمیری قوم صرف آزادی چاہتی ہے اور ہم اپنی آزادی کے لئے ہر عالمی فورم پر دستک دیتے رہیں گے اور آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔آزادی سے کم کوئی بھی آپشن ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔

دوران میٹنگ مسئلہ کشمیر کے تمام پہلوؤں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا اور خاص طور پر بھارت کی جانب سے کشمیری راہنما یاسین ملک کی گرفتاری اور رہائی کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا گیا اور جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی برطانیہ اور یورپ میں سرگرمیوں کے حوالہ سے مشاورتی عمل اور لابی جاری رکھنے پر اتفا ق کیا گیا۔جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین یوتھ ونگ برائے برطانیہ ذیشان عارف نے لیبر پارٹی کے سابق راہنماجیریمی کوربن ایم پی، ڈائن ایبٹ ایم پی، سارہ اوون ایم پی وائس چیئر پرسن اے پی پی جی آن کشمیر، اینڈریو گوئن ایم پی چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیر اور ناردرن آئر لینڈ سے نامزد ہونے والی پہلی خاتون وزیر مچل او نیل کے ساتھ خصوصی ملاقاتیں کر کے مسئلہ کشمیر کی سنگینی کے بارے میں آگاہ کیا اور یاسین ملک کی رہائی کے سلسلہ میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے کے لئے تفصیلی بریفنگ دی۔

برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور لارڈز نے جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کو مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے جاری لابی کے سلسلہ میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں برطانوی پارلیمنٹ میں سوالات بھی اُٹھاتے رہیں گے، مسئلہ کشمیر کی آواز کو بلند کرتے رہیں گے اور راجہ نجابت حسین کی تحریک کے عہدیداران کے ساتھ مل کر لابی مہم میں تیزی لائیں گے اور دیگر ممبران پارلیمنٹ کو بھی اپنے ساتھ شامل کریں گے تا کہ مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں مضبوط اور کامیاب لابی کی جا سکے۔

برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے سید یوسف نسیم کی جانب سے دی گئی بریفنگ پر کہا کہ انہیں مقبوضہ جموں کشمیر کی سنگین صورتحال کو سننے اور سمجھنے کا بھرپور موقع ملا ہے اور حقائق جان کر مسئلہ کشمیر کی سنگینی کا انداز بھی ہوا ہے اور اس سلسلہ میں وہ کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے اور اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔

راجہ نجابت حسین کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک چار دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا کے ہر با اثر فورم پر اُجاگر کرتی چلی آ رہی ہے اور مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لئے سیاسی، سماجی اور سفارتی محاذ پر اپنی مضبوط لابی مہم جاری رکھے ہوئے۔راجہ نجابت حسین نے کہا کہ میں اپنی جانب سے اور اپنی پوری ٹیم کی جانب سے برطانوی ممبران پارلیمنٹ، ہاؤس آف کامنز، ہاؤس آف لاڑڈز اور لارڈ میئرز، میئرز، کونسلروں اور کمیونٹی راہنماؤں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے برطانیہ کے مختلف شہروں میں ہماری تحریک کے عہدیداران کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھا ہوا ہے اور تحریک کی سرگرمیوں میں اپنی شرکت کو یقینی بناتے ہیں ۔