یکے بعد دیگرے مقبولیت کے ریکارڈ توڑنے کے بعد طاہر عباس کا نیا گانا’’ڈیموکریزی‘‘ ریلیز کردیاگیا

طاہر عباس کے نئے گانے‘‘ ڈیمو کریزی’’کے نام سے صاف ظاہر ہو تا ہے وہ اس بار بھی اپنے سامعین کو کوئی منفرد گانا پیش کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں

جمعرات 26 مئی 2022 16:28

کھڈیاں خاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2022ء) طاہر عباس جن کے گانے یکے بعد دیگرے مقبولیت کے ریکارڈ توڑنے میں کامیاب رہے ہیں، اسی گلوکار کا ایک نیا گانا‘‘ ڈیمو کریزی‘‘ ریلیز کردیاگیا۔تفصیلات کے مطابق اس گانے کو گذشتہ روز طاہر عباس کے آفیشل یوٹیوب چینل و دیگر سوشل سائیٹس پر ریلیز کیا ہے۔ اور اس گانے کی ریلیز کے ساتھ ہی طاہر عباس میوزک انڈسٹری میں جدت پیدا کرنے والے وہ پہلے گلوکار بن گئے ہیں جنہوں نے پولیٹیکل سیٹائر کے زریعے پاکستانی میوزک انڈسٹری کو ایک نیا رنگ دیاہے۔

جنوبی پنجاب کے ایک شہر سے تعلق رکھنے والے اس گلوکار کے گانے’’ رسیا نہ کر‘‘ نے نہ صرف پاکستان بلکہ انڈیا میں بھی شہرت کے جھنڈے گاڑے۔’’موٹر وے ‘‘گانا ہو یا’’ رانجھنا وے‘‘طاہر عباس کا جداگانہ انداز اور سریلی آواز ان کے ہر گانے کو منفرد بناتی ہے اور ہر بار اپنے سننے والوں کو کچھ نیا پیش کرنے کی جدو جہد اس گلوکار کو ورسٹائل بناتی ہے۔

(جاری ہے)

اگر دیکھا جائے تو طاہر عباس نے ہمیشہ اچھوتے موضوعات کو اپنے گانوں کا حصہ بنایا ہے،اسی طرح طاہر عباس کے نئے گانے‘‘ ڈیمو کریزی’’کے نام سے بھی صاف ظاہر ہو تا ہے وہ اس بار بھی اپنے سامعین کو کوئی منفرد گانا پیش کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔یوں تو پولیٹیکل سیٹائر کو مختلف ممالک میں اہمیت حاصل ہے بالخصوص ہمارے ہمسائے ملک بھارت میں ملکی مسائل کی نشاندہی مزاح اور ہلکی پھلکی تنقید کے ذریعے کی جاتی رہی ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان کی موسیقی کی تاریخ میں اس پر بہت کم کام کیا گیا۔

’’ڈیموکریزی‘‘ طاہر عباس کا وہ انوکھا اور اچھوتا آئیڈیا ہے جس پر وہ گذشتہ پانچ سالوں سے غور و فکر کرتے رہے ہیں اور بالآخر چھ ماہ کی انتھک محنت کے بعد اپنے اس اچھوتے اور منفرد آئیڈیے کو وہ اپنے سامعین تک پہنچانے میں وہ کامیاب ہو ہی گئے ہیں۔’’ڈیمو کریزی‘‘ ایک کومک سوشیو پولیٹیکل گانا ہے جسکا میوزک سہیل عباس اور عمران خلیل نے ترتیب دیا ہے، گانے کے بول طاہر عباس، تنویر سید اور ویر سپاہی نے لکھے ہیں جبکہ اسے طاہر عباس اور وقار راج نے گایا ہے۔

یہ ایک ایسا گانا ہے جس میں نہ صرف پاکستان کی ستر سالہ سو کالڈ جمہوریت کو مختلف انداز میں دکھایا گیا بلکہ کئی معاشرتی مسائل جو ہمارے نظام کا حصہ بن چکے ہیں اور کیسے عوام و حکمران ان کے عادی ہو چکے ہیں۔ ان درپیش مسائل کی نشاندہی نہایت ہلکے پھلکے اصلاحانہ اندازمیں کی گئی ہے۔ یہ کہنا بجا ہو گا کہ طاہر عباس ایک ایسا موسیقار ہے جس نے پنجابی گائیکی اور ثقافت کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے منفرد اور دل کو چھو جانے والے گانے گا کر سامعین کی پسند کا ہمیشہ خیال رکھا ہے کیونکہ انکا ماننا ہے کہ سامعین جو کچھ سنیں وہ انہیں مکمل لطف اندوز بھی کریں اور اس وقت‘‘ ڈیمو کریزی’’پاکستانی سیاست کو درپیش صورتحال کے عین مطابق ہے۔گو کہ پولیٹیکل سیٹائر پاکستان میوزک انڈسٹری میں بالکل نئی چیز ہے لیکن طاہر عباس پہلے بھی ریکارڈ توڑ گانے گا چکے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا طاہر عباس کے دوسرے گانوں کی طرح یہ گانا بھی ریکارڈ توڑے گا