آم کی پیداوارکے لحاظ سے پاکستان دنیا کاساتواں بڑا ملک ہے،محکمہ زراعت

جمعرات 26 مئی 2022 17:54

آم کی پیداوارکے لحاظ سے پاکستان دنیا کاساتواں بڑا ملک ہے،محکمہ زراعت
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2022ء) محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں آم کا زیرکاشت رقبہ ایک لاکھ 11ہزار 432 ایکڑ ہے۔ آم کی پیداوارکے لحاظ سے پاکستان دنیا کاساتواں بڑا ملک ہے جہاں اس کی سالانہ پیداوار 20لاکھ میٹرک ٹن ہے جس میں سے صرف صوبہ پنجاب میں 13لاکھ میٹرک ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ترجمان محکمہ زراعت نے مزید کہا کہ جب آم کا پھل در خت پرپک کر تیا ر ہو جا ئے تو اس کی پختگی کو جانچنے کیلئے کچھ مشاہداتی اور سائنسی عوامل پر انحصار کیا جاتا ہے جس میں آم کے کندھوں کے مکمل ابھار، قسم کے مطابق شکل و صورت اور آم کے اندر شکر کی مقدار کو شناخت کرنا ہے۔

جب پھل میں مٹھاس یا شکر کی مقدار 10 سے 12 ڈگری برکس ہو جائے تو آم کا پھل برداشت کے قابل ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس مرحلہ پر آم کو درخت سے توڑلیا جائے تو پکنے پر آم کی تمام خصوصیات بہتر طور پر نمایاں ہوتی ہیں۔اگر آم کو برآمد کرنا مقصود ہو تو پھر شکر کی مقدار 8 سے 10 ڈگری برکس ہونی چاہیے کیونکہ اس سے آم کے پھل کی بعداز برداشت زندگی بڑھ جاتی ہے۔جب کسی بھی آم کو درخت سے الگ کیا جا تا ہے تو اس کی با قی ماندہ زندگی کا انحصار اس کی پختگی کے مرحلہ پر ہوتا ہے۔

پختگی کے معیار کو عام طور پر تین مختلف مراحل نا پختگی،درمیانی پختگی اورمکمل پختگی میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ مراحل سائنسی بنیادوں پر تشکیل دئیے گئے ہیں جو کہ آم کی بعد از برداشت زندگی پر نمایاں اثرات مرتب کرتے ہیں۔ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق ناپختگی کے مر حلہ کے دوران آم کی برداشت سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔پختگی کا دوسرا مر حلہ درمیانی پختگی ہے جس کی بنیاد پر اس بات کا تعین کیا جاتا ہے کہ پھل کو کتنے عرصہ تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

اس مرحلہ کے دوران توڑا گیا پھل پکنے کے بعد تمام خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔اس مرحلہ پر برداشت کئے جانے والے پھل سرد خانے میں محفوظ رکھ سکتے ہیں جو کہ 3 سے 4 ہفتے کا دورانیہ بھی ہو سکتا ہے۔پختگی کے اس مرحلہ کے دوران اگر پھل کولمبائی کے رخ درمیان سے کاٹ کر دیکھیں تو گودے کا رنگ بھی پیلاہٹ کی جانب ما ئل ہوا نظر آتا ہے۔ پھل کی بیرونی رنگت زیادہ گہر ے سبز رنگ سے ہلکے سبز ر نگ میں تبدیل ہو تی ہوئی نظر آتی ہے۔ اگر پھل کو اس مر حلہ پر برداشت کیا جائے تو پکنے کے بعد ہمیں وہ تمام خوبیاں پھل میں ملیں گی جو اس خاص ورائٹی میں ہوتی ہیں پختگی کے تیسرے اور آخری مر حلہ میں پھل 100 فیصد تیار ہو جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :