پاکستان کے لیے 2ارب ڈالر کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں یہ پاکستان کی معاشی ترقی میں معاون ثابت ہونگے، ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر ایشین ڈویلپمنٹ بینک اسد علیم

جمعہ 27 مئی 2022 00:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2022ء) ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر اسد علیم نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے 2ارب ڈالر کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں جو پاکستان کی معاشی ترقی میں معاون ثابت ہونگے۔ انہو ںنے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رحمن عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی اممبرمردان علی زیدی ، اے ڈی بی کی مس ری ہیروکا، شہریار اے چودھری اور نصرالمن اللہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اسد علیم نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی ، صحت، آبپاشی اور تعلیم سے متعلق منصوبے پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ اور پنجاب کی حکومتوں سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی اجلاس منعقد کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نجی شعبے سے رائے لینے کے لیے کراچی چیمبر ، لاہور چیمبراور پاکستان بزنس کونسل کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی گئی ہیں جن کا مقصد یہ جاننا ہے کہ پاکستان میں کن پراجیکٹس کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن نے کہاکہ لاہور چیمبر 1966 سے پاکستان کی معاشی ترقی میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے کردار کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں، ایشین ڈویلپمنٹ بینک پاکستان میں معاشی ترقی کے فروغ اور ملک کے بنیادی انفراسٹرکچر، توانائی، فوڈ سکیورٹی، ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس، اور سماجی خدمات وغیرہ کو بہتر بنانے کے لیے 37 بلین ڈالر سے زیادہ صرف کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر پہلے ہی ٹارگٹڈ سبسڈی پر زور دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فارماسیکٹر خود انحصار ہونے کا خواہشمند ہے، ملٹی نیشنل کمپنیاں اس شعبہ میں اشتراک کریں جس سے پاکستان کو ٹیکنالوجی بھی ملے گی۔ انہو ںنے پاکستان میں مکینائزڈ فارمنگ اور سولرانرجی کے شعبے کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی اورمالیاتی استحکام اور نجی شعبے کو سہولیات کی فراہمی کے ذریعے کاروباری ماحول بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتصادی طور پر مضبوط رہنے کے لیے ویلیو ایڈڈ ایکسپورٹ کے فروغ، توانائی کے شعبہ میںنرخوں کا تعین اوربنیادی تبدیلیاں رونماکرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں نجی شعبے کو دستیاب کریڈیبلٹی جی ڈی پی کا صرف 16 فیصد ہے جو کہ خطے میں سب سے کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ایس ایم ایز کو نجی شعبے کو دستیاب فنانسنگ کا صرف 6.5 فیصد ملتا ہے،یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پاکستان میں بینکنگ کا محض ایک روایتی سسٹم موجود ہے جونجی شعبے کو موجودہ معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے خاص مددگار ثابت نہیں ہوتا۔

لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق نے امید ظاہر کی کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے پرائیویٹ سیکٹر آپریشنز میں ایس ایم ایز، کاروباری شعبہ سے تعلق رکھنے والی خواتین اورقابل تجدید توانائی اورہنر مند افرادی قوت کی تیاری جیسے اہم شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی انتظام کو بہتر بنانے، مسابقت بڑھانے اور نجی شعبے کی ترقی کے لیے پاکستان کے لیے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی کنٹری پارٹنرشپ حکمت عملی 2021-25 کی وجہ سے بڑی امیدیں وابستہ کرتے ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک غربت کے خاتمے پر خصوصی توجہ کے ساتھ خوشحال، جامع، لچکدار اور پائیدار ایشیا کے قیام کے لیے اپنے رکن ممالک کی خصوصی معاونت کرتا رہے گا۔