یٰسین ملک کو سزا فسوس ناک،غیر منصفانہ اور ظالمانہ ہے ،سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری

جمعہ 27 مئی 2022 15:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2022ء) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے معروف کشمیری حریت رہنماء یٰسین ملک کو بھارت کی کٹھ پتلی عدالتوں کی جانب سے عمرقیدکی سزادینے پر شدید غم و غصے اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے حریت رہنما یٰسین ملک کی سزا کی سخت مذمت کرتے ہوئے نام نہاد مقدمے کے ذریعے بھونڈے الزامات میں دوبار عمر قید کی سزا سنائے جانے کو بھارتی عدالتی نظام انصاف پر کلنک کا ٹیکہ قرار دیا ہے ۔

انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاو کی تنظیم سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنما کی جان بچانے اور انہیں بھارتی جیل سے رہا کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں مزید کہا کہ نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید کشمیری حریت پسند رہنما محمد یٰسین ملک کوبھارت کی ایک خصوصی عدالت نے بغاوت، وطن دشمنی اور دہشت گردی کا مجرم قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے یٰسین ملک کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ یٰسین ملک نے جراء ت اور ہمت کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں جو سزا دینی ہے دی جائے لیکن وہ کشمیر پر قابض بھارتی سرکار کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے اور نہ ہی آزادی کے راستے کو کبھی چھوڑیں گے۔ یٰسین ملک سے پہلے بھی بہت سے کشمیری لیڈروں افضل گرو،مقبول بٹ،سید علی شاہ گیلانی سمیت کئی دیگر سرکردہ رہنمائوں پر بھارتی حکومت نے جھوٹے مقدمات قائم کئے اور وہ ان جھوٹے مقدمات کا بہادری سے سامنا کرتے ہوئے جیلوں میں ہی فوت ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنما یٰسین ملک نے اپنی ساری زندگی کشمیریوں کی آزادی کے لئے جدوجہد کی اور اپنی ہر سانس کشمیر کی آزادی کے لئے قربان کی ہے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ یٰسین ملک پر جیل میں بے پناہ تشدد کیا جارہا ہے جس سے ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے اور اور ان پرانسانیت سوز ظلم کیا جارہا ہے۔

کشمیری نوجوانوں کو آئے دن بے بنیا، جعلی اور جھوٹے مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے اور جیلوں میں قید بے گناہ کشمیری رہنماؤں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو جب یٰسین ملک اور ان کے دیگر ساتھیوں کے خلاف تمام تر تشدد اور بہیمانہ سلوک کے بعد کچھ نہ ملا تو مقبوضہ کشمیر کے اس حریت پسند رہنما اور معروف سیاستدان کو دہشت گرد قرار دے دیا گیا اور ان سزا دینے کے لیے ایک 30سالہ پرانا کیس ان پر ڈال کر بے بنیاد مقدمہ چلایا گیااور اور بھارتی عدالت کی جانب سے بدنیتی پر مبنی سزا سنا دی گئی جسے ہرذی شعور انسان اور انسانی حقوق کی تنظیمیں یکسر مسترد کرتی ہیںاور اس کے خلاف ساری دنیا میں احتجاج کیا جارہا ہے۔

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ پاکستانی عوام نے ہمیشہ کشمیر کی آزادی کی حمایت کی ہے اور کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔حکومت پاکستان حریت رہنما یٰسین ملک کی سزا ختم کرانے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائے گی اور دنیا کے ہر فورم پر یٰسین ملک کی سزا کے خلاف آواز بلند کرے گی ۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر یٰسین ملک اور انکے ساتھیوں کی زندگیاں بچانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور یٰسین ملک کے خلاف بے بنیاد ، بدنیتی اور انسانی حقوق کے خلاف ورزی پر مبنی سزا کو ختم کرا کر انہیں آزاد کیا جائے۔

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال کا عالمی دنیا کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔ عالمی برادری حق خودارادیت سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔