Live Updates

کوئی ڈیل نہیں ہوئی خون خرابے سے بچنے کے لیے دھرنے پر نہیں بیٹھا. عمران خان

چھ دن میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ کیا اور اسمبلیاں تحلیل نہ کیں تو میں پھر سے نکلوں گا اور اب ہم پوری تیاری کر کے نکلیں گے. چیئرمین تحریک انصاف کا پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 27 مئی 2022 16:04

کوئی ڈیل نہیں ہوئی خون خرابے سے بچنے کے لیے دھرنے پر نہیں بیٹھا. عمران ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 مئی ۔2022 ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ میری کسی سے ڈیل ہوئی اور نہ کمزوری تھی اگر میں دھرنا دے کربیٹھ جاتا تو خون خرابہ ہونا تھا پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیس بھی ہماری ہے اس لیے ہم نے کسی بھی خطرے کے پیش نظر دھرنا نہ دینے کا فیصلہ کیا میں جب تک زندہ ہوں امپورٹڈ حکومت کے سامنے کھڑا ہوں گا مجھے صرف اپنے ملک کی فکر ہے.

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی خبریں بے بنیاد ہیں نئے انتخابات کا اعلان نہیں ہوا تو پوری تیاری کے ساتھ دوبارہ نکلیں گے‘یہ کہا جارہا تھا کہ ہم انتشار کرنے کے لیے جا رہے ہیں کیا کوئی اپنے بچوں و عورتوں کو لے انتشار کرنے جاتا ہے انہوں نے کہاکہ اگر مجھے اپنی قوم کا خیال نہ ہوتا اور میں وہاں بیٹھ جاتا تو بہت خون خرابہ ہونا تھا، نفرتیں بڑھنی تھیں لیکن پولیس بھی ہماری ہے اس لیے ہم نے اپنے ملک کی خاطر فیصلہ کیا.

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی نہ سمجھے کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ڈیل ہوئی ہے حکومت کو 6 روز دے رہا ہوں اگر انتخابات کا اعلان نہ ہوا تو بھرپور تیاری کے ساتھ جائیں گے کیونکہ اس بات ہماری تیاری نہیں تھی‘انہوں نے کہا کہ مردان میں سب سے پہلے شہید کارکن کے گھر گیا دوسرے کارکن فیصل عباس لاہور میں شہید ہوئے ہیں ان کے گھر پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنما گئے ہیں.

انہوں نے کہاکہ ان دونوں کے لیے ایک ایک کروڑ روپے پارٹی کی طرف سے اکٹھا کریں گے انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو ایک حقیقی آزادی کے جذبے سے نکلے تھے، انہوں نے فیصلہ کیا کہ بیرونی ملک کی سازش سے کرپٹ ترین مافیا کی حکومت کو مسلط کیا اس لئے ہم ان کے خاندان کو جتنا خراج تحسین پیش کریں اتنا کم ہے. انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج میں جو ہمارے ساتھ ہوا اور پرامن احتجاج اس لئے تھا کہ پہلے سازش بنتی ہے، اس میں ہر قسم کا ایکٹر شامل ہو کر 22 کروڑ لوگوں کی منتخب حکومت کو گراتا ہے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی توہین یہ ہے کہ 30 سال جو لوگ اس ملک کو پیسے چوری کرکے اور پیسے باہر بھیج کر کھا رہے تھے، ہر قسم کے جرم کررہے تھے، ان لوگوں کو ملک پر مسلط کیا گیا.

انہوں نے کہا کہ پہلے آپ سازش کرتے ہیں اس کے بعد چوروں کو بٹھا دیتے ہیں مغربی ممالک میں کوئی سوچ نہیں سکتا کہ ضمانت کے اوپر انسان کو کوئی عہدہ دیا جائے جبکہ یہاں پر اس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بنادیتے ہیں. انہوں نے کہا کہ 60 فیصد کابینہ ضمانتوں پر ہو اگر اس کے خلاف کوئی قوم پرامن احتجاج نہیں کرسکتی تو پھر اس قوم کو زندہ ہی نہیں رہنا چاہیے عمران خان نے کہا کہ دنیا کی ہر جمہوریت میں آپ کو پرامن احتجاج کا حق ہوتا ہے، احتجاج کا حق بھی نہ دیا جائے رات کو گھروں پر حملے کیے گیے پنجاب پولیس نے عورتوں اور بچوں کو بھی نہیں دیکھا جس طرح وہ گھروں میں گھسے ہم عدالت کے پاس گئے اس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا کہ پولیس کو یہ نہیں کرنا چاہیے تھا اور رکاوٹیں ہٹا دیں.

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد ہم سمجھے کہ رکاوٹیں ہٹا دی جائیں گی اور پولیس کی کارروائی نہیں ہوگی اس کے بعد جو ہوا ہم اس کی توقع نہیں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ فیصل عباس کو تو پولیس کی جانب سے نیچے پھینکا گیا اسی طرح جو کچھ بہنوں، بیٹیوں، وکیلوں سے کیا گیا لاہور میں پولیس نے بس میں جو وکلا جارہے تھے انہیں جس طرح نکال نکال کر مارا پوری قوم کے سامنے یہ ظلم ہوا.

انہوں نے کہا کہ جس طرح پنجاب پولیس کو استعمال کیا گیا پنجاب پولیس میں بہت اچھے اچھے افسران موجود ہیں لیکن موجودہ حکومت نے چن چن کر ایسے افسران کو تعینات کیا اور پھر ان سے ظلم کروایا اسلام آباد کے آئی جی کو سیف سٹی پروجیکٹ میں سزا ہونے والی تھی شہباز شریف اس کو واپس لے کر آئے ہیں. سابق وزیراعظم نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر عمر ایوب پولیس کے ساتھ بات کرنے گئے تھے، پولیس نے انہیں اتنی بے دردی سے مارا ہے، میں اب تک یہ سوچ رہا ہوں کہ کون سی پولیس اپنی عوام، شہریوں، بچوں، عورتوں، بیٹیوں کو اس طرح ملک دشمن کرکے مارتی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں پہنچنے میں 20 گھنٹے لگے جس طرح عوام نکلے ہیں ساری رات عوام سڑکوں پر کھڑی رہی لوگوں نے بچوں کو اٹھایا ہوا تھا لہٰذا یہ پروپیگنڈا کہ ہم انتشار پھیلانے جارہے تھے میں سوال پوچھتا ہوں کہ کیا کوئی اپنے بہن، بچوں، بچیوں کو انتشار پھیلانے کے لیے آتا ہے؟ کیا لوگوں نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا کہ کس طرح لوگ نکل رہے ہیں.

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ جب ڈی چوک پر بار بار شیلنگ کی گئی، سوشل میڈیا پر فوٹیجز موجود ہیں کہ کونسے دہشت گرد تھے جن پر شیلنگ کی گئی انہوں نے کہا کہ اسی طرح لاہور کے لبرٹی چوک پر آنسو گیس کا استعمال کیا گیاجس طرح کا تشدد کراچی میں کیا گیا کونسی ملک کی پولیس سے اس طرح کے کام کرواتے ہیں؟. انہوں نے کہا کہ ہم چھ دن دے رہے ہیں اگر انہوں نے واضح طور پر انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ کیا اور اسمبلیاں تحلیل نہ کیں تو میں پھر سے نکلوں گا اور اب ہم تیاری کر کے نکلیں گے ہم اس وقت جب نکلے تو ہماری کوئی تیاری نہیں تھی پولیس کے تماشے دیکھ کر ہمارے لوگ غصے میں تھے.

عمران خان نے کہا کہ ہمیں سرینگر ہائی وے پر احتجاج کی اجازت نہیں مل رہی تھی اس لیے ہم نے اپنے کارکنان کو ڈی چوک پر جمع ہونے کا کہا تھا کیونکہ ہم نے اپنے کارکنان کو کہیں تو جمع کرنا تھا تاہم ہمیں ڈی چوک پہنچنے میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ انتظامیہ کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹیں تھیں. انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے کارکنان کا جذبہ 20 گھنٹے دیکھتا رہا جس پر میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں اسلام آباد میں تو عام لوگ گھروں سے نکلے ہوئے تھے جن پر انتظامیہ کی جانب سے شیلنگ کی گئی شیلنگ کے باوجود لوگ آتے گئے اور خواتین بھی کھڑی رہیں عمران خان نے کہا کہ میں نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا ہے جس میں پوچھا ہے کہ کیا ہمیں احتجاج کرنے کا حق ہے کہ نہیں وہ بھی ان چوروں کے خلاف اسمبلیوں میں اس وقت ہونے والا ڈرامہ غیر قانونی ہے.

انہوں نے کہا کہ میں عدلیہ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا ہم بھیڑ بکریوں کی طرح حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو مان لیں ؟ اس طرح ملک میں انتشار پھیلے گا بسوں سے جس طرح وکیلوں اور عورتوں کو نکال کر مارا گیا ایسا تو پہلے کبھی نہیں ہوا قوم کو پتہ چل جانا چاہیے کہ کون حق پر ہے اور کون ظلم کر رہا ہے. عمران خان نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے دباﺅ میں آ کر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے کا اضافہ کر دیا اتنا بڑا اضافہ کبھی بھی نہیں ہوا تھا بیرونی طاقتیں چاہتی ہی نہیں کہ پاکستان اپنے قدموں پر کھڑا ہو حالانکہ ہم پر بھی آئی ایم ایف کا دباﺅ تھا.

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت تو بیرونی دباﺅ برداشت ہی نہیں کر سکتی اور اب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مزید مہنگائی بڑھے گی اور ملک میں بدامنی پھیلے گی اور قوم میں ملک سے بددلی پھیلے گی یہ ہمیں بھی سری لنکا جیسے صورتحال کی طرف دھکیل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم سب کی مشاورت سے روس گئے تھے اور ان سے پیٹرول خریدتے تھے ہمیں پیٹرول سستا ملتا بھارت آزاد قوم ہے انہیں اجازت ہے روس سے معاہدے کرنے کی لیکن ہمارے روس جانے سے امریکہ ناراض ہو گیا انہوں نے کہا کہ میری امپورٹڈ حکومت سے جنگ یہ ہے کہ میں غلامی قبول نہیں کر سکتا آئی ایم ایف کو امریکہ کنٹرول کرتا ہے.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات