Live Updates

عمران خان کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط پر مریم نواز کا ردعمل

فتنہ خان سپریم کورٹ کی آڑ لے کر اپنے انتشار کے ایجنڈے کی تکمیل چاہتا ہے‘ سپریم کورٹ کو سیاسی لڑائی سے خود کو الگ رکھنا ہو گا ‘ ورنہ جانبداری کا تاتر مضبوط ہوگا جو عدلیہ کے لیے بطور ادارہ نقصان دہ ہے ۔ نائب صدر ن لیگ کا ٹویٹ

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 27 مئی 2022 17:07

عمران خان کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط پر مریم نواز کا ردعمل
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 مئی 2022ء ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے گئے خط پر مریم نواز کا ردعمل آگیا ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فتنہ خان جس سپریم کورٹ کو چند دن پہلے تک گالیاں دے رہا تھا ، آج اسی سپریم کورٹ کی آڑ لے کر اپنے انتشار کے ایجنڈے کی تکمیل چاہتا ہے تاہم سپریم کورٹ کو چوکنا رہنا ہو گا اور اس سیاسی لڑائی سے خود کو الگ رکھنا ہو گا ورنہ جانبداری کا تاتر مضبوط ہو گا جو عدلیہ کے لیے بطور ادارہ نقصان دہ ہے۔

 
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے کہ وہ بتائیں کیا جمہوریت میں ہمیں احتجاج کا حق ہے یا نہیں؟ عدلیہ سے پوچھتا ہوں کیا ہم یہ سب بھیڑ بکریوں کی طرح مان لیں گے؟ چیف جسٹس صورتحال واضح کریں۔

(جاری ہے)

پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرپٹ ترین مافیا کو اس ملک میں بٹھایا گیا ، سازش کے تحت حکومت کو گرایا گیا، بیرون ملک سے امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط کی گئی ، چوروں کو ہمارے اوپر بٹھا دیا گیا ، یہ ظلم ہے 30 سے سال سے جو لوگوں کو کھا رہے تھے ان کو مسلط کیا گیا ، کیا ان کے خلاف ہمیں احتجاج کا بھی حق نہیں؟ آزادی مارچ ہمارا پر امن احتجاج تھا ، پر امن احتجاج قوم نہیں کر سکتی تو اسے زندہ ہی نہیں رہنا چاہئیے ، قوم غصے میں ہے کہ ہمیں پر امن احتجاج نہیں کرنے دیا گیا ، پولیس نے عورتوں اور بچوں کو بھی نہیں دیکھا ،لاہور میں وکیلوں کو بس سے نکال کر مارا گیا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے کارکن اور پارٹی رہنما مایوس ہیں کہ آپ اسلام آباد میں بیٹھے کیوں نہیں لیکن میں آپ کو ایک بات بتا دوں کہ میں نے 126 دن دھرنا دیا ، جب میں وہاں پہنچا تو علم ہو گیا کہ اب حالات کس طرف جا رہے ہیں ، اس رات خون خرابہ ہونے والا تھا ، لوگوں نے پولیس کی دہشت گردی دیکھی تو لوگ لڑنے کو تیار ہو گئے تھے ، اس وقت عوام میں شدید غصہ پایا جا رہا تھا اگر میں اس دن بیٹھ جاتا تو بہت خون خرابہ ہونا تھا ، پولیس کے خلاف نفرت بڑھنی تھی، پولیس بھی ہماری اپنی ہے ، پولیس کا بھی قصور نہیں اگر وہاں خون خرابہ ہوتا تو ملک میں انتشار بڑھنا تھا جس سے میرے ملک کو نقصان ہونا تھا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات