مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی اور کشمیری راہنماؤں کی رہائی کے لئے سب سے ضروری چیز پاکستان کا استحکام اور سلامتی ہے،راجہ نجابت حسین

جمعہ 27 مئی 2022 20:01

مانچسٹر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2022ء) جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی اور کشمیری راہنماؤں کی رہائی کے لئے سب سے ضروری چیز پاکستان کا استحکام اور سلامتی ہے، پاکستان میں اداروں اور جمہوریت کے استحکام کی بدولت اور مضبوط پاکستانی حکومت کی وجہ سے ہی کشمیریوں کو تحریک آزادی کو تقویت ملے گی، بیرون ممالک بسنے والے کشمیری محمد یاسین ملک،آسیہ اندرابی، مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، سید صلاح الدین، ایڈووکیٹ شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ، ایاز محمد اکبر، راجہ معراج الدین کلوال، پیرسیف اللہ، تاجر ظہور احمد وٹالی، سابق رکن اسمبلی انجینئر رشید اور دیگر اہم کشمیری راہنماؤں کی رہائی کے لئے بیرون ممالک ہونے والے مظاہروں، کانفرنسوں اور دیگر تقریبات میں بڑی تعداد میں شریک ہو کر قومی یکجہتی کا عملی مظاہر ہ کریں۔

(جاری ہے)

برطانیہ اور یورپی ممالک میں بسنے والے کشمیری اپنے اپنے علاقوں کے ممبران پارلیمنٹ، برطانوی وزیر خارجہ،برطانوی وزیر اعظم، یورپی یونین کے سربراہوں،یورپی کمیشن کے سربراہوں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، اقوم متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر،عالمی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ اور دیگر عالمی اثر و رسوخ رکھنے والے اداروں کو مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلہ میں اور بھارت کی جیلوں میں قید کشمیری راہنماؤں کی رہائی کے سلسلہ میں خطوط، ای میل اور مراسلے بھیج کر تحریک آزادی کشمیر کو مذید تقویت دیں اور تحریک میں تیزی لائیں۔

تمام کشمیری اپنے تمام اقسام کی اختلافات بھلا کر تحریک آزادی کشمیر کے لئے مل جل کر کام کریں۔ ریاست جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ برطانیہ میں مقیم تمام کشمیری اور پاکستانی پاکستان کے موجودہ سیاسی و دیگر اقسام کے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کشمیریوں کی آزادی کے لئے مل جل کر سفارتی محاذ پر آوازیں بلند کریں، مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری بھارتی مظالم، بربریت، تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب توجہ دیں اور بھارت کو متحد ہو کر واضح پیغام دیں کہ پوری پاکستانی قوم، تمام پاکستانی ادارے، ہر پاکستانی، پاکستانی حکومت کشمیریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

راجہ نجابت حسین نے کہا کہ برطانیہ میں بسنے والے تمام پاکستانی و کشمیری متحد ہو کر برطانیہ بھر میں جاری ہماری پر امن لابی سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں۔ راجہ نجابت حسین اور ان کی ٹیم جن میں کونسلر یاسمین ڈار امجد حسین مغل، کونسلر نائلہ شریف، ذیشان عارف اور دیگر عہدیداران نے برطانیہ بھر میں مقیم پاکستانی و کشمیری کمیونٹی سے مودبانہ اپیل کی اور کہا ہے کہ ہماری تحریک کی مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں لابی سرگرمیاں برطانیہ کے تقریبا تمام بڑے چھوٹے شہروں میں جاری رہتی ہیں اور بریڈ فورڈ میں ہونے والی کانفرنس اور خاص طور پر 28 مئی 2022 کو مانچسٹر میں منعقد ہونے والی استحکام پاکستان کانفرنس میں اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں تا کہ بھارت پر عالمی سیاسی وسفارتی دباؤ بڑھانے میں مدد مل سکے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوانے میں کامیابی حاصل ہو سکے۔

راجہ نجابت حسین اور ان کی ٹیم نے کہا کہ ہماری تحریک نے مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں مضبوط اور جاندار لابی کرنے کے لئے بریڈ فورڈ، مانچسٹر، اولڈھم، ناٹنگھم، سٹوک آن ٹرینٹ، بولٹن، پیٹربرا، لوٹن اور برطانیہ کے دیگر شہروں میں کونسلروں، میئرز، لارڈ میئرزاور پارلیمنٹیئرین کانفرنسوں کے انعقاد کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے اور آپ سب سے اپیل ہے کہ ان تمام تقریبات میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں اور مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ عملی طور پر اظہار یکجہتی کریں اور مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو پوری دنیامیں اُجاگر کریں تا کہ کشمیری قوم کے لئے حق خود ارادیت کا حصول جلد از جلد ممکن بنایا جا سکے۔

راجہ نجابت حسین نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیاجنہوں نے بہت عرصہ سے ہماری تحریک کی لابی سرگرمیوں میں شرکت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور ہماری تحریک کی مضبوط لابی کی وجہ سے برطانوی پارلیمنٹ میں متعدد بار کشمیری کانفرنسوں کا انعقاد ممکن ہوا، مسئلہ کشمیر پر مختلف تقریبات کو یقینی بنایا جا سکا اور برطانوی پارلیمنٹ کے اندر مختلف ممبران برطانوی پارلیمنٹ کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کے سلسلہ میں اور مسئلہ کشمیر کا پر امن حل تلاش کرنے کے سلسلہ میں تفصیلی میٹنگز منعقد کرنے کے مواقع میسر آ سکے۔

راجہ نجابت حسین نے کہا کہ ہماری مستقبل کی لابی سرگرمیوں کے سلسلہ میں جن برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے اس وقت تک شرکت پر آمادگی ظاہر کی ہے ان میں ڈیبی ابراھم ایم پی، بیرسٹر عمران حسین ایم پی، بیرسٹر یاسمین قریشی ایم پی، ڈاکٹر افضل خان ایم پی، لارڈ قربان حسین، ناز شاہ ایم پی، محمد یاسین ایم پی، اینڈریوگوئن ایم پی، لارڈ واجد خان ایم پی، جوڈتھ کیومنز ایم پی، ریچل ریوز ایم پی، رابی مور ایم پی، الیکس سوبل ایم پی، الیکس نورس ایم پی، سارہ اوون ایم پی، جیمز ڈیلی ایم پی، خالد محمود ایم پی، پال برسٹو ایم پی، رچل ہوپکنز ایم پی شامل ہیں۔