مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیاں، 3 دن میں 10نوجوان شہید

جمعہ 27 مئی 2022 20:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2022ء) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو بدھ کے روز دہلی کی ایک عدالت کی طرف سے عمر قید کی غیر منصفانہ سزا سنائے جانے کے بعد بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل و غارت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور بھارتی فوجیوں نے گزشتہ تین روز کے دوران 10افراد شہید کر دیے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران جمعہ کو سرینگرکے علاقے صورہ اور ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں دو دو نوجوانوں کو شہید کیا۔

، فوجیوں نے پرتشدد آپریشنوں میں گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے جماگنڈ میں تین جبکہ بدھ کو ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے میں بھی تین نوجوانوں کو شہید کیا تھا۔ فوجی دستے پونچھ ضلع کے علاقے بگیالدارہ Bagyaldaraمیں بھی بڑے پیمانے پر آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و میں قتل عام کی لہر میں حالیہ اضافے کا مقصد کشمیریوں کو ڈرانا دھمکانا ہے تاکہ وہ یاسین ملک کے خلاف عدالت کے متعصبانہ فیصلے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج نہ کریں۔

قابض بھارتی انتظامیہ نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین کو عمر قید کی سزادینے کے خلاف لوگوں کو احتجاج سے روکنے کے لیے پورے مقبوضہ علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر رکھے ہیں۔ انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کے خوف سے جامع مسجد سرینگر اور وادی کشمیر کی دیگر مساجد میں لوگوں کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے بھی روک دیا۔

دریں اثناکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل اور عبدالصمد انقلابی نے اپنے بیانات میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت حریت رہنمائوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا کر اپنے مقصد سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کر سکتی۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے نتیجے میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اکثر یہ دعویٰ کرتی نظر آتی ہے کہ سب کچھ بہتر ہو گیا ہے لیکن ایسا بالکل نہیں ہے کیونکہ مقبوضہ علاقے میں روز بے گناہ لوگ مارے جار ہے ہیں ۔ محبوبہ مفتی نے یہ بات ضلع بڈگام میں ایک خاتون فنکارہ کی رہائش گاہ پر کہی جسے حال ہی میں نامعلوم مسلح افراد نے قتل کر دیا تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے مودی حکومت کی طرف سے یاسین ملک کو تحریک آزادی میں ان کے کردار کے لیے نشانہ بنائے جانے کے خلاف اسلام آباد میں فیصل مسجد کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

مظاہرین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ یاسین ملک سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کے لیے کردار ادا کرے۔استنبول میں ایک مباحثے میں مقررین نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی پر عالمی برادری کی خاموشی نے بھارت کو علاقے کے بیگناہ لوگوں پر مظالم جاری رکھنے کی شہ دی ہے۔

مقررین میں ڈاکٹر غلام نبی فائی، ڈاکٹر ولید رسول اور احسن شفیق بٹ شامل تھے۔ بھارت میں حزب اختلاف کی بڑی جماعت کانگریس نے مودی حکومت کے 8 برس مکمل ہونے پر اپنی جاری کردہ اایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اس عرصے کے دوران بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد کے دس ہزار واقعات رونما ہوئے ہیں۔ کانگریس نے کہا کہ بی جے پی کی 8 سالہ حکومت مہنگائی، کسانوں، روزگار، کساد بازاری، چھوٹے کاروبار، علاقائی سالمیت، سماجی ہم آہنگی اور بد حال معیشت کے حوالے سے اس کی 8 صریح دھوکہ بازیوں کی علامت ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی اپنی حکومت کے آٹھ برس مکمل ہونے پر 30 مئی سے 14 جون تک بھارت بھر میں بڑے پیمانے پر مختلف تقاریب کے انعقاد کا منصوبہ رکھتی ہے۔