شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کے خلاف فوجی قیادت بارے نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج

جمعہ 27 مئی 2022 23:22

شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کے خلاف فوجی  قیادت بارے نازیبا الفاظ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2022ء) سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کے خلاف فوجی قیادت کے حوالے سے نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

معلومات کے مطابق مقدمہ نمبر 436/22 زیر دفعات 505 اور 138 کے تحت ایڈووکیٹ جنرل جی ایچ کیو کے کرنل سید ہمایوں افتخار کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا گیا ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ مذکورہ لڑکی ایمان مزاری نے گزشتہ روز عدالت العالیہ کے احاطہ میں اس وقت کھڑے ہو کر آرمی قیادت کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے تھے جب وہ اپنی والدہ شیری مزاری کی رہائی کے لیے عدالت العالیہ میں آئی تھی عسکری ادارے کی طرف سے کہا گیا کہ آئین و قانون میں حاصل تحفظ کے تحت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹا لیا گیا ہمیشہ بات کی جاتی ہے کہ پاک فوج الزام اور بہتان تراشی کرنے والوں کے خلاف قانونی راستے کی بجائے اقدامات کرتی ہیآرمی قیادت کی کردار کشی پر مدعی بن کر انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا ایف آئی آر کے مطابق 21 مئی کی شام پانچ سے چھ بجے شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے پاک فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف سرعام من گھڑت، بے بنیاد الزامات لگائے آرمی قیادت کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیاجان بوجھ کر دیے گئے ریمارکس کا مقصد فوج کے رینکس اینڈ فائل میں اشتعال دلانا تھا یہ اقدام پاک فوج کے اندر نفرت پیدا کرنے کا باعث بن سکتا تھا جو ایک سنگین جرم ہے یہ بیان دینا پاک فوج کے افسروں، جوانوں کو حکم عدولی پر اکسانے کے مترادف ہے پاک فوج اور سربراہ کی کردار کشی سے عوام میں خوف پیدا کرنا ریاست کے خلاف جرم ہے متعلقہ قوانین کے تحت ایمان مزاری کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے فوج کی جانب سے قانونی راستہ اپنائے جانے کے بعد انصاف کے نظام کا امتحان شروع قانون اور آئین پاکستان فوج کو ایسی کردار کشی سے تحفظ فراہم کرتا ہیکیا پاکستان کا میڈیا اور سول سوسائٹی انصاف دلانے کے لیے اسی طرح آواز اٹھائے گی جیسے دیگر کے لیے اٹھائی جاتی فوج نے انصاف لینے کے لیے قانون و انصاف کا راستہ اپنایا انصاف ملنے سے ادارے کی جانب سے ہر معاملے میں قانون کا دروازہ کھٹکھٹانے کی روایت جنم لے گی ملک کے انصاف کے نظام کے لیے یہ تاریخی موقع ہے کہ اس مقدمہ کا سو فیصد میرٹ پر فیصلہ ہو ،خاتون ہونے، معصوم ہونے کو جواز نہیں ملنا چاہیے فوج کو آئین میں حاصل تحفظ پر قانون عملدرآمد کرے۔