Live Updates

پہلی بار دروازے کھولے گئے پھلانگے نہیں گئے ہر شعبہ تباہی کی داستان سنارہا ہے جو سابق حکومت اپنے پونے چار سال میں پیچھے چھوڑ گئی ہے. شہبازشریف

وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنا بڑا کڑا امتحان تھا یہ ذمہ داری میری جماعت اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے سونپی گئی ہے‘ایک خط کی کہانی گھڑی گئی قومی سلامتی کونسل نے دو بار سازش کی کہانی کو مستر دکردیا مگر ایک شخص اپنے ایجنڈے کی خاطر پاکستان اور ہمارے خارجہ تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے.وزیراعظم کا قوم سے پہلا خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 27 مئی 2022 23:08

پہلی بار دروازے کھولے گئے پھلانگے نہیں گئے ہر شعبہ تباہی کی داستان ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 مئی ۔2022 ) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ان حالات میں وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنا بڑا کڑا امتحان تھا یہ ذمہ داری میری جماعت اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے سونپی گئی ہے اس پر میں اپنے قائد نوازشریف اور اتحادی جماعتوں کے قائدین کا شکر گزار ہوںتباہ گن حالات میں حکومت سنبھالنا مشکل فیصلہ تھا عوام نے مطالبہ کیا کہ ان کی جانب کرپٹ اور نااہل حکومت سے چھڑوائی جائے پہلی بار دروازے کھولے گئے پھلانگے نہیں گئے ہر شعبہ تباہی کی داستان سنارہا ہے جو سابق حکومت اپنے پونے چار سال میں پیچھے چھوڑ گئی ہے.

(جاری ہے)

وزارت عظمی کا حلف اٹھانے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ حکومت نے خطرناک جھوٹ بولا گیا ایک خط کی کہانی گھڑی گئی قومی سلامتی کونسل نے دو بار سازش کی کہانی کو مستر دکردیا مگر ایک شخص اپنے ایجنڈے کی خاطر پاکستان اور ہمارے خارجہ تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے بتانا چاہتا ہوں ملک آئین کے تحت چلے گا کسی ایک شخص کی ضد اور دھونس سے نہیں.


وزیراعظم شہباز شریف نے 28 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ یہ پیکج بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ ہوگا، ریلیف پیکج تحت غریب گھرانوں کو 2ہزار روپے اضافی دیئے جائیں گے ہم نے حکومت سنبھالنی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا قوم نے جس ذمہ داری کے لیے مجھے منتخب کیا میرے لیے اعزاز ہے وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں.

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے مطالبہ کیا تھا نااہل اور کرپٹ حکمرانوں سے جان چھڑائی جائے آئینی طریقے سے حکومت بدلی گئی اور دروازے کھولے گئے،پھلانگے نہیں شہباز شریف نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم چیلنج قبول کیا، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں 2مرتبہ کہاگیاکہ کوئی سازش نہیں ہوئی، امریکا نے بھی سازش سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قراردیا.

انہوں نے کہا کہ پاکستان آئین کے مطابق چلے گا،کسی ایک شخص کی ضد پر نہیں، فسادی ذہن نے سیاست میں زہر گھول دیا ہے انہوں نے کہا کہ سابق حکومت جان بوجھ کر اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈال رہی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کہا ہم نے نہیں آپ نے ملک کو بحرانوں میں ڈبویا مہنگائی عروج پر کی، سب سے زیادہ کرپشن آپ کی حکومت میں کی گئی. وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت بھی اس شخص نے دھرنے کا ڈرامہ رچایا جب چینی صدر پاکستان آرہے تھے ڈالر ہم 115روپے پر چھوڑ کر گئے تھے عمران خان کی حکومت میں ڈالر 189روپے تک پہنچا انہوں نے کہا کہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کیا، گزشتہ حکومت نے سیاسی مفاد کے لیے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی تھی.

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں جب ملک گزشتہ پونے 4 سال کے تباہ کن اور سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ نااہل اور کرپٹ حکومت سے فوری طور پر جان چھڑائی جائے، اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے مل کر عوام کے مطالبے پر لبیک کہا اور آئین پاکستان کے تمام جمہوری تقاضے پورے کرتے ہوئے اس تبدیلی کو یقینی بنایا.

انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ دروازے کھولے گئے، دروازے پھلانگے نہیں گئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا، 3 دہائیوں کی عوامی خدمت کے دوران ایسی تباہی میں نے کبھی نہیں دیکھی جو سابق حکومت اپنے پونے 4 سال کی حکمرانی کے بعد پیچھے چھوڑی یہی وجہ ہے ہم نے پاکستان کو بچانے کا چینلج کو قبول کیا.  انہوں نے کہا کہ 28 ارب روپے ماہانہ سے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کر رہے ہیں جس سے پاکستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب ترین گھرانوں کو 2 ہزار روپے دیے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ گھرانے ساڑھے 8 کروڑ افراد پر مشتمل ہے جو پاکستان کی کل آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتا ہے، یہ اس مالی امداد کے علاوہ ہے، جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انہیں پہلے دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ آئندہ سال کے لیے اس ریلیف پیکیج کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان بھر میں آٹے کے 10 کلو کا تھیلا 400 روپے میں فروخت کیا جائے.

انہوں نے کہا کہ داخلی محاذ کی طرح خارجی محاذ پر گزشتہ پونے 4 سال پاکستان کے قومی مفادات کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہوئے ہر مشکل میں ساتھ دینے والے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کردیا ہے. وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کے اس اصولی موقف کا پوری قوت سے اعادہ کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بھات کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کو ختم کرے تاکہ بامقصد بات چیت سے جموں اور کشمیر سمیت تمام متنازع امور کو حل کرنے کی طرف ٹھوس پیش رفت ہو.

انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے دہشت گردی اور بدامنی کی صورت میں ایک اور چینلج موجود ہے یہ فتنہ بدقسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے صوبوں کے ساتھ مل کر نیشنل ایکشن پلان کی ازسر نو بحالی شروع کردی ہے یہ قومی مفادات سے جڑے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے بھی نہایت ضروری ہے. قبل ازیں حکومتی اتحاد کے وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اتحادی حکومت نے اگست 2023 تک مدت مکمل کرنے اور پٹرولیم مصنوعات میں اضافے پر موٹر سائیکل اور رکشہ والوں کے لئے ریلیف پیکیج دینے کا فیصلہ کیا وزیرارعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادیوں کا اہم اجلاس ہوا .

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیٹرول پیکیج بی آئی ایس پی اسکیم کے زریعے دیا جائے گا جس سے سوا کروڑ افراد مستفید ہوں گے اجلاس میں اتحادیوں نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ غیر یقینی صورتحال سے ملک کو نکالا جائے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ سب کو بتا دیں کوئی غیریقینی صورتحال نہیں ہم مدت مکمل کریں گے. انہوں نے کہا کہ دباﺅ میں آ کر کوئی انتخابات نہیں ہوں گے انہوں نے واضح کیا کہ ڈی چوک کسی کو دھرنا نہیں کرنے دیں گے،عمران خان چھ دن بعد آئیں مختص جگہ پر احتجاج کا شوق پورا کر لیں اتحادیوں نے حکومتی فیصلوں کی مکمل تائید کی.

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس میں کہا کہ دسمبر جنوری تک حکومتی پالیسیوں کے ثمرات سامنے آئیں گے، ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے وقت آ گیا تصادم کی بجائے ملک کے لئے کام کریں.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات