Live Updates

عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ جون میں ہو جائیگا، وزیر خزانہ

پروگرام میں ایک سال کی توسیع بھی ہوگی اور پروگرام سے 5 ارب ڈالر مل جائیں گے،ایک ارب ڈالر عالمی بینک سے پاکستان پروگرام برائے سستی اور صاف توانائی اور رائس پروجیکٹ کے تحت ملیں گے، عالمی بینک کے ساتھ 8 ارب 90 کروڑ ڈالر پائپ لائن میں ہیں،ایشین انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے پیسے بھی ملیں گے، اسی طرح ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے نومبر سے پہلے 15 لاکھ ڈالر مزید آئیں گے،وزیراعظم سستا پیٹرول سستا ڈیزل اسکیم کے تحت غریبوں کو 2 ہزار دیں گے،40 ہزار ماہانہ گھریلو آمدنی سے کم والے یکم جون سے 786 فون نمبر پر صرف اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیجیں، ہم میرٹ کی بنیاد پر گھر کی سربراہ خاتون کو 2، 3 دن میں تصدیق کرنے کے بعد 2 ہزار روپے دیں گے،یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا نامناسب، حتمی فیصلہ بھی نہیں کیا، مفتاح سماعیل کی پریس کانفرنس

ہفتہ 28 مئی 2022 15:35

عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ جون میں ہو جائیگا، وزیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2022ء) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ جون میں ہو جائیگا، پروگرام میں ایک سال کی توسیع بھی ہوگی اور پروگرام سے 5 ارب ڈالر مل جائیں گے،ایک ارب ڈالر عالمی بینک سے پاکستان پروگرام برائے سستی اور صاف توانائی اور رائس پروجیکٹ کے تحت ملیں گے، عالمی بینک کے ساتھ 8 ارب 90 کروڑ ڈالر پائپ لائن میں ہیں،ایشین انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے پیسے بھی ملیں گے، اسی طرح ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے نومبر سے پہلے 15 لاکھ ڈالر مزید آئیں گے،وزیراعظم سستا پیٹرول سستا ڈیزل اسکیم کے تحت غریبوں کو 2 ہزار دیں گے،40 ہزار ماہانہ گھریلو آمدنی سے کم والے یکم جون سے 786 فون نمبر پر صرف اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیجیں، ہم میرٹ کی بنیاد پر گھر کی سربراہ خاتون کو 2، 3 دن میں تصدیق کرنے کے بعد 2 ہزار روپے دیں گے،یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا نامناسب، حتمی فیصلہ بھی نہیں کیا۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتاغ اسماعیل نے کہاکہ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد بورڈ کا اجلاس ہوگا جس کے بعد رقم وصول ہوگی۔انہوںنے کہاکہ ہم نے آئی ایم ایف سے قرض پروگرام میں ایک سال توسیع کرکے 2 ارب ڈالر مزید دینے کا کہا ہے، مجھے امید ہے پروگرام میں ایک سال کی توسیع بھی ہوگی اور پروگرام سے 5 ارب ڈالر مل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر 5 ارب ڈال نہ ملے تو 4 ارب ڈالر تو ضرور ملیں گے۔ انہوںنے کہاکہ تقریباً ایک ارب ڈالر عالمی بینک سے پاکستان پروگرام برائے سستی اور صاف توانائی (پی اے سی ای) اور رائس پروجیکٹ کے تحت ملیں گے، عالمی بینک کے ساتھ 8 ارب 90 کروڑ ڈالر پائپ لائن میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایشین انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے پیسے بھی ملیں گے، اسی طرح ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے نومبر سے پہلے 15 لاکھ ڈالر مزید آئیں گے۔

مفتاح اسمعیٰل نے کہا کہ ایک بار آئی ایم ایف سے مذاکرات ہونے کے بعد کثیرالقوامی اداروں سے خطیر رقم مل جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ایک کروڑ 40 لاکھ میں سے 73 لاکھ لوگوں کو نکالنے کے بعد 67 لاکھ لوگ بچتے ہیں جن کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے نہیں ملتے۔ لیکن ان کا غربت کا اسکور بھی 37 سے کم ہے۔ ایک تہائی سے زیادہ غریب ترین پاکستانیوں کو ہم پیسے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 67 لاکھ لوگوں کا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے، ان کو 2 سے 3 دن میں وزیراعظم سستا پیٹرول سستا ڈیزل اسکیم کے تحت 2 ہزار روپے ملنا شروع ہوجائیں گے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ 40 ہزار ماہانہ گھریلو آمدنی سے کم والے یکم جون سے 786 فون نمبر پر صرف اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیجیں، ہم میرٹ کی بنیاد پر گھر کی سربراہ خاتون کو 2، 3 دن میں تصدیق کرنے کے بعد 2 ہزار روپے دیں گے۔

انہوںنے کہاکہ گھر کی سربراہ خاتون کا انتقال ہونے کے صورت میں ان کی صاحبزادی اسکیم کے تحت درخواست دینے کیلئے اہل ہونگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اعداد وشمار کے مطابق ایک کروڑ 40 لاکھ گھرانوں کی اوسط آمدنی 31 ہزار 373 روپے ماہانہ ہے۔انہوںنے کہاکہ اگر 40 ہزار ماہانہ آمدنی ہو تو ان کا آمدنی کا تقریباً 5 فیصد دے رہے ہیں اور اگر 31 ہزار ماہانہ آمدنی ہے تو ان کو آمدنی کے 8 فیصد رقم دیں گے۔

وفاقی وزیر مفتاح اسمعٰیل نے کہا کہ وفاقی ادارہ برائے شماریات کے مطابق پاکستانی صارفین اپنی آمدنی کا تقریباً 5 فیصد ٹرانسپورٹیشن پر خرچ کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس اسکیم کو ہم اگلے مالی سال کے بجٹ میں شامل کریں گے جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے وظیفے میں بھی اضافہ کریں گے۔موٹرسائیکل سواروں کو پیٹرول میں سبسڈی دینے کی تجویز کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن تھا کہ ہم موٹرسائیکل سواروں کو سبسڈی دیتے لیکن بہت سارے گھرانوں کے پاس موٹرسائیکل نہیں ہوتی، وہ لوگ بسوں میں سفر کرتے ہیں اور ڈیزل میں اضافے کے بعد بسوں کے کرایے بھی بڑھیں گے جس کے باعث تمام غریبوں کو اس اسکیم میں شامل کررہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اس اسکیم کی ایک مہینے کی لاگت 28 ارب روپے ہے جبکہ اگلے سال کی لاگت کا تخمینہ بعد میں لگائیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے حکومت کے نقصان میں 60 ارب روپے کی کمی ہوگی کیونکہ تقریبا 2 کروڑ لیٹر پیٹرول و ڈیزل استعمال ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ وزارت پیٹرولیم کے مطابق 85 فیصد پیٹرول 40 فیصد امیر ترین گھرانے استعمال کرتے ہیں، لہٰذا پیٹرول پر سبسڈی زیادہ تر امیر لوگوں کو دے رہے تھے جو کہ نامناسب بات تھی۔

یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ عمران خان کی حکومت میں شوکت ترین نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ کیا تھا کہ پیٹرول پر کوئی سبسڈی نہیں ہوگی جبکہ 30 روپے کی پیٹرولیم لیوی بھی عائد کریں گے۔انہوںنے کہاکہ اس طرح حکومت کو ڈیزل پر 84 روپے کا نقصان ہورہا تھا تو پہلے 84 روپے کا اضافہ کرنے کے بعد 30 روپے کی لیوی عائد کرنے سے 114 روپے کا اضافہ ہوتا ہے، ڈیزل کی قیمت 144 روپے تھی اس طرح اضافے کے بعد ڈیزل کی قیمت 258 روپے بنتی ہے اس کے اوپر سیلز ٹیکس عائد کریں۔

انہوں نے کہا کہ شوکت ترین کے فارمولے کے تحت ڈیزل کی قیمت 300 روپے اور پیٹرول کی قیمت 260 روپے کے قریب ہونی چاہیے تھی، ہم اس فارمولے پر نہیں جارہے اور نہ ہم ٹیکس لگائیں گے۔مفتاح اسمعیٰل نے کہاکہ انہوں نے آئی ایم ایف سے 25 ارب پرائمری خسارے کا کہا تھا جب ہم آئے تو اس کا تخمینہ 1320 ارب روپے کا تھا۔انہوںنے کہا کہ یکم جون سے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا ابھی مجھے بھی نہیں پتا تاہم 26 تاریخ کو اتنا بڑا اضافہ کیا ہے لہٰذا مجھے نہیں لگتا کہ مناسب ہوگا کہ 2، 4 دن بعد پیٹرول و ڈیزل کی قیمت میں دوبارہ اضافہ کریں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات