سندھ ہائی کورٹ نے ناظم آباد نمبر 5 میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست پر مزید سماعت اگست کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی

ہفتہ 28 مئی 2022 16:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2022ء) سندھ ہائی کورٹ نے ناظم آباد نمبر 5 میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر مزید سماعت اگست کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی۔ عدالت نے بلڈر شاہد سے عمارت کی ملکیت سے متعلق حلف نامہ طلب کرلیا۔جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں ناظم آباد نمبر 5 میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت کے حکم پر بلڈر شاہد عدالت میں پیش ہوا۔بلڈر کا عمارت کی ملکیت سے متعلق اظہار لاتعلقی کردیا۔ بلڈر نے بیان دیا کہ میرا اس بلڈنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ ایس بی سی اے کے وکیل کا بھی اس بلڈنگ کی تعمیرات اور مالک کے بارے میں معلومات نہیں مل سکی ہیں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ کیا جنات نے ایک دم پانچ منزلہ عمارت کھڑی کردی نہ کسی کو عمارت کا پتہ ہے اور نہ مالک کا پتہ ہے۔

(جاری ہے)

کیا اندھیر نگری مچا رکھی ہے۔ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کی نگرانی میں ہورہی ہے۔ عدالت نے ایس بی سی اے کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ تم لوگ ہی غیر قانونی تعمیرات کراتے ہو شرم آنی چاہیے۔ غیر قانونی تعمیرات بھی کراتے ہو اسکی مارکیٹنگ بھی کراتے ہو۔ ہم نے ایس بی سی اے کو کہا تھا غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کے نام سامنے لائے جائیں۔

وکیل نے موقف دیا کہ ایس بی سی اے نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنادی ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کمیٹی کیا خاک کام کرے گی جن کو شوکاز نوٹس بنانا تک نہیں آتا تماشا بنا رکھا ہے۔ ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر چوری ہیں کیا یہ عمارت ایک دو دن میں بن گئی۔ ایس بی سی اے نے نااہل ترین وکلا کو بھرتی کررکھا ہے۔جن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے وہ تحقیقات خاک کریں گے۔

غیر قانونی طور پر پورشںنز بنا کر ایک ایک کروڑ روپے میں بیچے جا رہے ہیں۔ توڑنے کا حکم دیں گے تو وہ غریب بیچارہ جس نے خریدا ہے زمین پر آجائے گا۔ عدالت نے پولیس اور ایس بی سی اے کو عمارت کے مالک کا پتہ لگانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے بلڈر شاہد سے عمارت کی ملکیت سے متعلق حلف نامہ طلب کرلیا۔ عدالت نے درخواست کی مزید سماعت اگست کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی۔