خلیج فارس میں ایران نے یونان کے دو ٹینکروں کو اپنے قبضے میں لے لیا

یونانی وزارت خارجہ کا ایتھنز میں ایرانی سفیر کو طلب کر کے احتجاج،دونوں ٹینکروں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ

ہفتہ 28 مئی 2022 20:29

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2022ء) ایران نے یونانی پرچم والے دو جہازوں کو پکڑنے کا دعوی کیا ہے جبکہ یونان نے ایران پر بحری قزاقی کا الزام عائد کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یونان نے خلیج فارس میں ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے یونانی پرچم والے دو بحری جہازوں پر پرتشدد قبضے کے خلاف احتجاج کیا۔ جمعے کو ہی یونان نے اپنے پہلے بیان میں کہا تھا کہ ایک ایرانی ہیلی کاپٹر یونانی پرچم والے جہاز ڈیلٹا پوزیڈون پر اترا تھا۔

یونانی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ اس ہیلی کاپٹر کے اترنے کے بعد ہی مسلح افراد نے جہاز کے عملے کو یرغمال بنا لیا۔ بیان کے مطابق ایرانی ساحل کے قریب تقریبا 22 نوٹیکل میل کے فاصلے پر بین الاقوامی پانیوں میں یہ واقعہ پیش آیا۔

(جاری ہے)

یونانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران کے ساحل کے قریب ہی یونانی پرچم والے ایک دوسرے بحری جہاز پر بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جس پر سات یونانی شہری سوار تھے۔

ایک یونانی اہلکار نے بتایا کہ دوسرے جہاز کا نام پروڈنٹ واریئر ہے۔ اس یونانی جہاز کی مالک کمپنی پولمبروس شپنگ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ کمپنی حکام کے ساتھ تعاون کر رہی ہے اور صورتحال کو موثر طریقے سے حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔یونانی حکام نے اس بات کی کوئی تفصیل نہیں بتائی کہ جہاز کے پکڑے جانے کے وقت اس پر کون لوگ سوار تھے اور عملے کی شہریت کیا ہو سکتی ہے۔

ادھر امریکہ کے ایک دفاعی اہلکار نے بتایا کہ دونوں بحری جہاز ایران کے علاقائی پانیوں میں چلے گئے تھے۔ اہلکار کے مطابق دونوں جہازوں نے اپنی ٹریکنگ ڈیوائسز (راستے کی معلومات فراہم کرنے والے آلات)کو بند کر دیا تھا اور ان میں سے کسی بھی جہاز نے کسی طرح کی پریشانی کے بارے میں کسی کو کوئی اطلاع بھی نہیں دی تھی۔دوسری جانب ایرانی فورسز پاسداران انقلاب نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ اس کے فورسز نے دو ٹینکروں کو خلاف ورزیوں کا مرتکب ہونے کی وجہ سے اپنے قبضے میں لیا ہے، تاہم اس کے علاوہ مزید کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔اس بیان کے رد عمل میں ایتھنز نے ایران پر بحری قزاقی کا الزام عائد کرتے ہوئے بطور احتجاج ایرانی سفیر کو طلب کیا۔