Live Updates

حکومت مشکل معاشی صورتحال کے باوجود عوام کوریلیف دینے کیلئے تمام ترممکنہ اقدامات کو یقینی بنارہی ہے،وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل کا پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب

پیر 13 جون 2022 23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2022ء) وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ حکومت مشکل معاشی صورتحال کے باوجود عوام کوریلیف دینے کیلئے تمام ترممکنہ اقدامات کو یقینی بنارہی ہے، ملک کومشکل صورتحال سے نکالنے کیلئے کام کررہے ہیں، مل کرہی مسائل کوحل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات پیرکویہاں انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان کے زیر اہتمام پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ لیاقت علی خان سے لے کر شاہد خاقان عباسی تک اتنا قرضہ نہیں لیا گیا جتنا عمران خان کی حکومت نے 4 سال میں لیا۔ عمران خان کے وزیر خزانہ شوکت ترین کہتے ہیں ہم نے 80 فیصد نہیں 76 فیصد قرضہ لیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جب حکومت سنبھالی تو مشکلات انتہا پر تھیں، میں نے کبھی ملک میں اتنے مسائل نہیں دیکھے۔

(جاری ہے)

کامیاب ممالک کے پاس مسائل کے حل ہوتے ہیں۔

ہمارے پاس مسائل کے حل نہیں،یا پھر ہم حل کرنا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو بجلی کے شعبہ کاگردشی قرضہ 2500 ارب اورگیس کے شعبہ کا گردشی قرضہ 1500 ارب ہوچکاتھا۔اس سال توانائی کے شعبہ کو 1100 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے۔انہوں نے کہاکہ کوویڈ 19 اورروس یوکرائن بحران کی وجہ سے دنیا سپرسائیکل سے گزررہی ہے، اس کی وجہ سے عالمی سطح پررسدی زنجیرپرفرق پڑاہے جس سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ ہوا، پاکستان بھی اس سے متاثرہواہے کیونکہ پاکستان پیٹرولیم مصنوعات اورخوردنی تیل باہرسے درآمدکررہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ گیس کے گردشی قرضے 1500 ارب ہو چکے ہیں، 4000 کی گیس 4 سو میں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ روز ان مسائل کے بارے میں وزیراعظم کو بتاتے ہیں،وزیر اعظم پاکستان پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے بلکل بھی خوش نہیں ہیں اور کابینہ کے اراکین پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی تجاویز دینے پر مجھ سے ناراض ہوتے ہیں تاہم میرے پاس اس کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں۔

اگر ہم یہ اقدامات نہیں اٹھائیں گے تو ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ پاکستان ایٹمی طاقت ہونے کے ساتھ ساتھ ا یک بڑا ملک ہے پھر بھی ہمارے اتنے مسائل کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ بنگلہ دیش کے پاس فارن ریزرو زیادہ ہیں اسلیے انکو کوئی مسئلہ نہیں۔وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت نے مشکل حالات میں متوازن اورعوام دوست بجٹ دیاہے، اس سال ہم نے دنیا کا 21 ارب ڈالر قرضہ دینا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائربھی کم ہوئے ہیں۔

اس سال 10 سے لیکر12 ارب ڈالرکاحسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ متوقع ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ آج ان کی ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف پروگرام بحال نہ ہوا تو ہم بھی قرض نہیں دیں گے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے۔ ہم نے مل کر اسے ٹھیک کرنا ہے اسلیئے کسی ایک کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا ۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت کومعاشرے کے معاشی طورپرکمزورطبقات کی مشکلات کابخوبی علم ہے، ملک میں غربت کے حالات یہ ہیں کہ 10 دن کے اندر 40 لاکھ لوگوں نے دو ہزار روپے کے لیے 786 پر میسج کیا ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ لیاقت علی خان سے لے کر شاہد خاقان عباسی تک کے دورمیں اتنا قرضہ نہیں لیا گیا جتنا عمران خان نے 4 سال میں لیا جبکہ شوکت ترین کہتے ہیں ہم نے 80 فیصد نہیں 76 فیصد قرضہ لیا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ہم نے ملک کو ٹھیک کرنا ہے لہذا سب کومل کرحکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہئیے تا کہ اس دلدل سے نکل سکیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کہا کہ اس سال کے بجٹ نے ڈائریکٹ ٹیکسز پر بحث کو جنم دیا ہے جبکہ ہم نے اس سال صاحب ثروت طبقے پر ٹیکس لگانے اور تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال 7 سو ارب کا ٹیکس اکٹھا کیا جائے گا 70 فیصد ڈائیریکٹ ٹیکسز کے زریعے یہ رقم حاصل کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق براہ راست ٹیکسز کی جانب بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے ٹیکس کے نظام میں جدت لانے کی تجاویز کو سراہا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات