Live Updates

عمران خان کے 2020کی نسبت 2021کے اثاثوں میں چھ کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ

چیئرمین تحریک انصاف 14 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، عمران خان کے ذمہ کچھ واجب الادا نہیں، تفصیلات جاری وزیراعظم شہباز شریف 24 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں ،14 کروڑ روپے سے زائد کے مقروض ہیں ، دستاویز بلاول بھٹو 1 ارب 60 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں ،بلاول بھٹو کے ذمہ 3 لاکھ 34 ہزار روپے واجب الادا بھی ہیں،آصف زر داری 71کروڑ کے مالک نکلے

بدھ 15 جون 2022 16:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2022ء) الیکشن کمیشن نے وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماوں کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں جس کے مطابق عمران خان کے سال 2020 کی نسبت 2021 کے اثاثوں میں 6 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔دستاویز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 14 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، سال 2020 میں اثاثوں کی کل مالیت 8 کروڑ روپے سے زائد تھی جبکہ سال 2020 میں 7 کروڑ روپے سے زائد کا قرض تھا۔

سال 2020 میں قرض کی رقم شامل کر کے اثاثوں کی مالیت 15 کروڑ روپے سے زائد تھی، سال 2021 کے اثاثوں کے مطابق عمران خان کے ذمہ کچھ واجب الادا نہیں۔عمران خان نے گوشواروں میں زمان پارک، میانوالی اور بھکر میں وراثتی زمین ظاہر کیں جبکہ بنی گالا گھر کو گفٹ ظاہر کیا ہے، عمران خان کے پاس گرینڈ حیات اسلام آباد ٹاور میں ایک فلیٹ 1 کروڑ 19 لاکھ روپے کا ہے۔

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا اندرون یا بیرون ملک کوئی کاروبار نہیں، عمران خان کے پاس اپنی کوئی ذاتی گاڑی نہیں ہے، عمران خان کا بینک بیلنس 6 کروڑ 3 لاکھ روپے سے زائد ہے پی ٹی آئی چیئرمین کے دو ڈالرز اکاؤنٹس میں 3 لاکھ 29 ہزار ڈالرز ہیں۔عمران خان نے اثاثوں میں 2 لاکھ روپے مالیت کی 4 بکریاں بھی ظاہر کی ہیں، چیئرمین تحریک انصاف کے پاس 5 لاکھ مالیت کا فرنیچر ہے۔

دستاویز کے مطابق عمران خان نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کروائی، بشریٰ بی بی کے پاس 431 کینال کی پاکپتن میں دو مختلف زمینیں ہیں جبکہ بشریٰ بی بی بنی گالا اسلام آباد میں 3 کینال کے گھر کی مالک بھی ہیں۔دستاویز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف 24 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں ،14 کروڑ روپے سے زائد کے مقروض ہیں، شہباز شریف نے سلمان شہباز سے 6 کروڑ سے زائد کا قرض لے رکھا ہے۔

شہباز شریف کے پاس دو گاڑیاں اور بینک بیلنس 2 کروڑ سے زائد کا ہے، شہباز شریف بیرون ملک 13 کروڑ 74 لاکھ روپے کے اثاثوں کے بھی مالک ہیں۔ شہباز شریف کے اثاثوں میں سال 2020 کی نسبت 2021 میں 3 لاکھ روپے کی کمی ا?ئی۔شہباز شریف نے اپنی بیویوں نصرت شہباز اور تہمینہ درانی کے اثاثے بھی ڈکلیئر کر دیے، نصرت شہباز 23 کروڑ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں جبکہ تہمینہ درانی کے اثاثوں کی ملکیت 57 لاکھ 60 ہزار روپے ہے۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو 1 ارب 60 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ بلاول بھٹو کے ذمہ 3 لاکھ 34 ہزار روپے واجب الادا بھی ہیں۔بلاول بھٹو نے بیرون ملک اپنے کاروبار بھی ظاہر کیے ہوئے ہیں، بلاول بھٹو کا بینک بیلنس 12 کروڑ سے زائد کا ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری 71 کروڑ 42 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ آصف زرداری کا بیرون ملک کوئی کاروبار نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی 21 کروڑ 96 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک نکلے، ان کے اثاثے عمران خان سے بھی زیادہ ہیں۔مراد سعید کا کوئی اپنا گھر نہیں بلکہ انکے پاس ایک گاڑی اور 15 تولہ سونا ہے۔ مراد سعید کے اکاؤنٹس میں 29 لاکھ 63 ہزار روپے سے زائد رقم ہے۔عمر ایوب ایک ارب 19 کروڑ سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ انکے ذمہ 11 لاکھ 55 ہزار روپے واجب الادا ہیں، عمر ایوب نے بیرون ملک بزنس کی تفصیلات بھی جمع کرائیں۔

اسد قیصر ساڑھے 8 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ ایک کروڑ 17 لاکھ سے زائد کے مقروض ہیں، سابق اسپیکر اسد قیصر کے پاس 6 کروڑ 72 لاکھ سے زائد کی جائیداد ہے۔اسد قیصر نے 58 لاکھ روپے کا بزنس ظاہر کیا ہے، وہ ایک گاڑی کے مالک ہیں جبکہ 96 لاکھ روپے سے زائد کا بینک بیلنس ہے۔پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک 16 کروڑ 71 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ 3 کروڑ روپے بینک بیلنس اور 2 کروڑ 56 لاکھ روپے کے مقروض ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات