Live Updates

پنجاب میں اسپیکر کی موجودگی میں ڈپٹی سپیکر اجلاس کیسے طلب کر سکتے ہیں معاملے پر عدالت جائیں گے ،شاہ محمود قریشی

لوگوں کو لالچ اور ڈنڈے کے زور پر متاثر کیا جارہا ہے،لوگوں کو سیاسی طور پر قائل کیا جاسکتا ہے،ڈنڈے اور طاقت کے زور پر نہیں،گر ضمنی انتخاب کے دوران ان اضلاع میں نقص امن پیدا ہوا تواس کی ذمہ داری تجربہ کارحکومت ہوگی، نیشنل سیکیورٹی کونسل میں تسلیم کیا گیا کہ بیرونی مداخلت ہوئی جس کی بنیاد پر ڈی مارش ہوا اوریہ سب ریکارڈ حصہ ہے،پر امن احتجاج کیلئے ہم سپریم کورٹ میں گئے ہیں، ہم اس کے فیصلے کی روشنی میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، سابق وزیر خارجہ

جمعرات 16 جون 2022 00:39

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین و سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پنجاب میں اسپیکر کی موجودگی میں ڈپٹی سپیکر اجلاس کیسے طلب کر سکتے ہیں معاملے پر عدالت جائیں گے ،لوگوں کو لالچ اور ڈنڈے کے زور پر متاثر کیا جارہا ہے،لوگوں کو سیاسی طور پر قائل کیا جاسکتا ہے،ڈنڈے اور طاقت کے زور پر نہیں،گر ضمنی انتخاب کے دوران ان اضلاع میں نقص امن پیدا ہوا تواس کی ذمہ داری تجربہ کارحکومت ہوگی، نیشنل سیکیورٹی کونسل میں تسلیم کیا گیا کہ بیرونی مداخلت ہوئی جس کی بنیاد پر ڈی مارش ہوا اوریہ سب ریکارڈ حصہ ہے،پر امن احتجاج کیلئے ہم سپریم کورٹ میں گئے ہیں، ہم اس کے فیصلے کی روشنی میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بطور صوبائی وزیر خزانہ پنجاب کئی بجٹ پیش کئے لیکن پنجاب اسمبلی کا جو ماحول اب دیکھنے میں آ رہا ہے پہلے کبھی نہیں دیکھا،سپیکر کی موجودگی میں ڈپٹی سپیکر اجلاس کیسے طلب کر سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اسمبلی بلڈنگ میں ان ہاؤس اجلاس جاری ہے اس کے ہوتے ہوئے کسی دوسری جگہ کیسے اجلاس منعقد کیا جاسکتا ہے،پنجاب کا بجٹ اگر ایوان اقبال میں پاس کرایا تو یہ غیر آئینی ہوگا اور عدالت میں چیلنج ہو سکتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ وزیرخزانہ سپیکر پنجاب اسمبلی کے بلائے گئے اجلاس میں پیش ہوں اور بجٹ پیش کریں۔ انہوںنے کہاکہ گورنر پنجاب سے درخواست کرتا ہو ں کہ وہ حکومت وقت کے ایماپر غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام نہ اٹھائیں،گورنر ایسے سیشن نہ ھونے دیں وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل سیکیورٹی کونسل میں تسلیم کیا گیا کہ بیرونی مداخلت ہوئی جس کی بنیاد پر ڈی مارش ہوا اوریہ سب ریکارڈ حصہ ہے۔

اور اس اجلاس کے منٹس اور کونسل کے احکامات کے مطابق واشنگٹن میں تعینات سفیر کو کہا گیا کہ وہ حکومت پاکستان کا احتجاج پہنچائیں۔ انہو ں نے کہاکہ اصل مسئلہ آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو ایوان میں بلانا تھا۔ انہوںنے کہاکہ یہ ایوان آئی جی اور چیف سیکرٹری سے وضاحت چاہتا تھا کے 25 مئی کے ظالمانہ اقدامات کے احکامات کہاں سے آئے۔

ہم افسران کی تضحیک نہیں چاھتے یہ پوچھنا چاھتے ھیں کہ تحریک انصاف کے اراکین پر تشدد کے احکامات کہاں سے آرہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ بے شک وہ اسمبلی ہال میں نہ آتے۔ اسمبلی میں موجود کسی کمرہ میں بیٹھ کر 25 مئی کے احکامات کی تشریح کر دیتے،کیا پنجاب اسمبلی کے ایوان کا استحقاق نہیں کہ وہ کسی سینئر آفسر کو اسمبلی بلا سکے، کیا 12 کروڑ افراد کے نمائندوں کا استحقاق نہیں کہ وہ صوبے کے آئی جی اور چیف سیکرٹری کو طلب کر سکیں،اگر سپیکر رولز کے مطابق ہاؤس نہیں چلاتا تو ایوان کو چلانامشکل ہوگا اوریہ ایوان مچھلی بازار بن جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تارڑ صاحب نے جو کچھ کیا انہیں زیب نہیں دیتا تھا،سپیکر کی رولنگ پر عطاء تارڑ نے جو حرکت کیا وہ پڑھے لکھے شخص کو زیب دیتا ہے،یہ ایسی روایات قائم کررہے ہیں کہ مستقبل میں پاسداری قائم رکھنا مشکل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 14اضلاع میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں،قانون کے دائرہ میں رہ کر سیاسی انداز میں الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کو شواہد پیش کر دیئے ہیں کہ الیکشن میں سرکاری مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے اور وزیر اعلیٰ سے ملاقاتیں کروائی جارہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کو لالچ اور ڈنڈے کے زور پر متاثر کیا جارہا ہے،لوگوں کو سیاسی طور پر قائل کیا جاسکتا ہے،ڈنڈے اور طاقت کے زور پر نہیں۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کی منظور شدہ سکیموں پر ن لیگ کی تختیاں لگائی جا رہی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ الیکشن قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں،کل ریٹرنگ آفسر نے تمام امیدواروں کو بلایا اور ضابطہ اخلاق بیان کیا۔ ضرورت اس امر کی زبانی نہیں بلکہ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کروایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ 14اضلاع میں ضمنی انتخابات شخصیات کا نہیں بلکہ مستقبل کے سیاسی میدان کا تعین کرے گا،اگر الیکشن کمیشن 20 سیٹوں کاضمنی انتخاب صاف شفاف کروانے میں ناکام رہا تو عوام جنرل الیکشن کے نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عابد شیر علی ملتان آ رہے ہیں، میں پوچھتا ہوں ان کا ملتان میں کتنا ووٹ بینک ہے اور کتنا اثر ہے،اگر وہ صرف پگڑیاں اچھالنے آرہے ہیں تو لااینڈ آرڈر کے مسائل پیدا ھونگے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز ملتان میں ہمارے ایک دفتر کے حوالے سے جھگڑا پیدا ہوپولیس اور انتظامیہ نے مداخلت کی اور مسئلہ حل ہوا،اگر ضمنی انتخاب کے دوران ان اضلاع میں نقص امن پیدا ہوا تواس کی ذمہ داری تجربہ کارحکومت ہوگی،ہم سرکاری وسائل کے باوجود الیکشن میں حصہ لے کر بھر پور مقابلہ کریں گے،ہم سسٹم کی بے بسی اور بوسیدہ نظام کو بے نقاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس معاشی بحالی کا کوئی پلان نہیں ہے۔ ملک میں اس وقت آٹے کی قلت ہے۔ اور ملک میں اس وقت گھی کا سٹاک ایک ہفتے کا رہ گیا ہے،اگر نیا پام آئل کا سٹاک نہیں آتا توملک میں گھی کا بحران آنے والا ہے۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں اضافہ کیا جار ہاہے جس سے ملک میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔

اس بجٹ سے نہ عوام راضی نہ انکے آقا راضی ھیں۔شہباز شریف بے بس وزیراعظم ہیں۔ چوں چوں کا مربہ حکومت نہیں چلا سکتا۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے جلد الیکشن کروائے جائیں،ساڑھے تین سال اپوزیشن رہنما مطالبہ کرتے رہے کہ الیکشن کروائے جائیں۔ آج جب ہم ان کی بات کہ رہے ہیں کہ فوری الیکشن کروائے جائیں تو یہ کیوں بھاگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا بلاول بھٹو نے ہمارے دور حکومت میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کیا۔

اب دو ماہ میں مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی نے عوام کا کچومر نکال دیا ہے،افراط زر میں بہت اضافہ ہوگیا ہے، بلاول بتائیں کہ مہنگائی بڑھی ہے یا کم ہوئی ھے انکے مہنگائی مارچ کہاں گئے،میں بلاول سے آج کہتا ہوں کہ آؤ آپ کراچی سے مہنگائی کے خلاف مارچ کا آغاز کرو ہم پنجاب سے مہنگائی کے خلاف مارچ کرتے ہیں۔

سندھ پنجاب بارڈر پر ٹاکرا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو بے ضرر کرنا اور اپنے کیسز ختم کرانا انکا ایجینڈا تھااور یہ لوگ اپنے ایجنڈے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ہم نے انہیں این آر او دینے سے انکار کیا اور آج یہ لوگ این آر او ٹو لیکر اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ عمران خان کے اگلے لائحہ عمل بارے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج کیلئے ہم سپریم کورٹ میں گئے ہیں، ہم اس کے فیصلے کی روشنی میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات