Live Updates

عمران خان مبینہ بیرونی سازش پر کمیشن کا فیصلہ بھی منظور نہیں کریں گے، وزیر دفاع

عمران خان چاہتے ہیں حکمرانی دی جائے ،عام آدمی کی زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے ، قوم کو موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لیے اجتماعی جدوجہد کرنی پڑے گی ، قیمتیں نہ بڑھاتے تو ملک دیوالیہ ہونے کی طرف چلا جاتا، اگر یوکرین اور روس کی جنگ بند ہو جاتی ہے تو تیل اور گیس کی قیمتیں تیزی سے نیچے جائیں گی ،جس سے ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور عوام کو ریلیف دینے میں مدد ملے گی، خواجہ آصف اگر پاکستان سبسڈی جاری رکھتا ہے اور ہم وسائل فراہم نہیں کر سکتے تو اس کے نتیجے میں دیوالیہ ہو جائیں گے، قمر زمان کائرہ

جمعرات 16 جون 2022 17:55

عمران خان مبینہ بیرونی سازش پر کمیشن کا فیصلہ بھی منظور نہیں کریں گے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2022ء) وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ اگر ہم بیرونی سازش کے بیانیے پر کمیشن بنا دیں تو بھی میں شرطیہ کہتا ہوں کہ یہ کمیشن کا فیصلہ بھی منظور نہیں کریں گے ، عمران خان چاہتے ہیں حکمرانی دی جائے ،عام آدمی کی زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے ، قوم کو موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لیے اجتماعی جدوجہد کرنی پڑے گی ، قیمتیں نہ بڑھاتے تو ملک دیوالیہ ہونے کی طرف چلا جاتا، اگر یوکرین اور روس کی جنگ بند ہو جاتی ہے تو تیل اور گیس کی قیمتیں تیزی سے نیچے جائیں گی ،جس سے ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور عوام کو ریلیف دینے میں مدد ملے گی۔

جمعرات کو یہاں وفاقی وزرا قمر زمان کائرہ ، مولانا اسعد محمود اور وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ خاندانوں میں جب آمدن کم ہو جاتی ہے تو آپ دو کی جگہ ایک پکوان بنانا شروع کردیتے ہیں، کفایت شعاری پر شروع کردیتے ہیں لیکن قومی سطح پر نہ ہماری حکومتوں نے اس چیز کو متعارف کرانے کی کاوش کی اور نہ متعلقہ طبقات نے کفایت شعاری کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ عام آدمی کی زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے لہٰذا قوم کو موجودہ صورتحال سے نکلنے کیلئے اجتماعی جدوجہد کرنی پڑے گی لیکن میں آپ کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ اتحادی حکومت آنے والوں میں اس بات کی ذمے داری اٹھائے گی کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کم کی جائے اور عام آدمی کی مشکلات میں جو اضافہ ہوا ہے وہ واپس ہو۔وزیر دفاع نے کہا کہ اگر یوکرین اور روس کی جنگ بند ہو جاتی ہے تو تیل اور گیس کی قیمتیں تیزی سے نیچے جائیں گی جس سے ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور عوام کو ریلیف دینے میں مدد ملے گی لیکن اس وقت ہم بین الاقوامی سیاست کے دائرے کی زد میں آ گئے ہیں۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور کشمیر نے کہا کہ حکومت کو انتہائی مشکل اور ناپسندیدہ فیصلہ کرنا پڑا، جب سے حکومت آئی ہے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں،عالمی سطح پر پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے حکومتی خزانے پر بوجھ پڑ رہا تھا اور سبسڈی کی مد میں جتنا پیسہ نکل رہا تھا اس پر پورے ملک کا میڈیا اور ماہر معاشیات کہہ رہے تھے کہ ممکن نہیں کہ یہ سلسلہ جاری رکھا جائے لہٰذا حکومت جلد فیصلے کیوں نہیں کررہی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پاکستان یہ سبسڈی جاری رکھتا ہے اور ہم وسائل فراہم نہیں کر سکتے تو اس کے نتیجے میں آپ دیوالیہ ہو جائیں گے اور نادہندگی کی صورت بن جاتی ہے تاہم جب ہم نے بھاری دل کے ساتھ یہ فیصلے کیے تو ہم مشکور ہیں کہ لوگوں نے بڑے بھاری دل کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے بھی ان چیزوں اور ان فیصلوں کو قبول کیا۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جنہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیے تھے وہ ٹیلی ویژن پر بیٹھ کر کہہ رہے تھے کہ تیل کی قیمتیں 300 سے بڑھ جائیں گی، سبسڈی ختم کرنا ہو گی اور وہ درست کہہ رہے تھے، قیمتیں اب مزید نہیں بڑھیں گی لیکن انہوں نے جو ا?ئی ایم ایف سے معاہدہ کیا ہے اس کی تفصیل کے مطابق قیمتیں ان کے مطابق وہ ہونی چاہیے تھی۔

انہوںنے کہاکہ کونسی حکومت چاہے گی کہ ہم عوام میں غیرمقبول ہو جائیں تاہم ہمارے پاس ا?پشنز کیا ہیں، کیا سری لنکا بنا جائے یا اس مشکل صورتحال سے نکلنے کیلئے اقدامات کیے جائیں اور اس کو ٹھیک کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پہلے 80لاکھ افراد کو ماہانہ 2ہزار روپے دینے کا اعلان کیا گیا تھا اور اب مزید 60لاکھ گھرانوں کو یہ رقم دی جائے گی، یہ رقم کافی نہیں ہے تاہم جس شخص کی تنخواہ 20ہزار روپے ہے اس کے بجٹ میں اس رقم سے ضرور تھوڑا بہت اثر پڑے گا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کس شوق ہے کہ عوام کے غیض و غضب کا سامنا کرے تاہم یہ ہماری حکومت ہے کہ جس نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم سیاسی نقصان برداشت کر لیں گے تاہم ہم سابقہ حکومت کی طرح پاکستان کا نقصان نہیں کریں گے کہ سستی شہرت کے لیے ہم عوام کو گڑھے میں پھینک دیں۔انہوں نے کہا کہ میری تاجر برادری سے استدعا ہے کہ قوم کی عادتیں بدلنے میں ہماری مدد کریں، ہم سب نے مل کر ملک کو چلانا ہے، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم فالتو چیزوں کا ضیاں نہ روکیں اور حکومت سے کہیں کہ وہ سب ٹھیک کر لے، دنیا میں کونسی حکومت ہو گی جو ٹھیک کر پائے گی۔

انہوںنے کہاکہ قوم کی عادتیں بدلتے ہوئے اگر دو چار دن خریداری کم بھی ہوئی تو وہ گاہک آپ کے ہی پاس آئیں گے، وہ کسی اور شہر نہیں جائیں گے اور آپ نے کووڈ کے دنوں میں چھ بجے مارکیٹیں بند کر کے دیکھا کہ ان مشکل حالات کے باوجود بھی تاجر طبقے کی ا?مدن میں کمی نہیں ہوئی تھی۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت پر تنقید آپ کا حق ہے، ہم مشکل فیصلے کررہے ہیں لہٰذا ہمیں تنقید کا سامنا کرنا ہو گا لیکن ہمیں بھی قومی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے ہمارے جائز اقدامات کو سپورٹ کیجیے گا تاکہ مل کر اس مشکل کا سامنا کر سکیں۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت آج کے دور کے مقابلے میں نصف تھی تاہم اس کے باوجود انہون نے 37 روپے بڑھایا، ہم نے اب جا کر تین مرتبہ بڑھائی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری سیکیورٹی کا اعلیٰ ترین فورم نیشنل سیکیورٹی کمیٹی ہے جس میں اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت شریک ہوتی ہے، فوجی سربراہان بھی ہوتے ہیں، اس میں عمران خان کی زیر سربراہی ہونے والے آخری اجلاس میں بھی وہی فیصلہ ہوا جو بعد میں ہوا، ان کی صدارت میں کیا گیا فیصلہ ہمارے دور میں کیے گئے فیصلے سے مختلف نہیں تھا۔

انہوںنے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بیرونی سازش کے معاملے کی بغیر کسی ابہام کے دو مرتبہ وضاحت کی، اس کے بعد بھی اگر یہ اصرار کرتے رہیں تو ہم کمیشن بھی بٹھا دیں گے تو بھی میں آپ کو شرطیہ بتاتا ہوں کہ یہ کمیشن کا فیصلہ بھی منظور نہیں کرے گی کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ یا تو مجھے حکمرانی دو ورنہ فوج تباہ اور ملک تباہ ہو۔انہوں نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے سوال کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نازک اور حساس معاملہ ہے اور میں نہیں چاہتا کہ اس پر کسی بھی قسم کا بیان ایف اے ٹی ایف میں ہماری پوزیشن اور بات چیت کے عمل کو نقصان پہنچائے البتہ ہماری کوشش ہے کہ اس کی گرے لسٹ سے جلد نکل آئیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات