j آئندہ3 ماہ کیلئے توانائی ضروریات کو پورا کرنا چیلنج

ٴْ پی ایس او اور پی ایل ایل کا توانائی ضروریات پوری کرنے کیلئے 19 کھرب 80 ارب روپے کا تخمینہ

جمعرات 16 جون 2022 18:10

ؑاسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2022ء) یورپی ممالک کی جانب سے روسی تیل و گیس نہ لینے کے فیصلے کے باعث پاکستان کی مشکلات بڑھنے لگیں، ملک کو آئندہ تین ماہ کے لیے توانائی ضروریات کو پورا کرنا چیلنج بن گیا ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ایس او اور پی ایل ایل نے آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں توانائی ضروریات پوری کرنے کے لیے 19 کھرب 80 ارب روپے کا تخمینہ لگا لیا ہے ۔

پی ایس او نے پاور سیکٹر کے لیے ایل این جی اور فرنس آئل کی خریداری کے لیے 17 کھرب روپے مانگے ہیں جبکہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے چار ماہ کے لیے 2 کھرب 78 ارب روپے مانگ لیے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے پاور سیکٹر کو جون سے ستمبر تک ہر ماہ 12 ایل این جی کارگوز درکار ہونگے، روس یوکرائن جنگ کی وجہ سے ایل این جی کی سپاٹ طلب بڑھنے سے ایک کارگو 16 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے،رپورٹ کے مطابق سوئی ناردرن چار ماہ کے لیے پاور سیکٹر کو روزانہ 720 سے 780 ملین کیوبک فٹ گیس فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

سوئی سدرن کے الیکٹرک کے نئے پاور پلانٹ کو روزانہ 62 سے 130 ملین کیوبک فٹ گیس فراہم کرے گی۔ پی ایس او کا 15 جون تک ادائیگیوں کا بوجھ 352 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے ۔ ادارے نے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن سے 310 ارب روپے اور پاور کمپنیوں سے 177 ارب روپے کے واجبات وصول کرنے ہیں۔