Live Updates

ضمنی انتخابات میں ضلعی انتظامیہ مداخلت کر رہی ہے ،حمزہ اپنی کرسی کے تحفظ کیلئے کچھ بھی کر سکتے ہیں‘ شاہ محمود قریشی

منگل 21 جون 2022 21:10

ضمنی انتخابات میں ضلعی انتظامیہ مداخلت کر رہی ہے ،حمزہ اپنی کرسی کے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2022ء) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پنجاب کے 20حلقوںمیں ہونے والے ضمنی انتخابات میں ضلعی انتظامیہ مداخلت کر رہی ہے ،بڑی ذمہ داری سے بات کر رہا ہوں کہ اگر 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں اپنی ساکھ کھو دی تو عام انتخابات کو الیکشن کمیشن دفن کر دے گا،قوم ایسے عام انتخابات کو قبول نہیں کرے گی ،حمزہ شہباز کا مستقبل20 سیٹوں کے انتخاب سے وابستہ ہے ،حمزہ اپنی کرسی کے تحفظ کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں،حمزہ نے سیٹیں جیتنی نہیں بلکہ انہیں دلوائی جانی ہیں، یہ بات زبان زد عام ہے کہ 18 سیٹیں مسلم لیگ (ن)اور 2 سیٹیں تحریک انصاف کی ہیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پنجاب کی قیادت ، رہنمائوں اور کارکنوںنے عملی طور پر پنجاب پولیس کی فسطائیت کا مقابلہ کیا، قیادت نے کارکنوں کو عملی حوصلہ دیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ شفاف انتخابات کرائے ، اس ذمہ دار کو نبھانے کے لئے ریاست انہیں سہولیات فراہم کرتی ہے ،قوم توقع کرتی ہے الیکشن کمیشن جس پر عوام کے ٹیکس کا پیسہ لگتا ہے الیکشن پر سوالیہ نشان لگتا رہا ہے ،آخر کب تک پاکستان اس صورتحال کا سامنا کرتا رہے گا،الیکشن ریفارمز پر جو کمیشن بنا تحریک انصاف نے پارلیمنٹ میں اس کا پورا ساتھ دیا،الیکشن ریفارمز کے لئے ہم آج بھی ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں،کراچی میں ایک ضمنی الیکشن کو بھی یہ ٹھیک نہیں کروا سکے ،ایم کیو ایم کے علاوہ تمام جماعتوں نے کراچی کے الیکشن کو مسترد کر دیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات کے لئے ڈی پی او زاور ڈی سی او زکو ہدایت دی گئی ہیں کہ تمہارا مستقبل ان انتخابات سے جڑا ہوا ہے ، ضلعی انتظامیہ سہولت کاری کر رہی ہے ،دبائوڈال کر وفاداریاں تبدیل کی جا رہی ہیں،کاروباری طبقے کو بھی رات کے وقت دبائو میں لایا جا رہا ہے،میرے حلقے میں جہاں زین قریشی یا میں جاتا ہوں وہاں سپیشل برانچ کے لوگ ساتھ لگا دئیے گئے ہیںوہ شام کو انتظامیہ کو وہ ویڈیو زبھیجتے ہیں تو پھر رات کو لوگ ان کے پاس پہنچ جاتے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ حمزہ شہباز شریف نے تحریک انصاف کے لوگوں کو لاہور بلایا اور ان سے وفاداری تبدیل کروائی ہے،تحریک انصاف کے ایک چیئرمین کی وفاداری تبدیل کروائی گئی ہے جس کے ثبوت موجود ہیں،یونین کونسل سطح کے لوگوں کو دبائو میں لایا جا رہا ہے ،جن حلقوں میں ضمنی انتخاب ہو رہا ہے وہاں مسلسل ترقیاتی کام ہو رہے ہیں،میں نے الیکشن کمیشن کے پنجاب کے ممبر کو ترقیاتی کاموں کے وعدوں کی ویڈیو بھجوائی ،کیا انہوں نے کسی سے پوچھا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں پی پی 167 میں ہمارے امیدوار کے دفتر پر حملہ ہوا اور امیدوار کے بھتیجے کو گولی ماری گئی ،حملہ ہم پر اور مقدمہ بھی ہم پر درج کرا دیاگیا ،حمزہ نے ثابت کر دیا کہ گنگا الٹی بہہ سکتی ہے،ملتان کے ڈپٹی کمشنر کو ملا ہوں وہ مجھے ڈرے ہوئے اور سہمے ہوئے لگ رہے تھے،ملتان کے کمشنر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا وہ چھٹی پر ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ضمنی انتخاب کو مکمل طور پر مینج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کے بینرز اتروا دیتے ہیں تو پھر مسلم لیگ (ن)کے بھی اتراو دیں،ہم فکسڈ الیکشن کو نہیں مانیں گے ،اگر یہ الیکشن ایسے ہوا تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے ۔الیکشن کمیشن میں جو تعیناتیاں ہو رہی ہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن اس کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ حماد اظہر نے فیٹف میں پاکستان کی بھر پور نمائندگی کی ،شہباز شریف فون کر رہے ہیں ،بلاول بھٹو جو تین میں نا تیرا میں ہیں،حنا ربانی کھر نے جو تقریر کی وہ دفتر خارجہ کی لکھی ہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ جب سپیکر آفس میں میٹنگ ہوئی تو جس میں فیٹف پر بات کرنی تھی تو وہاں پر یہ نیب کے قانون پر 35 ترامیم لے لے آئے تاکہ نیب کاجنازہ ذرا دھوم سے نکلے ۔

انہوںنے کہا کہ پنجاب اسمبلی کووزارت قانون کے ماتحت کر دیاگیا ہے ، نیب کو انٹی کرپشن کا ادارہ بنا دیاہے ،آج پارلیمنٹ کی خودمختاری زرداری اور بلاول بھٹو کو کیوں دکھائی نہیں دے رہی،قوم جاننا چاہتی ہے کہ آج لوگ خاموش کیوں ہیں،چند لوگوں اور چند میڈیا کے علاوہ لوگ خاموش کیوں ہیں،اگر ہم لوگوںکے ووٹوں سے ہاریں گے تو ہم ہار برداشت کر سکتے ہیں اگر منصوبہ بندی سے ہرایا گیا تو الیکشن کے نتیجے کو عوام مسترد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو بجٹ دیا ہے اس پر آئی ایم ایف نے ابھی تک منظوری کا اشارہ نہیں دیا،آئی ایم اہف نے کہا کہ جو اہداف بجٹ میں رکھے گئے ہیں وہ حقیقت کے مطابق نہیں ہیں۔بات آئی ایم ایف کے ساتھ ہو رہی ہے لیکن ملاقات امریکی سفیر کے ساتھ کی جارہی ہے ،آئی ایم ایف ان کے اقدامات سے ابھی تک مطمئن نہیں ۔ انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے منتظر ہیں کہ وہ ہمیں کیا راہ فراہم کرتے ہیں ،الیکشن کمیشن ایک آزاد اور آئینی ادارہ ہے ،ہمارا تقاضہ ان سے ہو گا،الیکشن شفاف ہوا تو ہم ہار گئے تو کوئی بات نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید دوست ہیں وہ پی ٹی آئی کی پالیسی کی ترجمانی نہیں کر سکتے، ایاز صادق کل ہی ہمیں دعوت دیں بتائیں کب اسمبلی تحلیل ہو گی اور نئے الیکشن کب کروائے جائیں گے ،پنجاب کے الیکشن میں پنجاب پولیس سے کوئی توقع نہیں ہے ان کی کانپیں ٹانگیں گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات