پاکستان نے چین، دبئی اور سعودی عرب سے 7،7ارب ڈالر مانگے ہیں

عالمی مالیاتی ادارے سے بھی 7ارب ڈالر آئیں گے، اس طرح اگلے 2 برس میں پاکستان کے سسٹم میں 28ارب ڈالر آسکتے ہیں، چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان

muhammad ali محمد علی بدھ 22 جون 2022 00:27

پاکستان نے چین، دبئی اور سعودی عرب سے 7،7ارب ڈالر مانگے ہیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جون2022ء) پاکستان کے سسٹم میں آئندہ دو سالوں کے دوران 28 ارب ڈالرز آنے کا امکان ظاہر کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے نجی ٹی وی چینل سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے چین، دبئی اور سعودی عرب سے 7،7ارب ڈالر مانگے ہیں، جبکہ آئی ایم ایف سے بھی 7ارب ڈالر آئیں گے، اس طرح اگلے 2 برس میں پاکستان کے سسٹم میں 28 ارب ڈالر آسکتے ہیں۔

ملک بوستان کے مطابق عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی ڈالرمل سکتے ہیں جس سے ڈالر 190 روپے ڈالر تک گرسکتا ہے۔ آئی ایم ایف سے ممکنہ معاہدے کی صورت میں فوری طور پر ڈالر 5 سے 10 روپے کم ہوجائے گا اور مزید بھی کمی آسکتی ہے لیکن اس کے لیے دوست ممالک کی جانب سے بھی ڈالر آنے سے فرق پڑے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے زرمبادلہ ذخائر ختم ہونے کی افواہوں پر ردعمل دیا گیا۔




اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں ان اطلاعات کی تردید کی گئی ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہوگئے یا انہیں خرچ نہیں کیا جاسکتا۔ایس بی پی ترجمان کے مطابق 8.9 ارب ڈالر کے سرکاری ذخائر مکمل طور پر قابل استعمال ہیں جو سونے کے ذخائر کے علاوہ ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے درآمدی ادائیگیاں روکنے اور بینکوں کے پاس زرمبادلہ نہ ہونے کی اطلاعات بے بنیاد اور غلط ہیں۔بیان کے مطابق اسٹیٹ بینک نے درآمدی ادائیگیاں نہیں روکیں کمرشل بینکوں کے پاس ادائیگیوں کے لیے خاطر خواہ ذخائر موجود ہیں جبکہ رواں ماہ کے دوران انٹربینک مارکیٹ سے 4.7 ارب ڈالر کی درآمدی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔