حکام کی بریفنگ اور ڈیمز کی تعمیر میں سست روی پر وفاقی وزیر خورشید شاھ متعلقہ اداروں پر برس پڑے

خورشیدشاہ کا ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے ایم ڈی نیس پاک کی عدم شرکت پر سخت کااظہار اگر آبی وسائل کے ذخائر کی تعمیر بروقت مکمل نہ ہوئی تو ملک شدید ترین آبی بحران کا شکار ہوجائیگا، وفاقی وزیر کا اجلاس سے خطاب

بدھ 22 جون 2022 14:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2022ء) وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشیدشاہ نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے ایم ڈی نیس پاک کی عدم شرکت پر سخت کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر آبی وسائل کے ذخائر کی تعمیر بروقت مکمل نہ ہوئی تو ملک شدید ترین آبی بحران کا شکار ہوجائیگا۔بدھ کو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت چار ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں چیئر مین این ایچ اے خرم آغا،سیکرٹری آبی وسائل کاظم نیاز اور چیئرمین واپڈا نوید اصغر اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم ،داسو ڈیم ،تھاہ کوٹ ڈیم اور پٹن ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔اجلاس میں ایم ڈی نیس پاک کی عدم شرکت پر وفاقی وزیر خورشید شاہ نے برہمی کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

واپڈاحکام نے بریفنگ دی کہ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ تاحال این ایچ اے نے چاروں ڈیمز کیلئے ‘‘کے کے ایچ ‘‘کے علاوہ کسی دوسری رابطہ شاہراہ کی فزیبلٹی تک نہیں بنائی ۔

واپڈا نے کہاکہ چاروں ڈیمز شاہراہ قراقرم پر آتے ہیں تاہم اس اہم ترین شاہراہ کو بھی اپ گریڈ کرنے کا کام شروع نہیں ہو سکا۔ وپڈا حکام نے بتایاکہ دیامر بھاشا ڈیم کے تھور نلہ بائی پاس کی 24 کلومیٹر لنک روڈ کا کام تاحال شروع نہیں ہوسکا۔ واپڈا حکام نے بتایاکہ رواں سال دو فروری کو فیصلہ ہوا تھا کہ این ایچ اے یہ سڑک 30جون تک مکمل کرے گی۔ واپڈا حکام نے بتایاکہ سڑک کی تعمیر کیلئے واپڈا متعلقہ اداروں کو مطلوبہ رقم ادا کر چکا ھے لیکن اب بتایا جا رہا ہے کہ اس سڑک کی تعمیر کے لیے مذید 8ماہ کا عرصہ درکار ہے۔

حکام کی بریفنگ اور ڈیمز کی تعمیر میں سست روی پر وفاقی وزیر خورشید شاھ متعلقہ اداروں پر برس پڑے۔ سید خورشید شاہ نے کہاکہ اگر آبی وسائل کے ذخائر کی تعمیر بروقت مکمل نہ ہوئی تو ملک شدید ترین آبی بحران کا شکار ہوجائیگا۔ انہوںنے کہاکہ آبی وسائل کے ذخائر ملک وقوم کی لائف لائن ہیں۔ سید خورشید شاہ نے کہاکہ ملک ان ذخائر کی تعمیر میں ایک لمحہ کی تاخیر یا غفلت کا متحمل نہیں ہو سکتا ، یہ ملکی سالمیت کا معاملہ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم تو ایک سال کے لیے آئے ہیں لیکن اس دوران جنگی بنیادوں پر کام کریں گے۔ سید خورشید شاہ نے کہاکہ تمام ادارے دیامر بھاشا ڈیم پر بننے والی ٹنل کی فوری فزیبلٹی بنائیں۔ بتایا جائے اس پر کتنا وقت لگے گا اور کتنا خرچ آئے گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ تمام ادارے اس بارے میں نیس پاک سے مشاورت کے بعد فوری آگاہ کریں۔وفاقی وزیر سید خورشید شاہ نے 14جولائی کو ان منصوبوں پر دوبارہ بریفنگ طلب کر لی۔