ایف آئی آر میں ملزمان کو نامزد کرنے کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار اورمغوی کو بازیاب کرانے میں ناکام رہی ہے،تاج محمد

بدھ 22 جون 2022 20:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2022ء) کوئٹہ کے رہائشی تاج محمد نے کہا ہے کہ میرے بھائی حاجی اختر محمد کو23اپریل کی رات سمنگلی روڈ سے اغواء کیا گیا ایف آئی آر میں ملزمان کو نامزد کرنے کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار اورمغوی کو بازیاب کرانے میں ناکام رہی ہے ملزمان مغوی کی بازیابی کیلئے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کررہے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان اور آئی جی پولیس فوری نوٹس لیتے ہوئے مغوی کی بازیابی اورملزمان کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کریں۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔تاج محمد نے کہا کہ میرے بھائی اختر محمدکو اغواء ہوئے دو ماہ کا عرصہ ہوچکا ہے جس کی ایف آئی آر صدر تھانے میں حاجی عبداللہ ابابکی ،عبدالحمید ابابکی اور محمود کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی صدرپولیس ایف آئی آر میں نامزد اصل ملزمان کو گرفتارکرنے کی بجائے بے گناہ افراد کو اٹھاکرتھانے لیکر انکے اہل خانہ سے رقم لیکر چھوڑ دیتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملزمان نے فون کرکے مغوی کی بازیابی کیلئے 6کروڑروپے تاوان کا مطالبہ کیا جسکے بعد ملزمان نے پھر فون کرکے رقم کم کرکے 4کروڑ کردی اب ملزمان 2کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کررہے ہیں جس کے بارے میں پولیس کے اعلیٰ حکام کوبھی آگاہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر سردار عمر گورگیج نے بھی ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حاجی اختر محمد کے اغواء میں حاجی عبداللہ ،حاجی عبدالحمید اوردیگر شامل ہیں ۔انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان ،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ ،صوبائی وزیرداخلہ اور آئی جی پولیس سے اپیل کی کہ انکے بھائی حاجی اختر محمد کے اغواء کا نوٹس لیتے ہوئے انکی فوری بازیابی اور ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کریں۔