Live Updates

کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات امن کیلئے اور آئین کے تحت ہوں گے،وزیرداخلہ

اراکین پارلیمنٹ کو اعتمادمیں لینے کیلئے ان کیمرہ سیشن بلایا جائیگا،یوٹرن کے ماہر عمران خان سے پوچھا جائے کہ سازش کا بیانیہ کہاں ہی چند روز سے عمران خان نیب ترامیم پر بات کررہے ہیں،عمران خان آئے روز نئے شوشے چھوڑ رہے ہیں، نیب اصلاحات کے بعد اب 90 دن کا ریمانڈ نہیں ہوگا، 90 دن کا ریمانڈ نہ ہونے کا فائدہ اب تحریک انصاف کے لوگوں کو ہوگا، عمران خان پرعدم اعتماد تو ان کے اپنے اتحادیوں نے کیا تھا، جن ووٹوں کے ذریعے عمران خان وزیراعظم بنے ان ہی ووٹوں کے ذریعے شہبازشریف وزیراعظم بنے،رانا ثنا ء اللہ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 22 جون 2022 23:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2022ء) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے واضح کیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات امن کیلئے اور آئین کے تحت ہوں گے،اراکین پارلیمنٹ کو اعتمادمیں لینے کیلئے ان کیمرہ سیشن بلایا جائیگا،یوٹرن کے ماہر عمران خان سے پوچھا جائے کہ سازش کا بیانیہ کہاں ہی چند روز سے عمران خان نیب ترامیم پر بات کررہے ہیں،عمران خان آئے روز نئے شوشے چھوڑ رہے ہیں، نیب اصلاحات کے بعد اب 90 دن کا ریمانڈ نہیں ہوگا، 90 دن کا ریمانڈ نہ ہونے کا فائدہ اب تحریک انصاف کے لوگوں کو ہوگا، عمران خان پرعدم اعتماد تو ان کے اپنے اتحادیوں نے کیا تھا، جن ووٹوں کے ذریعے عمران خان وزیراعظم بنے ان ہی ووٹوں کے ذریعے شہبازشریف وزیراعظم بنے۔

بدھ کو قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم آفس میں تین گھنٹے جاری رہاجس میں شرکا ء کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں عسکری قیادت، پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان ، وفاقی وزرا اوردیگرحکام شریک ہوئے ۔ اجلا س کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں عسکری وسیاسی قیادت موجود تھی، اجلاس کو اہم قومی معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

رانا ثنا ء اللہ نے کہاکہ ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کیلئے ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف مذاکرات پر ایوان کو اعتماد میں لیں گے۔ وزیر دادخلہ نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے 4سال لوٹ مار کا بازار گرم رکھا، فرح گوگی اور بشریٰ بی بی کے نام ہر کرپشن میں فرنٹ ویمنز کے طور پر سامنے آرہے ہیں برطانیہ نے منی لانڈرنگ کی 50 ارب روپے کی رقم پاکستان کو واپس لوٹائی،5 ارب روپے لیکر برطانیہ سے ملنے والے 50ارب روپے اسی شخص کو لوٹا دیئے گئے۔

انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے نیب ترامیم کے حوالے سے غلط بیانی کی جارہی ہے،نیب ترامیم کے بعدکسی کے ناپکڑے جانے کا تاثر بے بنیاد ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان اداروں کا غلط استعمال کرتے رہے، عمران خان نے محمد شہبازشریف کے خلاف نیب کے جھوٹے کیسزبنوائے۔وزیرداخلہ نے کہاکہ محمد شہباز شریف کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کی جا سکی۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ 4سال عمران خان کا واحد ایجنڈا صرف اور صرف سیاسی انتقام رہا ۔انہوںنے کہاکہ بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی مقدمات کو غلط ثابت کرنا ہمارا حق ہے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران کا امریکی سازش کا بیانیہ کدھر گیا، ساڑھے تین سال میں کسی کیس میں کچھ ثابت نہیں ہوا، شہباز شریف کے خلاف کونسے 70 کیسز ہیں عمران خان نے خود ہی کیسز کی تعداد 70بنا لی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ معیز انٹرپرائز میں بھی ان کے فرنٹ مین کا نام نکلا ہے، اگر نیب ترامیم کا فائدہ ہونا ہے تو آپ کے لوگوں کو ہونا ہے، اگر نیب قوانین سے کوئی نہیں پکڑا جائے گا تو آپ کو خوش ہونا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ برطانیہ سے آنے والی رقم بارے عمران خان نے کوئی جواب نہیں دیا، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے 458 کنال اراضی حاصل کی گئی، کس کھاتے میں القادر یونیورسٹی کو زمین دی گئی50 ارب کا فائدہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو دیا گیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان اداروں کو مس یوز کرتے رہے، جو چیزساڑھے تین سال ثابت نہیں کر سکے اب کیا کریں گے، ریٹائرڈ ججوں کو احتساب عدالت میں لگانے کا مقصد انتقام کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا تھا، کیسز کو جھوٹا ثابت کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔انہوںنے کہاکہ جن ووٹوں سے عمران آئے انہی ووٹوں سے شہباز شریف بھی وزیراعظم بنے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ راجہ ریاض، نور عالم پچھلے دو سال سے عمران خان پر تنقید کر رہے تھے، نیب ترامیم پر بیانیہ بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، نیب ایکٹ کا پہلے جائزہ لے لیں، 80 فیصد ترامیم تحریک انصاف کی حکومت خود آرڈیننس میں لیکر آئی تھی، نیب 90 دن کا ریمانڈ لیتا تھا۔

انہوںنے کہاکہ نیب بتائے کونسے سیاست دانوں سے کتنے پیسے وصول کیی نیب نے جو پیسے ریکور کیے ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے کیے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت نے کئی فیصلوں میں نیب کو کالا قانون کہا، قومی احتساب بیورو میں 90 دن ریمانڈ کے باوجود چالان پیش نہیں کیا جاتا تھا، ہم توبھگت چکے، نیب قانون کو ہم نے اپنے لیے ٹھیک نہیں کیا، اسلامی نظریاتی کونسل اور عدالت کی بھی تجاویز تھیں، نیب قوانین پر کاروباری طبقے، بیوروکریٹس کو اعتراضات تھے، ضمانت کا اختیارعدالت کو دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیب ایک آزاد ادارہ ہے، آنے والے ایک دو روز میں چیئرمین نیب کا فیصلہ ہوجائے گا، نیا چیئرمین نیب، ادارے کے اندر خرابیوں کو بھی دور کرے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات