Live Updates

مسلم لیگ (ق) میں سیاسی مستقبل سے متعلق اندرونی اختلافات میں شدت اختیار کر گئے

چوہدری شجاعت کے بیٹوں نے آصف زرداری سے مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت موجودہ مخلوط حکومت کی حمایت کرنے کیلئے ڈالرز طلب کیے تھے، چوہدری وجاہت حسین پارٹی کے کارکنان اور سپورٹرز انتخابات میں پی ٹی آئی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حق میں ہیں، نئی جماعت بنانے کااعلان

ہفتہ 25 جون 2022 13:30

اسلام آباد /گجرات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2022ء) سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے بیٹوں نے پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری سے مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت موجودہ مخلوط حکومت کی حمایت کرنے کے لیے ڈالرز طلب کیے تھے۔گزشتہ روز ظہور الٰہی ہاؤس میں پارٹی کے گجرات شہر سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاک چوہدری شجاعت حسین کے بیٹوں کا کردار ہمارے خاندان کے سیاسی سفر پر ایک بدنما داغ ہے کہ ہمارے خاندان سے تعلق رکھنے والے لوگ انتخابی سیاست میں اس قدر پستی میں گر سکتے ہیں۔

چوہدری شجاعت حسین کے ایک صاحبزادے سالک حسین موجودہ حکومت میں وفاقی وزیر ہیں جبکہ دوسرے بیٹے شافع حسین مبینہ طور پر صوبائی سیٹ اپ میں اپنے لیے کوئی عہدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

چوہدری وجاہت حسین نے دعویٰ کیا کہ سالک حسین پہلے ہی رقم حاصل کر چکے ہیں جبکہ ان کے چھوٹے بھائی کو پی پی پی رہنما کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

بعد ازاں ایک انٹرویومیںچوہدری وجاہت حسین نے کہا کہ انہوں نے چوہدری شجاعت حسین سے کہا تھا کہ وہ 30 جون تک حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی سے متعلق فیصلہ کریں کیوں کہ پارٹی کے کارکنوں اور اراکین اسمبلی کی بھاری اکثریت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کرنے کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کارکنان اور سپورٹرز انتخابات میں پی ٹی آئی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حق میں ہیں اس لیے پارٹی کو مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کو ختم کرنا چاہیے۔

کارکنوں کے لیے چوہدری شجاعت حسین کے اس پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہ پارٹی متحد رہے گی، چوہدری وجاہت حسین نے کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں جب کہ پارٹی کے ایک رکن سالک حسین کو پولیس کی سیکیورٹی حاصل ہو اور دوسرے رکن یعنی مونس الہیٰ کو ایف آئی اے اور پولیس کے ذریعے گرفتار کرانے کی کوشش کی جارہی ہو، پارٹی کے کارکنوں کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔

اپنے چھوٹے بھائی چوہدری شفاعت حسین کے حلقہ این اے 69 سے انتخاب لڑنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شفاعت حسین جو فیصلہ کرنا چاہیں ان کی مرضی ہے، اس سلسلے میں وہ آزاد ہیں، قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 69 سے اس وقت سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی اس وقت ایم این اے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق انہوںنے نئی جماعت بنانے کااعلان کیا ۔

چوہدری وجاہت حسین کا کہناتھا کہ عمران خان سے اپنا وعدہ پورا کرینگے، سالک حسین کا گجرات کی سیاست سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو مخالفین ہمارے حلقوں، ضلعوں میں ہمیں نہیں ہرا سکے وہ ہمارے گھر میں دراڑیں ڈال رہے ہیں۔اس موقع پر ایم این اے چوہدری حسین الٰہی کا کہنا تھا کہ مخالفین کا دلیری سے مقابلہ کریں گے، اب واپسی کا کوئی راستہ نہیں، ن لیگ کی حکومت چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الہیٰ پر مقدمات درج کروا رہی ہے۔

چوہدری شجاعت حسین کے سب سے چھوٹے بھائی چوہدری شفاعت حسین نے 2016 کے بلدیاتی انتخابات کے دوران ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر کزن چوہدری پرویز الٰہی سے اختلافات کے بعد پورے خاندان سے دوری اختیار کرلی تھی۔چوہدری وجاہت حسین نے کہا کہ انہوں نے پارٹی سربراہ کی ہدایت پر گجرات میں پارٹی کارکنوں کا مشاورتی اجلاس منعقد کیا اور ا?ئندہ ایک دو روز میں مقامی پارٹی کارکنوں کے تحفظات چوہدری شجاعت حسین تک پہنچائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مشاورتی اجلاس گزشتہ چند ماہ سے گجرات شہر میں چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے اور وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کے بڑے بھائی چوہدری شافع حسین کی سرگرمیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے منعقد کیا گیا جب کہ چوہدری شافع حسین گجرات شہر کے پنجاب اسمبلی کے حلقے سے ا?ئندہ انتخابات میں الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔چوہدری وجاہت حسین کا کہنا تھا کہ ان کے چھوٹے صاحبزادے موسیٰ الٰہی این اے 71 سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد رضا کوٹلہ کے خلاف الیکشن لڑیں گے اور موسیٰ الہیٰ کو سپورٹ کرنے کے لیے پی ٹی آئی کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی موسیٰ الٰہی کو سپورٹ نہیں کرتی تو وہ اس حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل 2018 میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ق) کے قومی اسمبلی کے 2 امیدواروں اور پنجاب اسمبلی کے 3 امیدواروں کے خلاف اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے تھے اور مسلم لیگ (ق) نے ضلع گجرات کی 2 قومی اسمبلی اور 4 پنجاب اسمبلی کی سیٹوں پر پی ٹی آئی کو اسی طرح سے سپورٹ کیا تھا جس کی وجہ سے اتحاد نے ضلع گجرات کی قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی تمام ساتوں نشستیں جیت لی تھیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات