Live Updates

سپر ٹیکس کی وجہ سے مہنگائی کی شرح 40 فیصد تک چلی جائے گی

ٹیکس لگانے سے مزید اشیاء مہنگی ہوجائیں گی،عام آدمی کا معاشی قتل کردیا گیا، انڈسٹریاں بند ہونے سے بے روزگاری بڑھے گی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نیوز کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 25 جون 2022 18:33

سپر ٹیکس کی وجہ سے مہنگائی کی شرح 40 فیصد تک چلی جائے گی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 جون 2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سپر ٹیکس کی وجہ سے مہنگائی کی شرح 40فیصد تک چلی جائے گی،اس سے عام آدمی کا معاشی قتل کردیا گیا، ٹیکس لگانے سے مزید اشیاء مہنگی ہوجائیں گی، انڈسٹریاں بند ہونے سے بے روزگاری بڑھے گی۔ انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم کے نام پر پاکستان کو تباہی کی طرف لے گئے ہیں، پہلی چیز قوم کو پتا چل جانا چاہیے کہ ان کی ملک کو ٹھیک کرنے کی کوئی تیاری نہیں تھی، شور مچا ہوا تھا مہنگائی ہوگئی اور مہنگائی مارچ ہوں گے، اس لیے واضح ہونا چاہیے کہ ان کے ذہن میں مہنگائی کنٹرول کرنا یا پھرمعیشت کو ٹھیک کرنا نہیں تھا، ان کے ذہن میں صرف این آراو ٹو لینا تھا، اس سے پہلے جنرل مشرف نے این آراو دیا،ان کی حکومتیں کرپشن پر دو بار ختم ہوئیں، مشرف سے این آراو لینے کے بعدانہوں نے دس سال ملک کو مقروض کیا اور خود ارب پتی بن گئے، ہم نے پاکستان کی تاریخ میں کبھی پرویژنل بجٹ نہیں سنا تھا، عارضی بجٹ خانہ پری کیلئے لے کرآئے، پیٹرول ڈیزل اور بجلی کی قیمتیں آسمانوں پر چلی گئی ہیں، مہنگائی میں مزید اضافہ ہوا، اب ایک اور بجٹ لے کر آئے ہیں، بجٹ میں سب سے پہلے عام آدمی کا معاشی قتل کردیا ہے، پیٹرول ڈیزل اور بجلی کی جتنی قیمتیں بڑھائیں، اب رکیں گے نہیں، بلکہ 50روپے لیوی ٹیکس لگا کر مزید قیمت بڑھائیں گے، کورونا کی وجہ سے عالمی مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی پہلے ہی مشکل میں تھا، اب سپر ٹیکس لگا دیا ہے، سپرٹیکس سے کارپوریٹ ٹیکس 39 فیصد ہوجائے گا، بھارت اور بنگلا دیش میں یہ ٹیکس 25 فیصد ہے ، ٹیکس لگانے سے مزید اشیاء مہنگی ہوجائیں گی، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے انڈسٹریاں جنریٹرز پر چلانی پڑتی ہیں،اس کا اثر روزگار پر پڑے گا، کئی انڈسٹریاں بند ہونا شروع ہوگئی ہیں، سٹاک مارکیٹ اور کاروباری طبقات پر سپر ٹیکس کا جو اثر پڑا ہے وہ سب کے سامنے ہے، روپیہ بیرونی امداد سے جو تھوڑا مضبوط ہوا تھا وہ پھر نیچے چلا گیا ہے، زراعت کو نقصان ہورہا ہے، 60فیصد زراعت سے فائدہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح تنخواہ دار طبقات کو پہلے ایک لاکھ تک ٹیکس چھوٹ دی اب یہ چھوٹ بھی واپس لے لی ہے، اس سے لوگ ٹیکس چوری کرنے پر مجبور ہوں گے۔ہم نے بڑی محنت سے ٹیکس کلچر کو پروموٹ کیا تھا، 6ہزار سے زائد ٹیکس اکٹھا کرکے دکھایا، ہم نے ٹیکس 8ہزار ارب تک لے کر جانا تھا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات