پی ایس ایل 7، فرنچائزز کی ہر ٹیم کو 81 کروڑ روپے منافع کے رمیز راجہ کے دعوے کی تردید

400 سے 500 ملین کے اخراجات میں بھی کٹوتی نہیں کی گئی، اگر فرنچائز فیس ہٹا دیں تو کسی صورت اتنا منافع نہیں ہوسکتا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 27 جون 2022 13:35

پی ایس ایل 7، فرنچائزز کی ہر ٹیم کو 81 کروڑ روپے منافع کے رمیز راجہ کے ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 27 جون 2022ء ) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز اپنے پیسوں کی تلاش میں ہیں کیونکہ وہ پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ کے اس دعوے سے حیران ہیں کہ ہر فریق نے منافع کے ذریعے 810 ملین روپے کمائے ہیں۔ فرنچائزز نے اس دعوے کو غلط قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ 400 سے 500 ملین کے اخراجات میں بھی کٹوتی نہیں کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق رمیز راجہ نے مقابلے کے اختتام سے عین قبل پی ایس ایل 7 سے ہر فرنچائز کو 900 ملین روپے کے منافع کا اعلان کیا لیکن جمعہ کو لاہور میں میڈیا کانفرنس کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہر فرنچائز نے 810 ملین روپے کا منافع کمایا ہے۔

رمیز راجہ نے پی ایس ایل سینٹرل پول سے فرنچائزز کے حصہ کا اعلان کیا لیکن یہ بھول گئے کہ منافع اخراجات کو کم کرنے کے بعد آتا ہے۔

(جاری ہے)

فرنچائزز کو پی ایس ایل کے ٹی وی پروڈکشن اخراجات کا 95 فیصد ادا کرنا ہوگا۔ ایک اندازے کے مطابق ہر ٹیم کو اس سلسلے میں کم از کم 130 ملین روپے ادا کرنا ہوں گے۔ ہوٹل میں رہائش کی لاگت 65 ملین، سفری اخراجات 10 ملین، یومیہ الاؤنس 150 ملین، ایونٹ مینجمنٹ (گراؤنڈ میں LED سکرین وغیرہ) 14 ملین، کھلاڑیوں کی فیس 170 ملین ، کوچز کی فیس 20 ملین ہے۔

کٹوتی کے بعد کم از کم رقم 42 ملین ہے لہذا چیئرمین کی رپورٹ کردہ آمدنی کا نصف اخراجات میں کاٹ لیا جائے گا۔ بہت سی فرنچائزز خسارے میں جائیں گی اگر وہ اپنی فیسیں ہٹا دیں۔ تاہم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ جیسی ٹیمیں کم فیس کی وجہ سے فائدہ اٹھائیں گی۔ اگر وہ اپنی آمدنی شامل کرتے ہیں تو کچھ فرنچائزز منافع کمائیں گی لیکن ملتان سلطانز جیسی ٹیموں کو اس بار بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا کیونکہ صرف ان کی فیس ایک ارب روپے سے زیادہ ہے۔

دوسری جانب بورڈ نے فرنچائزز کو سنٹرل پول آف ریونیو کا 50 فیصد ادا نہیں کیا۔ معاہدے کے تحت فرنچائزز کو 5 مئی تک رقم کا 50 فیصد وصول کرنا تھا لیکن کچھ سٹیک ہولڈرز کی جانب سے عدم ادائیگی کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا تاہم سی ایف او نے جولائی میں 90 فیصد ادائیگی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بقیہ 10 فیصد معاہدے کے تحت دسمبر تک روکے جائیں گے۔ پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کی تاریخ میں پہلی بار فرنچائزز کو مالی فائدہ ملا جو اچھی بات ہے۔

انہیں اگلے مہینے کے پہلے 15 دنوں میں مکمل ادائیگی کر دی جائے گی۔ دریں اثناء بورڈ نے فرنچائزز پر سٹیک ہولڈرز کے خلاف عدالتی کیس کے اخراجات کو بھی منتقل کردیا ،مالکان اس اقدام سے بھی ناخوش ہیں کیونکہ سابق چیئرمین احسان مانی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ پی سی بی رقم ادا کرے گا۔