خالصتان تحریک کی بڑھتی مقبولیت نے مودی سرکار کی نیند یں حرام کردیں

خالصتان تحریک کے سرگرم رہنماسمرن جیت سنگھ کی کامیابی نے تحریک میں نئی روح پھونک دی

پیر 27 جون 2022 20:22

نئی دلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2022ء) بھارتی پنجاب میں خالصتان تحریک کی بڑھتی مقبولیت نے مودی سرکار کی نیند یں حرام کر دیں جبکہ بھارتی پنجاب سے لوک سبھا کی نشست پر خالصتان تحریک کے سرگرم رہنماسمرن جیت سنگھ کی کامیابی نے تحریک میں نئی روح پھونک دی ہے ۔بھارتی پنجاب سے عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلیٰ کی خالی کردہ لوک سبھا کی نشست پر کامیابی کے بعد سمرن جیت سنگھ نے سکھوں کے حقوق کی جنگ لڑنے پر بھنڈرانوالہ سے لیکر سدھوموسے والا تک تمام سکھ شہدا کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنی کامیابی کو شہدا کی قٴْربانیوں کا ثمر قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ سکھ تحریک اب جس مرحلے پر داخل ہو چکی ہے بھارتی حکومت ان کے ساتھ کشمیریوں، ماؤنواز یا نکسل باڑیوں والا سلوک نہیں کر سکتی جن کو بھارتی فوج نے سیدھی گولیاں کا نشانہ بنایا اور کوئی انکوائری کروانا بھی گوارہ نہیں کیا، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ لوک سبھا میں ان مظلوموں کی بھی آواز بنیں گے، اٴْدھر بھارتی حکومت تحریک میں شدت آنے پر شدید خائف ہے،بھارتی حکومت نے حال ہی میں قتل ہونے والے سکھ گلوکار سدھو موسے والا کا گانا یوٹیوب سے ہٹوا دیاہے جس میں پنجاب کے سکھ کسانوں کو دریائی پانی کا حصہ نہ دینے کا مسئلہ اجاگر کیا گیا تھا، بھارتی حکومت نے پاکستان کا دورہ کرنے والے سکھ زائرین پر یہ پابندی لگا دی ہے کہ وہ پاکستان میں کسی میزبان کے گھر میں قیام نہیں کر سکتے بصورتِ دیگر اٴْنکو بلیک لسٹ میں ڈال کر مقدمات چلائے جائیں گے، اب پاکستان کا دورہ کرنے والے سکھ زائرین صرف گردواروں میں ہی قیام کرسکتے ہیں، وزیر اعظم مودی تو سکھون کی پاکستان آمد پر پابندی لگانا چاہتے تھے لیکن بی جے پی کے کچھ رہنمائوں نے مشورہ دہا کہ سکھوں کی مزید ناراضگی مول نہ لی جائے، عالمی تجزیہ نگاروں کے مطابق تمام رکاوٹوں کے باوجود سمرن جیت سنگھ کی کامیابی سکھوں کی اپنے آزاد وطن خالصتان کے لئے جمہوری جدوجہد کی جانب ایک بڑا قدم ثابت ہو گی۔